Header Ads

مجدد بننے کا شوق اور تیاریاں

مبسملا وحامدا ومصلیا ومسلما

مجدد بننے کا شوق اور تیاریاں

(1)چودہویں صدی کے مجدد اعلی حضرت قدس سرہ العزیز کثیر التصانیف عالم دین تھے۔ان کی تصانیف کی تعداد ایک ہزار بتائی جاتی ہے۔

اسی کے پیش نظر مجدد رواں صدی طاہر القادری نے بھی اپنی تصانیف وتالیفات کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا اور اس پر مسلسل کام جاری ہے۔

بعض مجددین اسلام کی کوئی ایک تصنیف بھی نہیں،لہذا غیر مصنفین بھی مجدد ہونے کا دعویٰ کر سکتے ہیں،مثلا صدی اول کے مجدد خلیفہ راشد حضرت عمر بن عبد العزیز رضی اللہ تعالی عنہ کی کوئی تصنیف نہیں۔

(2)مجدد ہونے کے لئے صاحب ہدایت ہونا بھی ضروری ہے۔اہل ضلالت مجدد نہیں ہو سکتے۔

طاہر القادری کے متعدد نظریات خلاف اسلام ہیں،لہذا مجدد رواں صدی حقیقی مجدد نہیں،بلکہ اہل سنت وجماعت سے خارج ہے۔

(3)طاہر القادری ہی کی طرح عند الشرع وہ تمام لوگ اہل سنت وجماعت سے خارج ہیں جن کا کوئی نظریہ خلاف اسلام ہے،گرچہ ان کا شمار مشائخ اہل سنت اور علمائے اہل سنت میں ہوتا ہو۔

(4)بڑا جانکار ہونا کسی کے مومن ہونے کی دلیل نہیں۔شیطان بھی بڑا جانکار اور فرشتوں کا سردار تھا،لیکن کفر میں مبتلا ہوا۔

یہ بات اس لئے کہنی پڑتی ہے کہ اہل سنت وجماعت میں بعض ایسے نظریات بھی وجود پا چکے ہیں جو کفر یا ضلالت ہیں۔

بفضل الہی وباحسان مصطفوی اعتقادی امور کی میں خود ہی تحقیقات کرتا ہوں اور کفریات وضلالات کو میں خود ہی واضح کرتا ہوں اور ان شاء اللہ تعالی یہ سلسلہ جاری رہے گا،جب تک کہ اللہ ورسول(عزوجل وصلی اللہ تعالی علیہ وسلم)کا فضل واحسان جاری رہے۔

(5)بہت سے علمائے اہل سنت بھی حق وباطل سمجھتے ہیں،لیکن وہ کسی مصلحت کے سبب صوم سکوت رکھتے ہیں،حالاں کہ مذہب اسلام میں صوم سکوت کا کوئی تصور نہیں۔

لوگ مصلحت کے سبب خموش رہتے ہیں۔ہمارے لئے مصلحت یہی ہے کہ میں شور مچاتا رہوں اور امت مسلمہ کو جگاتا رہوں،ورنہ ہمارے لئے نعمتوں کے دروازے بند ہو سکتے ہیں۔ہر ایک کو اپنا فرض منصبی ادا کرنا ہو گا۔

طارق انور مصباحی(کلکتہ)

جاری کردہ:06:اپریل2024

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے