📿🌹•┈┈❍﷽❍┈┈•🌹📿
*🔮دندان مبارک*
*🔮حضرت اویس قرنی*
*🔮 شب برات کا حلوہ*
*🔮امام مسلم بن عقیل کے دو فرزند*
🔮ــــــــــــــــــ✿⏳✿ـــــــــــــــــــ🔮
📿السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ📿
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ہٰذا میں کہ👇👇
📿(1)زید کا کہنا یہ ہے کہ جو حضرات بیان کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دندان مبارک جنگ احد میں شہید ہوگئے یہ روایت من گھڑت اور جھوٹی ہے؟ 👇
📿(2)زید یی کہتا ہے کہ جنگ احد میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دندان مبارک شہید ہوئے
جس کی خبر سن کر حضرت اویس قرنی رضی اللہ عنہ نے اپنے دندان توڑ دیے
یہ روایت بے اصل ہے.؟👇
📿(3)شب برات میں جو حلوہ پکایا جاتا ہے اس کو حضرت اویس کرنی رضی اللہ تعالی ان کی طرف منسوب کرتے ہیں کیا یہ صحیح ہے ؟👇
📿(4)بکر کہتا ہے کہ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ نے مشورہ کرکے حضرت امام مسلم بن عقیل کو کوفہ روانہ کیا تھا نیز حضرت امام مسلم بن عقیل کے ساتھ دونوں فرزند بھی تھے لیکن زید کہتا ہے کہ دونوں فرزند ان کے ساتھ نہیں گئے تھے اور جو لوگ کہتے ہیں کہ ساتھ گئے تھے وہ جھوٹے ہیں ان دونوں میں کون حق پر ہے؟👇
🔮قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
🔮ــــــــــــــــــ✿⏳✿ـــــــــــــــــــ🔮
☆سائل☆ حضرت مولوی محمد ادریس رضا خطیب امام جڑئی پروہ جلنا بازار*
*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوہاب*
🔮ــــــــــــــــــ✿⏳✿ـــــــــــــــــــ🔮
📚✒ مذکورہ بالا صورت مستفسرہ میں جواب یہ ہے کہ 👇👇
🕹1🕹جنگ احد میں حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے دندان مبارک شہید ہوگئے تھے حدیث شریف میں ہے سمع سھل بن سعد یسال عن جرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوم احد فقال جرح وجہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم و کسرت رباعیتہ و ھشمت البیضۃ علی رأسہ الاخ یعنی حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے جنگ احد کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زخمی ہونے کے متعلق سوال کیا گیا انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ انور زخمی ہو گیا تھا اور سامنے کا ایک دانت ٹوٹ گیا تھا اور سرمبارک پر خود ٹوٹ گیا تھا 👇
📔✒شرح صحیح مسلم ج 5 ص 552
🏷عن انس ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسرت رباعیتہ یوم احد و شج فی رأسہ فجعل یسلت الدم عنہ الاخ یعنی حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ جنگ احد کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سامنے کا دانت ٹوٹ گیا اور آپ کے سر اقدس میں چوٹ لگی آپ اپنے سر سے خون پوچھ رہے تھے اور فرما رہے تھے وہ قوم کیسے فلاح پائے گی جس نے اپنے نبی کا سر زخمی کردیا اور سامنے کا دانت توڑ دیا حالانکہ وہ ان کو اللہ تعالی کی طرف سے دعوت دے رہا تھا اس موقع پر اللہ تعالی نے یہ آیت نازل فرمائی لیس لک من الامر شئی 👇
📙🖊شرح صحیح مسلم ج 5 ص 553
🏷عن ھمام سمع اباھرہرہ رضی اللہ تعالی عنہ قال قال رسول اللہ ﷺ اشتد غضب اللہ علی قوم فعلوا بنبیہ یشیر الی ربا عیتہ اشتد غضب اللہ علی رجل یقتلہ رسول اللہ ﷺ فی سبیل اللہ
🏷یعنی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کا سخت غضب اس قوم پر ہے جنہوں نے اللہ کے نبی کے ساتھ یہ کیا اپنے دندان مبارک کی طرف اشارہ فرماتے ہوئے اللہ کا سخت غضب اس شخص پر ہے جس کو اللہ کے رسول نے راہ خدا میں مار ڈالا ہو👇
📗🖋رواہ البخاری فی جلد الثانی الحدیث 2104
🏷فقیہ اعظم ہند علامہ مفتی محمد شریف الحق امجدی رضی اللہ تعالی عنہ نزھۃ القاری شرح صحیح بخاری میں تحریر فرماتے ہیں
🏷اور حضرت علامہ مولانا غلام رسول سعیدی شرح صحیح مسلم میں تحریر فرماتے ہیں👇👇
🏷جنگ احد میں مسلمانوں کا پلہ بھاری تھا حضرت علی اور حضرت ابو دجانہ کے حملوں کی وجہ سے دشمنوں کی فوج کے پاؤں اکھڑ گئے انہوں نے بدحواس سے پیچھے ہٹنا شروع کیا میدان صاف ہوگیا تو مسلمانوں نے مال غنیمت لوٹنا شروع کر دیا اور جو تیر انداز احد کی پشت پر مقرر کیے گئے تھے وہ مال غنیمت کی طرف لپکے حضرت عبداللہ بن جبیر نے ان کو بہت منع کیا لیکن وہ نہ مانے تیراندازوں کی خالی جگہ دیکھ کر خالد نے عقب سے حملہ کیا حضرت عبداللہ بن زبیر چند جانثاروں کے ساتھ جم کر لڑے لیکن سب کے سب شہید ہوگئے او راستہ صاف تھا مسلمان مال لوٹنے میں مصروف تھے کہ اچانک ان کے سروں پر تلواریں برسنے لگیں بدحواسی میں مسلمان خود ایک دوسرے کے ہاتھوں مارے گئے حضرت مصعب بن عمیر جو علمدار تھے وہ شہید کر دیئے گئے اور دشمنوں نے سارا زور حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر صرف کر دیا حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم زخمی ہوگئے دندان مبارک شہید ہوئے سر اقدس پر چوٹ لگی خود کی کڑیاں چبھ گئیں اور حضور ایک گڑھے میں جا پڑے👇
📒🖌نزھۃ القاری شرح صحیح بخاری ج 7 ص252
📖✒شرح صحیح مسلم ج 5 ص 554
🏷عینی میں ہے کسرت رباعیہ یعنی حضور ﷺ کے رباعیہ دندان شہید ہوگئے
📁🖍عینی ج17 ص160
📘✏(فتاویٰ بریلی شریف ص/300
🏷اس کے متعلق حضرت علامہ مولانا مفتی عبد المصطفی اعظمی رحمتہ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں تاجدار دو عالم زخمی اسی سراسیمگی اور پریشانی کے عالم میں جبکہ بکھرے ہوئے مسلمان ابھی رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جمع بھی نہیں ہوئے تھے کہ عبداللہ بن قمیہ جو قریش کے بہادروں میں بہت ہی نامور تھا اس نے ناگہاں حضور صلی علیہ وسلم کو دیکھ لیا ایک دم بجلی کی طرح صفوں کو چیرتا ہوا آیا اور تاجدار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم پر قاتلانہ حملہ کر دیا ظالم نے پوری طاقت سے آپ کے چہرے انور پر تلوار ماری جس سے خود کی دو کڑیاں روخ انور میں چبھ گئیں ایک دوسرے کافر نے آپ کے چہرے اقدس پر ایسا پتھر مارا کہ آپ کے دو دندان مبارک شہید اور نیچے کا مقدس ہوٹ زخمی ہوگیا👇
📚✒ سیرت مصطفی صفحہ 190
🕹حاصل کلام یہ ہے کہ مذکورہ احادیث مبارکہ اور سیرت کے متعدد کتابوں سے روز روشن کی طرح یہ ظاہر ہوگیا کہ حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے دندان مبارک کے متعلق جو روایت بیان کی جاتی ہے وہ حق ہے اور زید کا یہ کہنا کہ روایت جھوٹی اورمن گھڑت ہے اس طرح کہنا شریعت مطہرہ میں مداخلت ہے موصوف اپنے اس قول میں غلطی پر ہیں اور اپنی کم علمی و کم فہمی کی وجہ سے اس طرح کی روایات لوگوں میں بیان کر رہے ہیں 👇
ایسوں ہی کے متعلق حدیث شریف میں ہے 👇
👈 حضور سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں اجرا کم علی الفتیا اجرأکم علی النار یعنی جو شخص تم میں فتویٰ پر زیادہ دلیر ہے وہ جہنم پر زیادہ دلیر ہے
📚✒ کنزالعمال جلد دہم صفحہ نمبر 106
👈دوسری حدیث میں ہے من افتی بغیر علم لعنتہ ملائکۃ السماء والارض یعنی جس نے بغیر علم کے فتوی دیا آسمان و زمین کے فرشتوں نے اس پر لعنت کی
📙✏کنزالعمال جلد 10 صفحہ نمبر 193
👈حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں من قال فی القران برایہ فاصاب فقد اخطاء یعنی جس نے قرآن کے معنی اپنی رائے سے بیان کئے اس نے اگر ٹھیک ہے تو غلط کہے
👈اور حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں من قال فی القرآن بغیر علم فلیتبؤ مقعدہ من النار یعنی جو بغیر علم کے قرآن کے معنی کہے وہ اپنا ٹھکانہ دوزخ میں بنالے
🔮والعیاذباللہ تعالی🔮
🤔اور جو آدمی بغیر علم کے فتوی دینے کی کوشش کرتا ہے یا دیتا ہے تو وہ شخص ان احادیث پر غور و فکر کرے اور اپنی آخرت کی فکر کرے
🕹لہذا زید پر ضروری ہے کہ وہ اپنے اس قول سے رجوع کریں اور آئندہ اپنی طرف سے ایسی من گھڑت روایات بیان کرنے سے پرہیز کرے دنیا اور آخرت میں بھلائی ہے
🔮ــــــــــــــــــ✿⏳✿ـــــــــــــــــــ🔮
🕹2🕹زید کا یہ کہنا کہ حضرت اویس قرنی نے سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے دندان مبارک کے متعلق کی خبر سن کر اپنے دانت شہید کئے یہ روایت بے اصل ہے زید کا یہ کہنا صحیح ہے👇👇
👈جس کے متعلق شارح بخاری فقیہ اعظم ہند حضرت علامہ مولانا مفتی محمد شریف الحق امجدی رحمتہ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ👇
📗👈یہ روایت بالکل جھوٹ اور افترا ہے کہ حضور اویس قرنی رضی اللہ عنہ نے یہ سنا کہ غزوٸے احد میں حضور اقدس ﷺ کے دندان مبارک شہید ہوٸے تھے تو انہونے اپنے سب دانت توڑ ڈالے اور نہ ہی کسی نے کھانے کیلٸے حلوا پیش کیا 👇👇
📖فتاوی شارح بخاری ج 2 ص 115📖
🏷حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دندان مبارک کی خبر حضرت اویس قرنی رحمۃ اللہ علیہ کو ہوئ اور انہوں نے اپنے دانت شہید کر لۓ یہ روایت نظر سے نہ گزری اور غالباً ایسی روایت ہی نہیں ہے اگرچہ مشہور یہی ہے ,👇
📗✒(فتاویٰ بریلی شریف ص 301)
🏷اسی کے متعلق حضرت علامہ مولانا علی بن سلطان محمد القاری تحریر فرماتے ہیں عوام میں جو مشہور ہے کہ حضرت اویس قرنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جب یہ سنا کہ غزوہ احد کے دن رسول اللہ ﷺ کے مبارک دانتوں کو زخم آۓ تو شدت حزن و غم کی وجہ سے اپنے سارے دانت نکال دیۓ کیونکہ ان کو یہ معلوم نہ ہوا کہ نبی اکرم ﷺ کے کون سے دانت کو تکلیف پہنچی ہے تو علماء کرام کے نزدیک اس کی کوئی اصل موجود نہیں ہے اور اس کے علاوہ یہ عمل شریعت مبارکہ کے بھی مخالف ہے کیونکہ صحابہ اکرام علیہم الرضوان میں سے تو کسی نے بھی یہ کام نہیں کیا اور پھر یہ عبث کام سواۓ بیوقوفوں کے کسی سے صادر نہیں ہو سکتا"👇
📓🖊لمعدن العدنی فی فضل اویس القرنی ص 55
🔮ــــــــــــــــــ✿⏳✿ـــــــــــــــــــ🔮
🕹3🕹شب برات میں جو حلوہ پکایا جاتا ہے اس کو حضرت اویس کرنی رضی اللہ تعالی ان کی طرف منسوب کرتے ہیں یہ صحیح نہیں ہے بلکہ بے اصل اور بے بنیاد ہے
🏷شب برات کے حلوے کی اصل روایت کے متعلق حضرت علامہ مولانا مفتی عبد المصطفی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ اس طرح تحریر فرماتے ہیں شب برات میں حلوہ پکانا نہ تو فرض ہے نہ سنت نہ حرام و ناجائز بلکہ حق یہ ہے کہ شب برات میں دوسرے تمام کھانوں کی طرح حلوا پکانا بھی ایک مباح اور جائز کام ہے اور اگر اس نیک نیتی کے ساتھ ہو کہ ایک عمدہ اور لذیذ کھانا فقراء اور مساکین اور اپنے اہل وعیال کو کھلا کر ثواب حاصل کرے تو یہ ثواب کا بھی کام ہے درحقیقت اس رات میں حلوے کا دستور یوں نکل پڑا کہ یہ مبارک رات صدقہ و خیرات اور ایصال ثواب صلہ رحمی کے لیے خاص ہے لہذا انسانی فطرت کا تقاضا ہے کے ایسے موقع پر کوئی مرغوب اور لذیذ کھانا پکایا جائے بعض عالموں کی نظر بخاری شریف کی اس حدیث پر پڑی کہ کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یحب الحلواء والعسل یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حلوا شیرنی اور شہد کو پسند فرماتے تھے 👇
📚بخاری ج2ص838کتاب الاطعمہ
لہذا ان علماء کرام نے اس حدیث پر عمل کرتے ہوئے اس رات میں حلوہ پکایا پھر رفتہ رفتہ عوام میں اس کا چرچا اور رواج ہو گیا چنانچہ حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی علیہ الرحمۃ والرضوان کے ملفوظات میں ہے کہ ہندوستان میں شب برات میں روٹی اور حلوہ پر فاتحہ دلانے کا دستور ہے اور سمرقند و بخارا میں قتلما پر جو ایک میٹھا کھانا ہے 👇
📙🖊جنتی زیور صفحہ 132
🔮ــــــــــــــــــ✿⏳✿ـــــــــــــــــــ🔮
🕹4🕹حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ نے مشورہ کرکے حضرت امام مسلم بن عقیل کو کوفہ روانہ کیا تھا نیز حضرت امام مسلم بن عقیل کے ساتھ دونوں فرزند بھی تھے
اس روایت کو صاحب طبری نے اپنی تصنیف👇👇
📖✒ طبری جلد 2 صفحہ 178 میں نقل کیا جس کو جلال الدین احمد امجدی رحمۃ اللہ تبارک و تعالی علیہ نے اپنی مشہور زمانہ تصنیف خطبات محرم صفحہ 354 پر اس طرح رقمطراز ہیں تحریر فرماتے ہیں کہ آخری خط جو ھانی بن ھانی سبیعی اور سعید بن عبداللہ حنفی کے بدست حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کو پہنچا اس کے بعد آپ نے کوفہ والوں کو لکھا کہ تم لوگوں کے بہت سے خطوط ہم تک پہنچے جن کے مضامین سے ہم مطلع ہوئے تم لوگوں کے جذبات اور عقیدت و محبت کا لحاظ کرتے ہوئے بر وقت ہم اپنے بھائی چچا کے بیٹے مخصوص و معتمد مسلم بن عقیل کو کوفہ بھیج رہے ہیں اگر انہوں نے لکھا کہ کوفہ کے حالات سازگار ہیں تو انشاء اللہ تعالی میں بھی تم لوگوں کے پاس بہت جلد چلا آؤنگا نیز آگےصفحہ نمبر 355 پر تحریر فرماتے ہیں حضرت مسلم کے دو صاحبزادے محمد اور ابراہیم جو بہت کم عمر تھے اور اپنے باپ کے بہت پیارے بیٹے تھے اس سفر میں اپنے مہربان باپ کے ساتھ ہولیے 👇
📗✒طبری جلد 2 ص 181
📓خطبات محرم ص356/355/354
🕹حاصل کلام یہ ہے کہ بکر کا یہ کہنا کہ امام مسلم کے دونوں فرزند امام مسلم کے ساتھ کوفہ تشریف لے گئے صحیح ہے جیسا کہ طبری اور خطبات محرم اور دیگر دوسری کتابوں سے ظاہر ہے لہذا زید کا قول کہ امام مسلم کے ساتھ ان کے دونوں فرزند نہیں گئے تھے یہ غلط ہے اور وہ اپنے اس قول میں خاطی ہے لہذا اس پر ضروری ہے کہ اپنے اس قول سے رجوع کریں اور جھوٹ بولنے سے پرہیز کریں کیونکہ جھوٹوں کے متعلق شریعت مطہرہ میں بہت وعیدیں وارد ہوئی ہیں
🔮ــــــــــــــــــ✿⏳✿ـــــــــــــــــــ🔮
اللہ تبارک وتعالی ہم تمامی حضرات کو اہلسنت والجماعت المعروف مسلک اعلی حضرت پر قائم و دائم رکھے آمین بجاہ النبی الکریم و آلہ الطیبین الطاھریین وابنہ الغوث الاعظم الجیلانی ومعین الدین حسن السنجری والاجمیری وعبدہ الامام احمد رضا البریلوی وسیدنا اختر رضا صلی اللہ علیہ و سلم ورضوان اللہ علیہم اجمعین
🔮ــــــــــــــــــ✿⏳✿ـــــــــــــــــــ🔮
*(🌺واللہ اعلم بالصواب🌺)*
🔮ــــــــــــــــــ✿⏳✿ـــــــــــــــــــ🔮
*✍ کتبہ: ابو محمد بدرالکمال رضا، جلال الدین احمد امجدی رضوی نائےگائوں ضلع ناندیڑ مہاراشٹرا مدرس جامعہ قادریہ رضویہ ردرور منڈل ضلع نظام آباد تلنگانہ الھند ـ*
*(بتاریخ ۲/ مئی بروز جمعرات ۲۰۱۹/ عیسوی)*
موبائل نمبر 📞8390418344📱
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں