سخت مجبوری کے وقت بینک سے لون لینا جائز ہے یا نہیں اور جو ایسا کرے اس کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا؟

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
*📚سخت مجبوری کے وقت بینک سے لون لینا جائز ہے یا نہیں اور جو ایسا کرے اس کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ 
کیافرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ زید ایک سنی صحیح العقیدہ عالم دین ہے ساتھ اسکے ایک گورمیٹی (Govarment) مدرسہ کے ملازم بھی ہیں
زید اور انکے تمام بھائی ایک مکان میں رہتے تھے ۔جب زید اور انکے بھائیوں کی زمین کا بٹوارہ ہوا تو زید جس حجرہ میں رہتے تھے وہ جگہ انکے بھائیوں کے حصے میں آئی زید کو وہ کمرہ خالی کرنے کو کہا گیا تو زید نے کہا کہ اس وقت میرے پاس اتنا روپیہ نہیں کہ میں ایک نئے گھر کی تعمیر کرسکوں لہذا مجھے کچھ دنوں کی مہلت دی جائے تو انہیں دوسال کی مہلت دی گئی مگر پانچ سال گزر گئے نیا گھر تیار نہ کر سکے اس بات کو لے کر دیورانی و جیٹھانی میں اکثر جھگڑا ہوتا رہا پھر بھائی بھائی میں بھی جھگڑا شروع ہوگیا قریب تھا کہ آپس میں خون ریزی اور فتنہ و فساد شروع ہوجاتا ۔
ٹاٹ و پھوس کا گھر بنانا بھی مشکل تھا کیونکہ فی زمانہ ٹاٹ وپھوس یہاں ملتا نہیں دوسری بات یہ ہیکہ ٹاٹ وپھوس کے گھر میں جان و مال اور عزت و آبرو کا خطرہ ۔مزید یہ کہ زید کے بیٹا و بیٹی بھی بڑے ہو رہے ہیں انکے لئے الگ الگ کمرے کی ضرورت ۔
تو زید نے گھر کی تعمیر کیلئے اپنے دوست و احباب سے کچھ رقم بطور قرض مانگے مگر کسی نے مدد نہ کی۔تو زید فتنہ و فساد کو ختم کرنے اور خون ریزی سے بچنے کیلئے مجبورا اپنی تنخواہ سے کچھ رقم بینک سے بطور لون لیا جو ہر مہینہ انکی تنخواہ سے کٹتا رہتا ہے 
اب دریافت طلب امر یہ ہیکہ 
زید کا ایسا کرنا از روے شرع کیسا ہے؟
زید کی اقتدا کا حکم کیا ہے؟
کچھ لوگوں کا کہنا ہیکہ زید کی اقتدا درست نہیں ان لوگوں کا ایسا کہنا از روے شرع کیسا ؟ کتب فقہ کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں عنداللہ ماجور و عندالناس مشکور ہوں۔
*المستفتی: عبد البرہان برکاتی بالاسور اڑیشا۔*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

*وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ‎*
*الجواب :* 
اگر واقعی زید نے اپنے جملہ مجبوریوں کی دفاع کیلئے اپنے خیش و اقارب سے مدد کی گہار لگائی اور کوئی ناصر بن کر سامنے نہیں آیا تو شریعتِ مطہرہ کی روشنی میں وہ قرض لیکر *الضرورات تبیح المحظورات* کے تحت اپنی مجبوریوں کو دور کر سکتا ہے،
قال ﷲ تعالٰی:
 *"لَا یُکَلِّفُ اللہُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَہَاؕ "،*
ﷲ تعالٰی کسی نفس کو تکلیف نہیں دیتا مگر اس کی وسعت کے مطابق
*( 📒القرآن الکریم پارہ (۳) سورہ بقرہ آیت (۲۸۶) ترجمہ کنزالایمان )*

الاشباہ و النظائر میں ہے:
*،" والبغیۃ یجوز للمحتاج الاستقراض بالربح "-*
اور بغیہ میں ہے کہ محتاج کے لئے سود پر قرض لینا جائز ہے،
*( 📘الاشباہ والنظائر الفن الاول القاعدۃ الخامسۃ جلد (۱) (۱۲۶) مطبع ادارۃ القرآن کراچی )*

درمختار میں ہے:
*،" فی الدرالمختار لاباس بالرشوۃ اذا خاف علی دینہ (عبارۃ المجتبی لمن یخاف) "،*
درمختار میں ہے کہ جب کسی کو اپنے دین کے بارے میں خوف ہو تو اس کے لئے رشوت دینے میں کوئی حرج نہیں (مجتبٰی کی عبارت میں ہے جسے خوف ہو)
*( 📘درمختار کتاب الحظر والاباحۃ فصل فی البیع (۲) ص (۲۵۳) مطبع مجتبائی دہلی )*

فلہذا زید لون لے سکتا ہے اور اپنی ضروریات کی تکمیلیت پر وہ گنہگار بھی نہیں ہوگا، اس لے اس کے پیچھے نماز بلا کراہت جائز و درست ہے،

*🔸واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم وعلمه جل مجدة أتم وأحكم 🔸*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ

*✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــــــــه:*
*حضرت مولانا محمد راشد مکی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی گرام ملک پور کٹیہار بہار۔*

*✅الجواب صحیح : محمد عمیر رضا قادری مرکزی باڑاوی، مدینة العلماء باڑا شریف سیتامڑھی بہار۔*

ــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے