حالت روزہ میں نیم کا مسواک کرنا کیسا ہے ‏

السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ 


کیا فرماتے ہیں علماءدین مفتیان شرع مسئلہ ذیل میں 


حالت روزہ میں نیم کا مسواک کرنا کیسا ہے 
جبکہ نیم کا مسواک سے حلق میں کرواہٹ سا محسوس ہوتا ہے اور تیتا سا محسوس ہوتا ہے 

آپ سے گزارش ہے کہ دلیل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں 
بہت مہربانی ہوگی 

سائل - محمد اکرم رضوی 
جھارکھنڈ،
(وعلیکم السلام و رحمة الله و بركاته)
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَةَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ: صورت مسئولہ میں جس طرح عام دنوں میں مسواک کرنا سنت ہے اسی طرح روزہ کی حالت میں بھی سنت ہے، روزہ کی حالت میں نیم ، پیلو وغیرہ کسی بھی درخت کی مسواک کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا،جیسا کہ ردالمحتار علی الدرالمختار میں ہے:ولا -یکرہ- سواک ولو عشیاً أو رطبا بالماء علی المذھب (الدر المختار مع رد المحتار، ، کتاب الصوم، ج3، ۳۹۹)،أماالرطب الأخضر فلا بأس بہ اتفاقاً کذا فی الخلاصة ، نھر (رد المحتار علی الدرالمختار ج 3 ،۳۹۹)،
البتہ اگر چبانے سے ریشے ٹوٹے یا ذائقہ محسوس ہو تو چبانے سے بچنا چاہیے، فتاوی رضویہ میں ہے: مسواک کرنا سنت ہے، ہروقت کرسکتا ہے، اگرچہ تیسرے پہر یا عصر کو، چبانے سے لکڑی کے ریزے چھوٹیں یا مزہ محسوس ہو تو نہ چاہے،(فتاوی رضویہ مترجم ج10 صفحہ 518)،

وَاللهُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُه اَعْلَمُ صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْه وَاٰلِه وَسَلَّم
كَتَبَهُ
عبده المذنب محمد شبیر عالم الثقافي غفرله

٢/رمضان المبارک ١٤٤١ھ مطابق ٢٦ اپریل ٢٠٢٠ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے