✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسںٔلہ میں کہ
ہمارے ملک ہندوستان کے ہرخطے میں "کرونا وائرس" کے سبب تقریباً ایک ماہ سے زیادہ دنوں سے لاک ڈاؤن کرفیو نافذ ہے اور نہ جانے یہ سلسلہ کب تک چلے گا۔ اس لاک ڈاؤن کے زد میں ماہ رمضان المبارک کی عبادات بھی آگںٔیں ہیں۔ اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا تراویح کی نماز گھر پر ادا کرنا جائز ہے؟ اگر جاںٔز ہے تو جماعت سے پڑھیں گے یا تنہا تنہا اور تراویح کی جماعت کے لئے کتنے لوگوں کا ہونا ضروری ہے۔ از عنبر شمسی کشمیر۔
✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️
➖➖➖➖ *الجواب* ➖➖➖➖
*وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ*
تراویح کی نماز مرد و عورت سب کے لئے بالاجماع سنت مؤکدہ ہے۔اور مردوں کے لئے جماعت سنت کفایہ ہے ۔ در مختار میں ہے!
*والتراویح سنة مؤكدة لمواظبة الخلفاء الراشدين للرجال والنساء اجماعا، و الجماعة فيها سنة على الكفاية فى الاصح*-
*ترجمہ* تراویح کی نماز مرد و عورت کے لئے بالاجماع سنت مؤکدہ ہے ، اس لئے کہ خلفاء راشدین علیہم الرضوان نے اس پر مداومت فرماںٔی ہے۔ اور قول اصح پر اس کی جماعت سنت کفایہ ہے۔
((📙درمختار ج ١ ص ٩٨))
سنت کفایہ کا مطلب یہ ہے کہ اگرمسجد محلہ کے سب لوگ جماعت ترک کریں گے تو سب گنہگار ہوں گےاور کچھ لوگوں نے بھی ادا کر لی تو سارے لوگ بری الذمہ ہو گئے۔
درمختار علی ردالمحتار میں ہے!
*التراویح من ان اقامتها بالجماعة سنة على سبيل الكفاية حتى لو ترك اهل محلة كلهم الجماعة فقد تركوا السنة و اساؤوا فى ذالك*-
((📙در مختار علی ردالمحتار ج ٢ ص ٢٨٨))
تراویح کی جماعت دکان، مکان، میدان اور مسجد ہر جگہ ہو سکتی ہے
اگر جماعت میسر نہ ہو یا چھوٹ جائے تو گھر میں تنہا پڑھنا بھی جاںٔز ہے۔
فتاویٰ عالمگیری میں ہے!
*لو ادی التراویح بغیر جماعة أو النساء موحدانا فى بيوتهن يكون تراويح كذا فى معراج الدراية*-
*ترجمہ*- اگر تراویح تنہا ادا کرے یا عورتیں اپنے اپنے گھروں میں تنہا پڑھیں تراویح ہو جائے گی۔ ایسا ہی معراج الدرایہ میں ہے۔
((📙فتاویٰ عالمگیری ج ١ ص ١١٥)
جماعت کے لئے کم از کم دو آدمی کا ہونا ضروری ہے ۔حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
*اِثْنَانِ فَمَا فَوْقَهُمَا جَمَاعَةٌ*-
*ترجمہ*- دو یا دو سے زیادہ افراد پر جماعت ہے۔
((📙ابن ماجه، السنن، کتاب إقامة الصلاة والسنة فيها، باب الاثنان جماعة ۔ ١-٥٢٢-، رقم : ٩٧٢))
جب پورے ملک ہندوستان میں "کرونا وائرس" کے سبب دفعہ ١٤٤/ لاک ڈاؤن کرفیو نافذ ہے اور اسی کے پیش نظر دو چار افراد کے سوا اکثر مسلمانوں کا حاضریٔ مسجد بھی متعذر ہو گیا ہے تو اس صورت میں جتنے لوگوں کو مسجد میں جماعت کی اجازت حاصل ہے اتنے ہی لوگ مسجد میں تراویح کی نماز باجماعت ادا کر لیں تاکہ ترک جماعت کا گناہ اہل محلہ و اہل قریہ کو نہ ہو۔ مابقیہ حضرات اگر جماعت میسر ہو تو گھر پر ہی دو تین افراد مل کر جماعت سے پڑھیں اور اگر جماعت میسر نہ ہو تو تنہا تنہا پڑھیں تراویح ہو جائے گی۔ ترک جماعت مسجد کا گناہ نہیں ہو گا۔ البتہ گھروں میں بھی جماعت سے تراویح ادا کرنا تنہا پڑھنے سے بہتر ہے۔ قال النبی صلی الله عليه وسلم صلاة الجماعة تفضل صلاة الفذ بسبع و عشرين درجة۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️✒️
*کتبہ۔ رضوان احمد مصباحی رامگڑھ*۔
📱9576545941=
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں