نماز تراویح کے متعلق معرکۃ الآرا اور مضبوط دلائل سے مزین فتوی



نماز تراویح کے متعلق معرکۃ الآرا اور مضبوط دلائل سے مزین فتوی

اسے ہر (امام) اور (عوام )تک پہنچائیں 


(لاک ڈاؤن )( تالا بندی )( کے حالات میں نمازتراویح کیسے اداکریں(

÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسائل ذیل کے بارے میں سوالات مندرجہ ذیل ہیں 
 (1) نماز تراویح گھر پہ پڑھنا درست ہئے؟ اور کتنے لوگ جماعت کر سکتے ہیں (2) اگر حافظ نہ ہو تو غیر حافظ تراویح پڑھا سکتا ہئے؟(3) بغیر داڑھی تراویح کی امامت کرسکتاہئے؟(4) اگر امام مسجد حافظ نہ ہو تو تراویح کیسے ادا کی جائیگی(5) پندرہ پارے کاحافظ اگر بالغ ہو تو وہ پندرہ پارہ تک تراویح پڑھا سکتا ہئے (6)کیا عورتیں گھر میں جماعت تراویح کرسکتی ہئے(7)
(لاک ڈاؤن یعنی )(تالا بندی) میں امام مسجد میں تراویح پڑھائے اور دیگر لوگ مائک کی آواز پر اپنے گھروں میں اقتدا کریں تو کیا درست ؟ (8) ماسک پہن کر نماز پڑھنا درست ؟ (9) احتیاطی تدابیر کے پیش نظر بوقت جماعت ۔کیا ایک میٹر کا فاصلہ رکھنا درست ہئے؟ (10) کیا نماز تراویح کی قضا پڑھ سکتے ہیں 
  
                   ( المستفتیان)

مولا نا مظفر حسین چوکی ٹانڈ جموئ بہار (و) 
حافظ عبد الرشید صاحب بکارو اسٹیل سیٹی

÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷

    الجواب : بعون الملک : اللھم ھدایۃ الحق والصواب
÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷
جواب نمبر (1)
نماز تراویح مردوعورت سب کیلئے بالاجماع سنت مؤکدہ ہئے اسکاترک جائز نہیں اور تراویح میں جماعت سنت کفایہ ہئے ۔کہ اگر مسجد کے سب لوگ چھوڑدینگے توسب گنہگار ہونگے اور اگر مسجد میں تراویح پڑھی جائے اور کسی ایک نے گھر میں تنہا پڑھ لیا تو گنہگار نہیں :

(حوالہ ) ہمارااسلام ۔تصنیف مفتی خلیل احمد برکاتی) 

 اور کم سے کم دوآدمی جماعت تراویح اور پنجگانہ کرسکتے ہیں 

جیساکہ حدیث پاک میں ہئے 

      (اثنان فما فوقھما جماعۃ)
 یعنی دو اور دو سے زائد آدمی جماعت کرسکتے ہیں
 
                     (حوالہ)

(ابن ماجہ ۔السنن۔ کتاب الصلاۃ والسنۃفیھا۔باب الاثنان جماعۃ)

حدیث شریف میں ہیکہ
اس صورت میں امام مقتدی کو دائیں طرف کھڑا کریگا

(حوالہ)

(۰ الصحیح البخاری ۔ کتاب الجماعۃ والامامۃ باب اذ قام الرجل عن یسارالامام )


تو لاک ڈاؤن میں احتیاطی تدابیر کے پیش نظر مسجد میں تراویح کم لو گ پڑھینگے باقی لوگ گھر میں جماعت کرینگے کم سے کم دوآدمی بھی ہوں تو جماعت سے پڑھینگے

÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷

جواب نمبر (2)
واضح رہے کہ پورے رمضان میں تراویح پڑھنا الگ سنت ہئے اور تراویح میں ایک ختم قرآن عظیم پڑھنا الگ سنت ہئے تا ہم عام نمازوں کی طرح تراویح کی نماز میں بھی اگر ایک رکعت میں تین چھوٹی آیتیں پڑھ لی جائیں تو نماز تراویح ادا ہوجائیگی
جیساکہ امام اعظم کا قول ہئے 

اذالسنۃ ان یختم القرآن مرۃ فی التراویح وذالک فیما قالہ ابوحنیفۃ وما امربہ عمر فھو من باب الفضیلۃ
وھوان یختم القرآن مرتین او ثلاثا وھذافی زمانھم

(البدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع)جلداول صفحہ نمبر(289)


 لہذا تراویح میں اگر پورا قرآن ختم کرنا ہوتوامام کا حافظ ہونا شرط ہئے ورنہ امام تراویح کا حافظ ہونا شرط نہیں بلکہ غیر حافظ سے بھی (سورہ تراویح ہوجائیگی) 
 البتہ تراویح میں ختم قرآن والی سنت چھوٹجائگی لیکن ختم کرے تو بہتر تین ختم کرے تو افضل ہئے

÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷

جواب نمبر(3)

داڑھی مڈانایاایک مشت سے کم کرنا حرام ہئے اورایساشخص ازروئے شرع فاسق ہئے ۔اورفاسق کی امامت مکروہ تحریمی ہئے
 
       جیساکہ فتاوی شامی میں ہئے
واما الاخذمنھا أئ من اللحیۃ وھی دون ذالک : أئ دون القبضۃ کما یفعلہ بعض المغاربۃ ومخنثہ الرجال فلم یجد احد ، واخذکلھا فعل الیہودومجوس المعاجم

(فتاوی شامی ۔کتاب الصوم۔مطلب فی الاخذ من اللحیۃ )
  
(یعنی) فرنچ کٹ یا ایک مشت سے کم کرنا جو یوروپیوں کا طریقہ ہئے یا پورا صاف کردینا جو یہودیوں اور ایشیائ مجوسی کا طریقہ ہئے  
لیکن اگر سبھی لوگ بے داڑھی ہو ں یاداڑھی ہئے مگر جاہل ہئے اور بغیر داڑھی والا شخص پڑھالکھا ہئے اور نماز پڑھا لیتا ہئے تو تنہا پڑھنے سے بہتر ہیکہ بے داڑھی کے پیچھے نماز پڑھ لے 

جیساکہ فتاوی شامی میں ہئے 

افادان الصلاۃ خلفھما اولی من الانفراد لکن لاینال کماینال خلف تقی ورع 
فتاوی شامی جلداول صفحہ(562)

یعنی نماز ہوجائیگی لیکن باشرع امام کے مقابلے ثواب کم ملیگا
لیکن اگر حافظ یا عالم بالغ ہو اگرچہ داڑھی نہ نکلی ہو امام بنانا جائز ہئے 
چاہے نمازتراویح ہو یاپنجگانہ

÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷

جواب نمبر(4)
اگر امام مسجد حافظ نہ ہوتو سورۂ تراویح پڑھی جائیگی جیساکہ سورۂ تراویح پڑھنے کا معمول رہا ہئے اور مسلمانوں میں ابتک رائج ہئے 
یعنی( سورۂ) الم تر کیف سے ) سورۂ والناس تک ( پہلی دسرکعت میں ) پھر( الم تر کیف ) سے والناس تک دوسری دس رکعت میں پڑھ کر نماز تراویح ادا کی جائیگی 

÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷

جواب نمبر(5) 

اگر کوئ پندرہ پارہ کا حافظ ہو اور بالغ تو تراویح پڑھا سکتا ہئے اور پندرہ پارہ تک تراویح میں پڑھا بھی سکتا ہئے لیکن چونکہ ایک ختم تراویح میں سنت ہئے وہ سنت ادا نہیں ہوگی 

÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷

جواب نمبر(6)

فرض نماز ہو یا نفل عورت کا عورت کیلئے امام بننا مکروہ تحریمی ہئے  
خواتین کیلئے یہی حکم ہیکہ وہ تنہا اپنی نمازیں پڑھیں اور تراویح کی جماعت نہ کریں 
جیساکہ اعلاء السنن جلد (4) صفحہ (226) میں ہئے 
عن علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالی عنہ انہ قال ۔لاتؤم المرأۃ ۔قلت۔رجالہ۔کلھم۔ثقات۔
یعنی حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا عورتیں امام نہ بنیں یہ مردوں کا حق ہئے

        (اور فتاوی شامی میں ہئے )
(ویکرہ) تحریما جماعۃ النساء ولو فی التراویح ۔الی قولہ فان فعلن تقف الامام وسطھن فلوقدمت أثمت ۔قال الشامی أفاد ان الصلاۃ صحیحۃ وانھا اذاتوسطت لاتزول الکراھۃ وانما ارشد والی التوسط لانہ اقل کراھۃ التقدم 
شامی جلد (2) (305)
وفیہ ایضا ( ) قولہ ۔ویکرہ تحریما وصرح فی الفتح و البحر ( قولہ) (ولوفی التراویح) افاد ان الکراھۃ فی کل ماتشرع فیہ جماعۃ الرجال فرض او نفل

÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷

جواب نمبر (7)

اگر امام مائک پر نما ز پڑھائے اور لو گ اپنے گھروں میں نماز پڑھیں تو نماز نہیں ہوگی 
اقتدا درست ہونے کیلئے امام اور مقتدی کے مکان کا متحد ہوناشرط ہئے خواہ حقیقتا متحد ہوں یاحکما 
حقیقتا متحد ہونے کی مثال یہ ہیکہ امام اور مقتدی اگرچہ دوالگ جگہوں میں کھڑے ہوں لیکن درمیان میں صفیں متصل ہوں لہذا صورت مسؤلہ میں امام اور مقتدی کے الگ الگ ہونے کی وجہ سے نماز نہ ہوگی 

جیساکہ فتاوی عالمگیری میں ہئے 
ویجوز اقتداء جار المسجد بامام المسجد وھو فی بیتہ اذالم یکن بینہ وبین المسجد طریق عام وان کان طریق عام ولکن سنۃ الصفوف جازالاقتداءلمن فی بیتہ بامام المسجد
         (اور فتاوی شامی میں ہئے )
والصغری ربط صلاۃ المؤتم بالامام بشروط عشرۃ : نیۃ المؤتم الاقتداء واتحاد مکانھما وصلاتھما 
(وقولہ واتحاد مکانھما ) فلواقتدی راجل براکب اوبالعکس اوراکب براکب دابۃ اخری لم یصح لاختلاف المکان فلو کان علی دابۃ واحدۃ صح لاتحادہ کمافی الامداد وسیأتی 
باب الامامت جلد(1) صفحہ (549)(550)

÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷

جواب نمبر(8)
بوقت ضرورت ماسک یعنی جب بیماری وغیرہ کا خطرہ ہو تو ماسک لگاکر نماز پڑھنا جائز ہئے لیکن
 بلا
 عذر حالت نماز میں ناک جھاڑنا یاکاندھے پر چادر ڈالنا یا بغیر ٹوپی کے اسطرح پگڑی باندھنا کہ سر کا اوپری حصہ کھلا رہے یہ یہ سب مکروہ تحریمی ہئے 

جیساکہ الدرامختار وحاشیہ ابن عابدین ردالمحتار)(جلد اول )(صفحہ ( 662)
میں ہئے 

یکرہ اشتمال الصماء والاعتجار والتلثم والتنخم وکل عمل قلیل بلاعذر ( قولہ) (والتلثم) وھو تغطیۃ الانف والفم فی الصلاۃ لانہ یشبہ فعل المجوسی حال عبادتھم النیران - زیلعی۔(۔ ونقل) عن ابی السعود انھاتحریمۃ

÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷

جواب نمبر (9) 
قیام جماعت کے وقت شرع نے صفوں کی درستگی کاحکم دیا ہئے اگر نمازیوں کے درمیان دوری ہو تو نماز نہ ہوگی اسلئے کہ صحابۂ کرام کے دور میں بھی وبا آئ تھی پھر بھی جماعت حکم شرع کے مطابق ہوتی رہی لہذا صف بندی میں دوری نہ بنائیں البتہ حالات حاضرہ کیمطابق تھوڑے لوگ پڑھیں کم وقتوں میں پڑھیں تاکہ پولیس پریشان نہ کرے 

حضور اکرم نور مجسم سیدعالم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا 
جس طرح مجھے نماز پڑھتے دیکھتے ہو ویسا ہی پڑھو 

(صلوا کمارأیتمونی اصلی ۔فتح الباری جلددوم کتاب الاذان المسافر )

و عن انس قال ۔قال رسول اللہ ﷺ سووا صفوفکم فان تسویۃ الصف من تمام الصلواۃ 

(فتح الباری جلددوم کتاب الاذان باب اقامۃ الصف من تمام الصلاۃ )

اور حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا صفیں سیدھی اور برابر کھڑی کیا کرو اسلئے کہ صفوں کا درست کرنا نماز کو مکمل کرتا ہئے اور دوسری جگہ ارشاد فرمایا صفوں کے درمیان خالی جگہ پر کیاکرو کیونکہ شیطان ان جگہوں سے بھیڑ کے بچوں کی طرح تمہارے درمیان داخل ہوتا ہئے 

÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷

جواب نمبر (10)

اگر نماز تراویح فوت ہوجائے تو انکی قضا نہیں اور اگر قضا تنہا پڑھلی تو تراویح نہیں بلکہ نفل مستحب ہیں جیسے عصروعشاء کی سنتیں
 
(حوالہ ) ہمارا اسلام ) 

              (واللہ اعلم بالصواب )

÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷

بقلم الحاج محمد نظام الدین قادری 

سربراہ اعلی دار العلوم حضرت بلال 

نوا اہرا بیریا منڈرو گریڈیہ جھار کھنڈ
9831152483
62828456382
13/4/ 2020
بروز سموار

       
÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷🔑🔐🔑÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے