حالت روزہ میں لوڈو پپ جی وغیرہا یعنی کسی بھی طرح کا موبائل میں گیم کھیل سکتا ہے یا نہیں شریعت کا کیا حکم ہے

السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے کہ بارے میں کہ زید حالت روزہ میں لوڈو پپ جی وغیرہا یعنی کسی بھی طرح کا موبائل میں گیم کھیل سکتا ہے یا نہیں شریعت کا کیا حکم ہے جواب عنایت فرمائیں ؟ 





المستفتی ۔۔۔۔قاری غلام جابر حسین بالا کھگڑا گیا ڈیہہ گڑھوا جھارکھنڈ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
                         🌷﷽🌷
وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ

 ✍️الجواب۔بعون الملک الوھاب ۔
حالت صوم میں لوڈو 'پپ جی وغیرہ کھیلنا لہو و لعب ہونے کی وجہ سے حرام ہے۔
🌹 اسلام میں صرف تین کھیل جائز ہیں (1) کمان سے تیز چلانا (2) گھوڑے کو ادب دینا (3)زوجہ کے ساتھ ملاعبت کرنا ، اس کے علاوہ سب کھیل حرام ہیں۔۔ 
📚" ترمذی شریف" میں ہے 👇
 " کل ما یلھوبه الرجل المسلم باطل الابقوس وتادیبه فرسه وملاعبته اھله فانھن من الحق " اھ
📚۔جلد اول ' صفحہ ۲۹۳
 
📚"مسلم شریف" میں ہے 👇
"عن سلیمان بن بریدۃ عن ابیہ رضی اللہ عنہ ان النبی ﷺ قال (من لعب بالنرد شیر فکانما صبغ یدہ فی لحم خنزیر ودمہ"
📚جلد ہفتم'صفحہ ۲۲

📚 در مختارمع ردالمحتار میں ہے👇
 " وكره تحريما اللعب بالنرد و كره كل لهو لقوله عليه السلام " كل لهو المسلم حرام إلا ثلثة " اھ 
 📚"رد المحتار" میں اسی کے تحت ہے
 " اى كل لعب و عبث و الاطلاق شامل لنفس الفعل و استماعه و استماع ضرب الدف و المزمار و غير ذالك حرام " اھ 
📚جلدنہم صفحہ ۵۶۵: کتاب الحظر و الاباحة باب الاستبراء ملخصا )

 📚" فتاوی رضویہ "میں ہے کہ 
" ہر کھیل اور ہر عبث فعل جس میں نہ کوئی غرض دین نہ کوئی منافعت جائزہ دنیوی ہو سب مکروہ و بےجا ہیں کوئی کم کوئی زیادہ " اھ ( فتاوی رضویہ جلدنہم ص ۴۴ : 

🌹لہذا حالت صوم میں لوڈو'پپ جی' کیرم بورڈ'ویڈیو گیمز' تاش شطرنج'وغیرہ کھیلنا اشد حرام ہے اور بےشک ان کی وجہ سے روزہ مکروہ ہوجاتاہے۔
📚فتاوی مرکزی دارالافتاء صفحہ ۳۶۷،،،،،،، 
🕋واللہ اعلم بالصواب🕋
✍️کتبہ ۔۔۔۔ فقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ ۳/رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ بمطابق ۲۷/اپریل ۲۰۲۰ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے