السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
مٹی کا کاروبار کرنا کیسا؟ جیسے آج کل لوگ ندیوں میں سے مٹی بھروا کر بیچتے ہیں تو کیا یہ جائز ہے؟
مٹی کے کھلونے کی تجارت کے بارے میں کیا حکم ہے؟
🌹سائل🌹ساحل ملک گجرات
ــــــــــــــــــــــــــ🔮ـــــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ*
*✍الجواب بعون الملک الوہاب*
*صورت مسئولہ میں دونوں صورت میں اس کی بیع جائز ہے کیوں کہ اس پر مال کی تعریف صادق آتی ہے اور جس پر مال کی تعریف صادق آئے یقینا اس کی بیع جائز ہے البتہ تھوڑی سی مٹی مثلا ایک مٹھی تو اس کی بیع جائز نہیں ۔ـ*
🏷فتاوی رضویہ میں ہے مٹی کہ مال و صالح بیع نہیں وہ تراب قلیل ہے جس میں بذل و منع نہیں جیسے ایک مٹھی خاک ورنہ تراب کثیر خصوصا بعد نقل بلا شبہ مال ہے اور اس کی بیع میں تعامل بلاد ہے ــ
*🗞رد المحتار میں ہے: قولہ فخرج التراب ای القلیل مادام فی محلہ والا فقد یعرض لہ بالنقل مایصیربہ مالامعتبرا ومثلہ الماء"*
*📿ماتن کے اس قول کہ مٹی تعریف مال سے خارج ہوگئی کا مطلب یہ ہے کہ وہ مٹی قلیل ہو اور ابھی تک اپنی جگہ پر پڑی ہو ورنہ وہاں سے نقل کرلینے کے بعد وہ مال معتبر بن جاتی ہے ــ اورپانی بھی اسی کی مثل ہے ــ*
*(فتاوی رضویہ 17 / 157 )*
*( فی رد المحتار کتاب البیوع )*
*🌺؛واللہ اعلم بالصواب؛🌺*
ـــــــــــــــــــــــــ
*✍کتــبـــــه:- حضرت علامہ مفتی*
*محمد ہاشم رضا مصباحی صاحب*
*قبلہ مدظلہ العالی والنورانی صدر*
*شعبئہ افتاء دارالعلوم جامعہ رضویہ*
*شاہ علیم دیوان شیموگہ کرناٹکا*
*بتاريخ ۲۱ رَجَبُ الْمُرَجَّبْ ۱۴۴۰ ھ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں