••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
*📚منت میں صرف اونٹ ذبح کرنے کی منت مانی تو کیا اونٹ ذبح کرنا واجب ہوگا؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے ميں کہ ایک آدمی نے منت مانی کہ اگر میرا لڑکا ہوگا تو اونٹ ذبح کرونگا اُسکا لڑکا ہوگیا ہے اور اونٹ ملتا بھی نہیں ہے تو کیا کرے تھوڑا سا توجہ فرمائیں۔
*المستفتی: محمد صدام حسین اتردیناجپور بنگال*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ*
*الجواب :*
صورت مسئولہ میں کہ کسی آدمی نے منت مانی کہ میرا لڑکا تندرست ہوگیا تو اونٹ ذبح کرونگا اور اس کا لڑکا بفضلہ تعالیٰ ٹھیک ہوگیا تو اب وہ منت پوری کیسے کریں ؟
اس کا جواب یہ ہے کہ یہ منت شرعی نہیں ہے اس پر کچھ واجب نہیں ہے
درمختار میں ہے کہ *"- (ولو قال ان برئت من مرض ھذا ذبحت شاۃ او علی ( تشدید کے ساتھ ) شاۃ اذبحھا فبری لا یلزم شیء ) لان الذبح لیس من جنسہ فرض ۔بل واجب کالاضحیۃ ( فلا یصح) "-*
یعنی اگر اس نے کہا اگر میں اپنی مرض سے بری ہوگیا تو میں " شاۃ " ذبح کروں گا یا مجھ پر" شاۃ " لازم ہوگی جیسے میں ذبح کروں گا تو وہ صحت مند ہوگیا تو اس پر کوئی چیز لازم نہ ہوگی کیونکہ ذبح ۔اس کی جنس میں سے نہیں بلکہ واجب ہوتا ہے جس طرح قربانی ہے ۔بس وہ نذر صحیح نہ ہوگی ۔مگر جب وہ یہ اضافہ کرے اور میں اس کا گوشت صدقہ کرونگا تو یہ اس پر لازم ہو جائے گا
*"- ( ولو قال لللہ علی ان اذبح جزو را واتصدق بلحمہ فذبح مکانہ سبع شیاۃ جار) "-*
یعنی اور اگر اس نے کہا : اللہ تعالیٰ کے لئے مجھ پر لازم ہے کہ میں ایک اونٹ ذبح کروں اور اس کا گوشت صدقہ کروں تو اس نے اونٹ کی جگہ سات بکریاں ذبح کردیں تو یہ جائز ہوگا
*(📚 فتاوی شامی جلد ششم ص 776)*
صورت مسئولہ کی دو صورتیں ہیں
(1) اگر منت ماننے والا صرف یہ کہا کہ میں ٹھیک ہوجاونگا تو بکری ذبح کرونگا وہ ٹھیک ہوگیا تو اس پر کوئی چیز لازم نہیں ہے کیونکہ یہ فرض یا واجب کی جنس میں سے نہیں
(2) اور اس نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے لئے مجھ پر واجب کہ جب میں ٹھیک ہوجاؤنگا تو ایک اونٹ یا ایک بکری ذبح کرونگا اور اس گوشت کو صدقہ کروں تو اب وہ نذر شرعی ہے اس کو ادا کرنا واجب ہے چونکہ اونٹ ہر جگہ دستیاب نہیں یا قدرت میں نہیں تو اس کی جگہ سات بکریاں ذبح کرنا ہوگا کہ سات بکریاں ضحایا اور ہدایا میں اس کے قائم مقام ہوجاتی ہیں اور گوشت کا صدقہ کرنا صدقہ کی جنس میں سے فرض ہے جو زکوۃ ہے
حضرت صدر الشریعہ مفتی امجد علی رضوی فرماتے ہیں کہ اونٹ یا گائے ذبح کرکے اس کے گوشت کو خیرات کرنے کی منت مانی اور اس کی جگہ سات بکریاں ذبح کرکے گوشت خیرات کردیا منت پوری ہوگئی اور یہ گوشت مالداروں کو نہیں دے سکتا
*(📕 بہار شریعت حصہ نہم ص 260)*
صورت مسئولہ میں جب یہ نذر شرعی ہی نہیں ہے تو اونٹ یا اس جگہ سات بکریاں کو ذبح کرنے کا کیوں حکم دیا جائے گا ہاں اگر منت شرعی ہوتی تب یہ حکم دیا جائے گا
اگر ابھی بھی کوئی اشکال ہو تو وقت دے انشاء اللہ کثیر دلائل اور جزیہ پیش کرسکتا ہوں فی الوقت یہی کافی ہے چونکہ درمختار کی عبادت واضح ہے کہ اونٹ کی جگہ سات بکریاں منت میں ذبح کیا جائے یہ اسی صورت میں ہے جب اس کے گوشت کو صدقہ کرنے کی نیت کرنے ورنہ نہ اونٹ کو ذبح نہ سات بکریاں کو ذبح کرنے کا حکم ہوگا کہ منت شرعی نہیں
*🔸واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم🔸*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــــــه:*
*حضرت مفتی محمد ثناء اللہ خاں ثناء القادری صاحب قبلہ دام ظلہ العالی مرہاوی سیتامڑھی بہار۔*
*✅الجواب صحیح : خلیفۂ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی دامت برکاتہم العالیہ۔*
*✅ الجواب صحیح والمجیب نجیح : حضرت علامہ مولانا مفتی محمد جابر القادری رضوی صاحب قبلہ جمشید پور۔*
*✅الجواب صحیح : محمد عمیر رضا قادری مرکزی باڑاوی، مدینة العلماء باڑا شریف سیتامڑھی بہار۔*
*✅الجواب صحیح : حضرت مولانا مفتی محمد اسامہ قادری صاحب قبلہ پاکستان۔*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں