روزے کی حالت میں علاج کے کچھ نئے مسائل / قسط ہفتم

روزےکی حالت میں علاج کے نئے مسائل

قسط7 آخری قسط

مفتی محمد انور نظامی قاضی ادارہ شرعیہ جھارکھنڈ

علاج کے احکام

سوال :۔ روزے کی حالت میں گلوکوز یا انسولین لینا جائز ہے یا نہیں ۔ ؟
 جواب : انجکشن سے روزہ نہیں ٹوٹتا کیونکہ اس میں مسامات کے ذریعہ دوا پہنچتی ہے۔ اور گلوکوز کے ٹبلیٹ کھانے سے روزہ ٹوٹ جائے گا کہ یہ منفذ سے معدہ تک پہنچتا ہے۔ انسولین پمپ (insulin pump) چونکہ معدہ تک پہنچایا جاتا ہے جس سے انسولین معدہ میں پہنچتا ہے، اس لئے اس سے روز ٹوٹ جائے گا۔ 
سوال ۔ بصورت عدم جواز اگر مریض کے خون میں شکر کی مقدار نارمل سطح سے بہت زیادہ کم ہو جائے اور گلوکوز یا انسولین لینا ضروری ہو جائے تو کیا اسے روزہ توڑنے کی رخصت ہوگی۔ اور اس پر کفارہ ہوگا یا نہیں؟
 جواب: روزہ تو ڑ سکتا ہے روزے کی قضا واجب ہوگی کفارہ واجب نہیں ہوگا۔ ایام رمضان میں روزہ نہ رکھنے کی رخصت اس کے لئے ہوگی جس کا مرض روزہ سے بڑھ جانے کا خوف ہو یا ہلاکت کا گمان غالب ہو ۔ بعد میں وہ قضا کرے۔ اور اگر اس عذر میں مر گئے اتنا موقع نہ ملا کہ قضا ر کھتے ان پر قضا واجب نہیں لہذا ان پر فدیہ کی وصیت کرنا بھی واجب نہیں۔ بہار شریعت میں ہے: ”اگر یہ لوگ اپنے اسی عذر میں مر گئے اتنا موقع نہ ملا کہ قضار کھتے تو ان پر یہ واجب نہیں کہ فدیہ کی وصیت کر جائیں۔ اور اگر اتنا موقع ملا کہ قضا روزے رکھ لیتے مگر نہ رکھے تو وصیت کرنا واجب ہے۔ اور عمدا نہ ر کھے ہوں تو بدرجہ اولی وصیت کرنا واجب ہے۔ (بہار شریعت پنجم جلد اول صفحه ۱۰۰۵ مکتبہ المدینه ) ہدایہ میں ہے: واذا مات المريض والمسافر وهما على حالهما لم يلزمهما القضاء لانهما لم يدركا عدة من ايام أخر ولو صح المريض واقام المسافر ثم ماتا لزمهما بقدر الصحة والاقامة لوجود الادراك بهذا المقدار وفائدته وجوب الوصية بالاطعام ( هدایہ جلد اول صفحه ۲۰۱) سوال :۔ روزے کی حالت میں دمہ کے مریضوں کو انہیلر استعمال کرنے کی رخصت ہوگی اور اسکے باوجود روزہ درست ہو جائے گا۔ اور قضا نہیں کرنی پڑے گی۔ یا اسے روزے کے بدلے فدیہ دینا پڑے گا۔؟ 
جواب : سوال نامہ کی تفصیل کے مطابق انہیلر کے اندر صرف آکسیجن ہی نہیں بلکہ دوا بھی ملی ہوتی ہے جو دل اور معدے تک بطور دوا اثر انداز ہوتی ہے۔ اختلاف مرض کے اعتبار سے اس میں دوا بھی مختلف قسم کی بھری جاتی ہے۔ کچھ انہیلر میں کپسول، کچھ میں خشک دوا کا پاؤڈر، کچھ میں لکویڈ ( مائع ) بھرا جاتا ہے۔“ (سوالنامہ ص ۷ )

لہذا انہیلر کے استعمال سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔ مرض کی وجہ سے روزہ نہ رکھنے کی رخصت ہوگی ، بعد شفا قضا واجب ہے۔ اگر مریض اسی حال میں مر گیا تو قضا نہیں ۔ ہدایہ میں ہے ”و اذا مات المريض والمسافر وهما على حالهما لم يلزمهما القضا لانهما لم تدركا عدة من ايام اخر - (هدایه جلد اول صفحه ۲۰۱) فدیہ صرف شیخ فانی کے لئے ہے۔ (فتاویٰ رضویہ جلد چہارم صفحه ۶۰۲) واللہ اعلم بالصواب سوال نمبر ۵:۔ دوا کے ساتھ یا دوا کے بغیر روزے کی حالت میں کیتھیٹر کا استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں ؟ اگر کسی نے داخل کیا تو اس کا روزہ رہے گا یا ٹوٹ جائے گا۔؟ اس کی قضا ہوگی یا قضا کے ساتھ کفارہ بھی۔؟
 جواب: اگر بغیر دوا کے کیتھٹرڈالا جاتا ہے اور بعد میں نکال لیا جاتا ہے اس لئے اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ اور دوا کے ساتھ ڈالنے سے یا اس کے ذریعہ بعد میں دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جائیگا۔ صرف قضا واجب ہوگی کفارہ نہیں لعدم الجناية الكاملة - سخت تکلیف کی حالت میں اس کا ڈالنا روزے کی حالت میں بھی جائز ہوگا ۔ واللہ تعالی اعلم ۔ البتہ مرد نے

پیشاب کے مقام میں ڈالا تو ہر صورت روزہ باقی رہے گا۔ 
سوال ۔ بحالت روزہ دل کے مریضوں کا زبان کے مسامات میں جذب ہونے والا اسپرے یا ٹکیہ زبان کے نیچے رکھنا جائز ہے یا نہیں ۔ ؟

جواب: جائز ہے اگر اس کے اجزا حلق میں پہنچ گئے تو روزہ ٹوٹ جائے گاور نہ نہیں ۔ واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
 جواب : خون نکالنے سے روزہ نہیں ٹو ٹتا۔ الفطر مما دخل ۔ واللہ تعالی اعلم بالصواب

جواب :۔ انڈوس کاپی سے روزہ ٹوٹ جا تا ہے کہ اس کے پائپ میں دوا لگی ہوتی ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
 جواب :۔ روزے کی حالت میں آرسی ٹی کرانا، دانت اکھڑوانا وغیرہ بلا حاجت مکروہ ہے۔ اور دوا کے اجز احلق تک پہنچ گئے تو روزہ بھی ٹوٹ جائے گا۔ واللہ اعلم بالصواب جواب نمبر ۱۲:۔ چونکہ آکسیجن سلینڈر میں مصنو عی آکسیجن ہوتا اس لئے اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا ۔ ھذا ما ظهر لي والعلم بالحق عندربي

کتبہ محمد انور نظامی مصباحی یوم عاشوره ۱۰ محرم الحرام ۱۳۳۷ ۵ ۲۴/۱۰/۱۵

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے