ننگے سر نماز پڑھنے سے نماز ہوگی یا نہیں؟

ننگے سر نماز پڑھنے سے نماز ہوگی یا نہیں؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

 السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
📝 سوال ؛__________↓↓↓
ایک سوال کا جواب چاہئے بنا ٹوپی پہنے نماز ہوگی یا نہیں؟ مدلل جواب دے کر شکریہ کا موقع فراہم کریں اگر جلد جواب مل جاتا تو بہتر ہوتا۔

   سائل: شاکر رضا بھساول مہاراشٹر

*""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""*

  *وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*

*✒الجواب بعون الملک الوھاب؛↓↓↓*
[📖 صورت مسئولہ میں حکم شرع یہ ہےکہ سرکار اعلیٰ حضرت مجدد اعظم علیہ الرحمہ والرضوان فرماتے ہیں؛ *” ٹوپی اور عمامہ حضور اقدس ﷺ ‎ کی سنتِ کریمہ ہے “*
اور فقہاء کرام نے ننگے سر نماز پڑھنے کی تین قسم کیا ہے؛👇🏻

*( ١ ) پہلی قسم اگر بنیت تواضع و عاجزی یعنی خشوع و خضوع کے لئے ہو تو جائز ہے۔*
 
*( ٢ ) دوسری قسم اور بوجہ کسل ہو تو مکروہ ہے یعنی سستی سے ننگے سر نماز پڑھنا یعنی ٹوپی پہننا بوجھ معلوم ہوتا ہو یا گرمی معلوم ہوتی ہو تو مکروہ ہے ۔*

*( ٣ ) تیسری قسم معاذاللہ نماز کو بے قدر اور ہلکا سمجھ کر ہو تو کفر ہے یعنی تحقیر و اہانت نماز مقصود ہو۔*
(📚 فتاویٰ رضویہ جلد 7 صفحہ389 )

[📖 بہار شریعت جلد اول میں ہے کہ؛👇🏻
*” سستی سے ننگے سر نماز پڑھنا یعنی ٹوپی پہننا بوجھ معلوم ہوتا ہو یا گرمی معلوم ہوتی ہو مکروہ تنزیہی ہے اور اگر تحقیر نماز مقصود ہے مثلاً نماز کوئی ایسی مہتم بالشان چیز نہیں جس کے لئے ٹوپی ،عمامہ پہنا جائے تو کفر ہے اور خشوع و خضوع کے لئے سر برہنہ پڑھی تو مستحب “*
(📚 بہار شریعت حصہ 3 مکروہات کا بیان صفحہ نمبر 631 )

[📖 حضرت علامہ مفتی جلال الدین احمد امجدی قدس سرہ العلیم القوی فرماتے ہیں کہ فقہاء کرام نے ننگے سر نماز پڑھنے کی تین قسمیں بیان کی ہیں؛👇🏻
*( 1 ) پہلی صورت سستی سے ننگے سر نماز پڑھنا یعنی ٹوپی پہننا بوجھ معلوم ہوتا ہو یا گرمی معلوم ہوتی ہو مکروہ تنزیہی ہے۔*

*( 2 ) دوسری صورت تحقیر و اہانت نماز مقصود ہے کفر ہے ۔*

*( 3 ) تیسری صورت خشوع و خضوع کے لئے ہو تو جائز ہے ۔*
(📚 فتاویٰ فقیہ ملت جلد 1 صفحہ 181 )
             *واللہ اعلم و رسولہ*

*""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""""*
✍کتبہ: حضرت علامہ مفتی محمد اسماعیل خان امجدی صاحب قبلہ مدظلہ النورانی؛*
*خادم التدریس:دارالعلوم شھیداعظم دولہاپور گونڈہ ، اترپردیش، انڈیا؛؛ 📞9918562794*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے