اللّہ عزوَجل نے اِرشاد فرمایا اے موسیٰ علیہ السّلام اسے جا کر کہہ دو کہ وہ دن رات میری جتنی چاہے عِبادت کر لے پِھر بھی اپنے گذشتہ گُناہوں اور بُرائیوں کی وجہ سے جہنّمی ہے اور مجھے اس کی ایسی ذلیل و رُسوا کُن باتوں کا بھی عِلم ہے جو میرے عِلاوہ کوئی نہیں جانتا چنانچہ حضرت موسیٰ علیہ السّلام اس کے پاس تشریف لائے اُسے ربّ عزوَجل کا فرمان سُنایا اور اس کے گذشتہ بڑے بڑے گُناہوں کے متعلق بتایا تو اس نے کہا مرحبا میں اپنے ربّ کا فیصلہ اور حُکم دِل و جان سے تسلیم کرتا ہوں وہ ہر شئے کو دیکھنے والا ہے،اسے ہر شئے کا عِلم ہے اس کے حُکم کو رَد کرنے والا کوئی نہیں،اس کے فیصلہ کو پھیرنے والا کوئی نہیں یہ کہہ کر وہ بہت زیادہ رونے لگا اور عرض کی اے موسیٰ علیہ السّلام اس کی عزت و جلال کی قسم وہ اگر مجھے اپنے دروازے سے دھتکار بھی دے تو بھی میں اسی کے دروازے پر پڑا رہوں گا،کبھی نہ ہٹوں گا اور اگر مجھے جلا دے یا میرے ٹُکڑے ٹُکڑے کر دے،تو بھی میں اس کی بارگاہ سے کبھی نہ پِھروں گا جب حضرت موسیٰ علیہ السّلام مُناجات کے لیے جبلِ طُور پر تشریف لے گئے تو عرض کی یااللّہ تُو خوب جانتا ہے تیرے عابد بندّے نے کیا جواب دیا ہے اللّہ سبحان و تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا اے موسیٰ علیہ السّلام اس کو خوش خبری سُنا دو کہ وہ اہلِ جنّت میں سے ہے اور اسے میری رحمت و احسان نے گھیر لیا ہے اور اسے یہ بھی کہنا کہ تُو نے میرے فیصلے کو صبر و رضا سے گلے لگا لیا اور میرے سخت حُکم و فیصلے کے باوجود راضی رہا اب تیرے گُناہوں سے زمین و آسمان اور درمیانی فضا بھی بھر جائے اور تمام سمندر بھی بھر جائیں تو بھی میں تیری مغفرت فرما دوں گا کیونکہ میں بہت کریم اور بخشنے والا مہربان ہوں جب حضرت موسیٰ علیہ السّلام نے عابد کو یہ خوش خبری دی تو سجدے میں گِر پڑا اور اپنے ربّ عزوَجل کی حمد کی اور سجدے میں پڑا رہا یہاں تک کہ اس کا طائرِ رُوح قَفسِ عُنصَری سے پرواز کر گیا
نام کتاب اَلرّؤضُ الفائق فی المَواعِظ وَ الرّقائق
ترجمہ بنام حِکایتیں اور نصیحتیں
صفحہ 34 ،342
مؤلف مُبلِّغ اِسلام الشَّیخ شُعیب حَرِیفِیش رحمتہ اللّہ علیہ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں