مہر کس کو کہتے ہیں اور کیا مہر ادا کئے بنا شوہر اپنی بیوی کو ہاتھ لگا سکتاہے؟
السلام علیکم مفتی صاحب قبلہ مہر کس کو کہتے ہیں کیا اس کا ادا کرنا ضروری ہے کیا بغیر مہر ادا کئے شوہر بیوی کو ہاتھ لگا سکتا ہے کیا اس کا ادا کرنا ضروری ہے جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا ــ
🌹سائلہ🌹کنیز فاطمہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔🔰۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
✍الجواب بعون الملک الوھاب
علامہ بدرالدین عینی حنفی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں " وھواسم لمال یسمی فی عقدالنکاح“
( البنایۃ جلد ٥ صفحہ ١٣٠ مطبوعۃدارالکتب العلمیۃ )
🏷کہ مہر اس مال کا نام ہے جو عقد نکاح میں مقرر کیاجاتا ہے ــ
📋امام اکمل الدین محمد بابرتی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں" والمھرھوالمال یجب فی عقدالنکاح علی الزوج فی مقابلۃ منافع البضع“
( العنایۃ علی الھدایۃ علی ھامش فتح القدیر جلد ٢ صفحہ ٤٣٤ مطبوعۃ بولاق مصر )
📄کہ مہر وہ مال ہے جو عقد نکاح میں شوہر پر ملک بضع کے منافع کے مقابلے میں واجب ہوتا ہے ــ
📿مہر شرعی طور پر واجب ہے لہذا اس کا ادا کرنا ضروری ہے ــ
🛡امام مرغینانی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں" ثم المھر واجب شرعا
( الھدایۃ جلد ٢ صفحہ ٦٤ مطبوعۃ ادارۃالقرآن کراتشی )
کہ پھر مہر شرعا واجب ہے ــ
یہ وجوب نفس عقد یا تقرر سے ہوجاتا ہے ــ
🔮علامہ شرنبلالی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں" فان المھریجب بالعقد او بالتسمیۃ“
( حاشیۃ الدرروالغرر جلد ١ صفحہ ٣٤١ مطبوعۃ کراتشی )
کہ مہر عقد سے یا مقرر کردینے سے واجب ہوجاتا ہے ــ
📜اور وطی یاخلوت صحیحہ یاموت یاوجوب عدت یا پتھر وغیرہ کسی چیز سے اسکا پردہ بکارت زائل کردینے سے مؤکد ہوجاتا ہے ــ
( کماصرحہ الامام ابن نجیم رضی اللہ عنہ فی المجلدالثالث من البحرالرائق صفحہ ١٥٣ مطبوعۃ بیروت )
📝عقد نکاح کے وقت اگر مہر کا ذکرنہ ہو تو بھی نکاح درست ہے ــ
🗞امام محمدبن محمودبابرتی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں" لاخلاف لاحدفی صحۃالنکاح بلاتسمیۃالمھر“
( العنایۃ علی ھامش فتح القدیرجلد ٢ صفحہ ٤٣٤ )
🖼کہ اس بات پر کسی کا اختلاف نہیں کہ بغیر مہر مقرر کئے بھی نکاح درست ہوجاتا ہے ــ
🔰فلہذا جب نکاح درست ہے تو بغیر ادا کئے منکوحہ کو ہاتھ بھی لگاسکتا ہے ــ
🌹واللہ تعالی اعلم🌹
ـــــــــــــــــــ
✍ازقلم؛حضرت علامہ مفتی شکیل اختر قادری برکاتی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی شیخ الحدیث بمدرسةالبنات مسلک اعلی حضرت صدر صوفہ ھبلی کرناٹک
مورخہ ۸ شعبان المعظم ۱۴۴۰ھ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں