🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ کیافرماتےہیں علماء دین کہ زید و ہندہ دونوں میاں بیوی آپسی بحث و تکرار کے درمیان زیدنے ہندہ سے کہا ایک دو تین جاٶ تینوں طلاق ہو گیا دریافت ہیکہ مندرجہ بالاصورت میں طلاق واقع ہوٸ یا نہیں؟ المستفتی۔ محمدشاہ نیا ٹانڈ ہزاریباغ
🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ *الجواب*۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔
صورت مسئولہ میں ہندہ پر طلاق مغلظہ واقع ہو گںٔی ۔ امام نووی حاشیۂ شرح صحیح مسلم شریف میں تحریر فرماتے ہیں!
*قال لامرأته انت طالق ثلاثا فقال الشافعى و مالك و ابو حنيفة و احمد و جماهير العلماء من السلف والخلف يقع الثلاث*-
*ترجمہ*- مرد نے اپنی عورت سے کہا تجھے تین طلاق تو تینوں طلاق واقع ہو گںٔی ۔ اس بات پر امام شافعی امام مالک امام اعظم ابو حنیفہ امام احمد اور سلف و خلف کے تمام علماء جمہور رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کا اتفاق ہے ۔
((شرح النووی علی مسلم ج ١ ص ٤٧٤))
وقوع طلاق ثلاثہ کے بعد ہندہ زید پر مثل اجنبیہ حرام ہو گںٔی، بغیر حلالہ وہ زید کے لئے حلال نہ ہو گی۔
قرآن مجید میں ہے!
*فان طلقھا فلا تحل له من بعد حتى تنكح زوجا غيره*-
*ترجمہ*- پھر اگر وہ اس کو تیسری طلاق دے تو وہ عورت اس کے بعد اس (شوہر) پر حلال نہ ہو گی یہاں تک کہ اس کے علاوہ کسی دوسرے مرد سے نکاح کر لے۔
بعد نکاح شوہر ثانی کا کم از کم ایک بار ہمبستر ہونا ضرور ہے۔ *لحدیث النبی صلی الله عليه وسلم حتى يذوق عسيلتها كما ذاق الاول-*
ہندہ شوہر ثانی کی وفات یا طلاق کے بعد اس کی عدت پوری کرے گی پھر وہ شوہر اول یا کسی دوسرے مرد کے لئے حلال ہو گی ورنہ نہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺
*کتبہ۔ رضوان احمد مصباحی رامگڑھ۔*
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں