حلالہ کےلئے کنڈوم لگا کر وطی کرنے سے حلالہ درست ہوگا یا نہیں
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام عليكم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام کی مسئلہ ذیل میں کی زید نے حلالہ کیا کنڈوم لگا کر تو حلالہ ہوگیا ؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی ۔
سائل : نور محمد
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسئولہ میں ہاں ! حلال ہو جائے گا کیونکہ کنڈوم کی وضع اس غرض کے لئے ہوئی ہے کہ میاں ، بیوی جماع کی لذت سے محظوظ ہوں اور استقرار نہ ہو کنڈوم زوجین کو ایک دوسرے کے عضو خاص کی حرارت محسوس ہونے مانع نہیں یہی وجہ ہے کہ اس کا استعمال عام ہے اس کی نظیر فقہ کا یہ مسئلہ ہے کہ شوہر نے آلہ تناسل پر کپڑا لپیٹ کر جماع کیا اور وہ حرارت محسوس ہونے سے مانع نہیں تو حلالہ صحیح ہے ۔ حلالہ کی صحت کے لئے بنیادی شرط ہے لذت جماع کا احساس جو حدیث نبوی " *لا حتى تذوق عسيلته و يذوق عسيلتك* " سے ثابت ہے ۔ یہ بات حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت رفاعہ قرظی رضی اللہ تعالٰی عنہ کی مطلقہ عورت سے فرمائی تھی جب انھوں نے حضرت عبد الرحمن بن زبیر کے نکاح میں آنے کے بعد بلا جماع شوہر اول کے پاس جانے کی خواہش ظاہر کی تھی تو آپ نے فرمایا نہیں یہاں تک کہ تم ان کا مزہ چکھ لو اور وہ تمہارا مزہ چکھ لے ۔ فتح القدیر میں ہے کہ " ( والشرط الايلاج ) بقيد كونه عن قرة نفسه و ان كان ملفوفا اذا كان يجد لذة حرارة المحل " اھ یعنی حلالہ صحیح ہونے کے لئے شرط یہ ہے کہ شوہر آلہ تناسل کی قوت سے دخول کرے اگر چہ اس پر کپڑا لپیٹ کرکے دخول کرے جب کہ اسے فرج کی حرارت محسوس ہو " اھ (📗 فتح القدیر ج 4 ص 160 : فصل فیها تحل به المطلقة من كتاب الطلاق بحوالہ آپ کے مسائل مصنف : سراج الفقہاء محقق مسائل جدیدہ حضرت علامہ مفتی نظام الدین رضوی صاحب قبلہ ص 148 )
واللہ اعلم بالصواب
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
کتبـــہ؛
حضرت علامہ کریم اللہ رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی، استاذ دار مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی موبائل نمبر
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں