Header Ads

غزہ کے مظلوم مسلمان `اور احساس کے بکھرے آبگینے`

غزہ کے مظلوم مسلمان 
`اور احساس کے بکھرے آبگینے` 

غلام مصطفیٰ رضوی 
نوری مشن مالیگاؤں 

  سانحۂ غزہ مہینوں سے جاری ہے- اسرائیل ظلم کے تمام تصورات عبور کر چکا ہے- مسلمانوں کا قتلِ عام ہو رہا ہے- یہودی "دہشت گردی" کی بھیانک تعبیر ہر روز غزہ میں مشاہدہ ہو رہی ہے- مسلم ممالک تماشائی بنے ہوئے ہیں- انسانیت کے علمبردار سب نظریں چُرا بیٹھے ہیں- مظلوم کی بجائے ظالم کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں- ظالم کے ظلم پر سب خاموش ہیں- سب ظالم کے معین و مددگار ہیں- 
٭٭٭
ضمیر زندہ ہے؟ اگر ہاں؛ تو یہودی پروڈکٹس سے دوری ناگزیر (ضروری) ہے!
کیوں کہ یہودیوں کی گردن پر ہزاروں فلسطینی مسلمانوں کا خون ہے!!
کیا تمہیں فلسطینی مظلوم مسلمان یاد ہیں؟
کیا تم نے یہودی پروڈکٹس سے گریز کا عزم یاد رکھا ہے؟
خوب یاد رکھیے!! اپنے عزائم اور ضمیر کی آواز پر پر استقامت اختیار کیجئے! 
ضمیر کی زندگی اخلاقی اقدار کی زندگی ہے! 
٭٭٭
آہ! مظلومینِ غزہ! 
ہم یہاں اپنی دُنیا میں مگن؛ وہاں لہو پانی سے ارزاں:

اخوت اس کو کہتے ہیں چبھے کانٹا جو کابُل میں
تو ہندوستاں کا ہر پیٖر و جواں بیتاب ہو جائے
(اقبال) 

مغربی قوتوں کا یہ دوغلا پن ہے کہ وہ دُنیا میں کہیں اَموات ہو تو چیخ اُٹھتے ہیں؛ لیکن اُنہیں غزہ کے ہزاروں بچوں کا لہولہان جسم دکھائی نہیں دیتا؛ اُنہیں لاکھوں عوام کی بھوک دکھائی نہیں دیتی؛ اُنہیں ہزاروں بچیوں کی لاشیں نظر نہیں آتی اور اُنہیں ہزاروں زخمی خواتین اور بھوکی مائیں اور اُن کی گود میں غذائی قلت سے جھوجھ رہے بچے نظر نہیں آتے!
٭٭٭
جن کے ضمیر مُردہ ہیں؛ انھیں شہدائے غزہ کے لہو کی سُرخی دکھائی نہیں دیتی- کتنے افسوس کا مقام ہے کہ! 
یہاں وہی مَستی، وہی عشرت، وہی بے حسی، وہی بے غیرتی ہے! جب کہ:
ارضِ اقصٰی لالہ زار بنی ہوئی ہے- ہزاروں شہدا کے لہو کی سُرخی ہے- اب بھی قربان گہِ وَفا میں ہزاروں جانیں نثار ہونے کو ہے- لاکھوں بے گھر ہیں- غزہ کا چپہ چپہ لہولہان ہے- صبح کا انتظار ہے؛ وہ صبح جس کے عقب پر بالیقیں آزادی بیت المقدس کا سورج طلوع ہوگا... ان شاء اللہ
٭٭٭
رمضان کی رونقیں ہیں؛ سرِ شام افطار کا پُر تکلف دستر خوان سج جائے گا- ذرا بھوک سے نڈھال فلسطینی مسلمانوں کو یاد کر لیجیے گا اور یہودی پروڈکٹس سے گریز کا عہد تازہ کیجئے گا-
نعمتوں سے لطف اندوز ضرور ہوں؛ 
ساتھ ہی غزہ کے مظلوم مسلمانوں کو بھی یاد رکھیں-
جنھیں ظلماً نعمتوں سے محروم کر دیا گیا ہے؛ 
آہ! غزہ لہولہان ہے!!
پوری پوری رات کھانے پینے میں گزار دینے والے کیا اہلِ غزہ کی بھوک/پیاس/لاچاری کا احساس کریں گے؟؟
غیرتوں کی زباں چپ ہے!!
ہمارے گھروں میں سحر و افطار کا پُر تکلف دستر خوان سجا ہوتا ہے ؛
لیکن اہلِ فلسطین دہشت گرد ریاست کی مسلط کردہ بھکمری سے گزر رہے ہیں!
بروز محشر ہم بھی جواب دہ ہوں گے!!

تیرے دَر کے ٹکڑے اور میں غریب 
مجھ کو روزی کا ٹھکانہ مل گیا 
(حسن بریلوی) 

اے اللہ! فلسطینی مسلمانوں کے روزی کے ٹھکانے آباد فرما!
غیب سے ان کی مدد فرما! 
ان کے ایثار کی سرخی خشک ہونے سے قبل انھیں غاصب پر غلبہ عطا فرما! 
بیتِ اقصیٰ کو آزادی عطا فرما! 
ہزاروں مظلوموں کی قربانیاں قبول فرما؛ 
ان کے ایثار کا ہر قطرہ مقبولیت کی منزل پر فائز ہو!
زخمیوں کو شفا کی منزلیں نصیب فرما-
آمین بجاہ سیدالمرسلین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم
٭٭٭

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے