Header Ads

علامہ یوسف بن اسماعیل نبھانی کا عشق رسول

علامہ یوسف بن اسماعیل نبھانی کا عشق رسول

روئے زمین پر تین شخصیات ایسی گزری ہیں جن کے وصال کا سبب فراق مصطفیٰ ﷺ بنا وہ حضرت ابوبکر صدیق رضی ﷲ عنہ،مخدومہ کائنات سیدہ فاطمہ زہرا رضی ﷲ عنہا اور علامہ یوسف بن اسماعیل نبھانی علیہ الرحمہ ہیں۔
علامہ نبھانی علیہ الرحمہ نے ساری زندگی سرکار دو عالم صلی ﷲ علیہ وسلم کی مدح خوانی میں گزاری،آپ کے گھرانے پر سرکار مدینہ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خصوصی کرم نوازی تھی کہ آپ کی زوجہ محترمہ کو 84بار آقا کریمﷺ کی زیارت کا شرف نصیب ہوا۔۔
حتی کہ کہا گیا اگر عشق مصطفی ﷺ جسمانی حالت میں ہوتا تو علامہ نبھانی علیہ الرحمہ کی شکل و صورت میں ہوتا، آپ کو عرب کا اعلی حضرت کہا جاتا ہے اور آپ نے ساری زندگی آقا کریمﷺ کی شان میں کتب تصانیف کیں اور آپ کا عشق رسول مثالی تھا کہ شمع رسالت پر پروانہ وار نثار تھے۔۔

فقیہ اعظم مولانا بشیر احمد کوٹلوی رحمۃ اللہ علیہ نے گنبد خضراء کے سامنے قبر انور کی جانب علامہ یوسف بن اسماعیل نبھانی علیہ الرحمہ کو بیٹھے دیکھا 
فقیہ اعظم علیہ الرحمہ نے عرض کی کیا حضور آپ قبر انور سے اتنا دور کیوں بیٹھے ہیں تو آپ رو پڑے اور فرمایا
میں اس لائق نہیں کہ قریب جاؤں۔
(جواہر البحار 12/4)

آپ کی سیرت میں آتا ہے ساری زندگی مواجہہ شریف کے سامنے نہیں جا سکے

آپ جواہر البحار کے مقدمے میں فرماتے ہیں میں نے کتاب کی ترتیب کے دوران مکرر اقوال کو حذف نہیں کیا کیونکہ ایسی حسین و جمیل عبارتوں کو مسخ کرنا پسند نہیں کیا اور ایسا کیونکر کرتا جبکہ سید المرسلین صلی ﷲ علیہ وسلم کے اوصاف حمیدہ ہیں ان میں شرف والے معانی اور مقدس اوصاف ہیں جن کا جتنا تکرار کیا جائے میٹھا اور خوشبودار معلوم ہوتا ہے۔
(جواہر البحار 26/4)

علامہ موصوف کو" جواہر البحار فی فضائل النبی المختار " کی تصنیف کے کچھ عرصے بعد سرکار دوعالم ﷺ کی زیارت ہوئی آقا کریمﷺ نے جواہر البحار کو بہت پسند فرمایا اور علامہ نبھانی کو سینے سے لگایا،امام نبھانی علیہ الرحمہ نے عرض کی یارسول اللّٰه ﷺ اب جدائی برداشت نہیں ہوتی 
اس خواب کے کچھ دنوں بعد آپ کا وصال ہوگیا
(جواہر البحار 13/4)

اللہ تعالیٰ علامہ موصوف کے عشق کا صدقہ ہمیں بھی عشق مصطفی ﷺ کا ذرہ نصیب فرمائے۔ آمین 
اگر آپ کو یہ تحریر اچھی لگی ہو تو میری والدہ صاحبہ کے لئے دعائے مغفرت اور ایصال ثواب ضرور کیجیے گا۔

✍️ محمد ساجد مدنی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے