آن لائن بغیر چہرا دیکھائے آواز آڈیو کال کے ذریعے بالغہ بچی/ بچیوں کو مرد استاذ تعلیم دے سکتے ہیں کیا ؟

السلام عليكم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین کہ آن لائن بغیر چہرا دیکھائے آواز آڈیو کال کے ذریعے بالغہ بچی/ بچیوں کو مرد استاذ تعلیم دے سکتے ہیں کیا ؟ برائے مہربانی قرآن و حديث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں اور عند اللہ مأجور ہوں
جزاکم اللہ خیرا الجزاء
مستفتی : محمد ممتاز احمد

جھارکھند
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون‌الملک الوھاب اللہم ھدایۃ الحق والصواب ۔ذکر کی ہوئی صورت میں آن لائن تعلیم دینے میں کوئی حرج نہیں ہے مکمل پردے کا لحاظ کرتے ہوۓ تعلیم دے سکتا ہے


 اعلی حضرت علیہ الرحمہ نے زن کے نوکری کرنے کے تعلق سے جو فتاوی رضویہ شریف میں پانچ شرطیں ذکر کی ہیں وہ پانچوں شرطیں یہاں پائی جارہی ہیں 

اعلی حضرت علیہ الرحمہ رقمطراز ہیں 
یہاں پانچ شرطیں ہیں (١) کپڑے باریک نہ ہوں جن سے سر کے بال یا کلائی وغیرہ ستر کا کوئی حصہ چمکے( ٢) کپڑے تنگ وچست نہ ہوں جو بدن کی ہیأت ظاھر کریں (٣) بالوں یا گلے یا پیٹ یا کلائی یا پنڈلی کا کوئی حصہ ظاھر نہ ہوتا ہو( ٤) کبھی نامحرم کے ساتھ کسی خفیف دیر کے لۓ بھی تنہائی نہ ہو( ٥) اس کے وہاں رہنے یا باہر آنے جانے میں کوئی مظنہ فتنہ نہ ہو یہ پانچوں شرطیں اگر جمع ہیں تو حرج نہیں ہے اور ان‌میں ایک بھی کم ہے تو حرام ہے ۔

(فتاوی رضویہ قدیم جلد نہم ص نصف آخر ٢٥٢)


 ہدایہ میں ہے 

لایجوز ان ینظر الرجل الی الاجنبیۃ الا الی وجہھا وکفیھا (ہدایہ جلد ٤ص٤٤٢)

حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ رقمطراز ہیں 
اجنبیہ عورت کے چہرہ اور ہتھیلی کو دیکھنا اگر چہ جائز ہے مگر چھونا جائز نہیں ہے اگرچہ شہوت کا اندیشہ نہ ہو کیونکہ نظر کے جواز کی وجہ ضرورت اور بلواۓ عام ہے چھونے کی ضرورت نہیں ہے ۔لھذا چھونا حرام ہے 
(بہار شریعت حصہ( ١٦ص٤٤٦)
  
معلوم ہوا اجنبیہ عورت کے چہرے اور ہتھیلی کو بوجہ ضرورت دیکھنا جائز ہے آن لائن میں تو کوئی ایسی صورت نہیں ہے دینی تعلیم کی اہمیت اور اس کی فرضیت و افادیت کو مد نظر رکھتے ہوۓ اعلی حضرت علیہ الرحمہ کی ذکر کی ہوئی مذکورہ شرطوں کے ساتھ آن لائن ہی نہیں بلکہ آف لائن بھی مرد استاذ مکمل پردے کا لحاظ رکھتے ہوۓ بالغہ بچیوں کو تعلیم دے سکتا ہے جبکہ شہوت اور کسی بھی فتنے کا اندیشہ نہ ہو ورنہ حرام ہے ۔


واللہ اعلم بالصواب ۔
کتبہ۔ محمد سلمان‌رضا واحدی امجدی۔محلہ الھی ‌نگر سندیلہ ہردوئی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے