شاعر مشرق حکیم الامّت علامہ اقبال رحمه الله کی ولادت 9 نومبر 1877ء کو سیالکوٹ (پاکستان) میں "شیخ نور محمد رحمه الله" کے گھر ہوئی تھی، علامہ اقبال رحمه الله ایک معروف شاعر، مصنف، قانون دان، سیاستدان، مسلم صوفی اور جنگ آزادی کے ایک عظیم مجاہد تھے۔
6 مئی 1893ء میں علامہ اقبال رحمه الله نے "میٹرک" کیا اور 1895ء میں علامہ اقبال نے "ایف اے" کیا اور مزید تعلیم کے لیے لاہور آ گئے۔ "ایم اے" پاس کرنے کے بعد علامہ اقبال 13 مئی 1899ء کو "اورینٹل کالج" میں "میکلوڈ عربک ریڈر" کی حیثیت سے متعین ہو گئے۔ 1922ء میں علامہ اقبال کو حکومت کی طرف سے "سر" کا خطاب ملا۔
علامہ اقبال رحمه الله کی چند تصانیف کے نام یہ ہیں۔ کُلیّاتِ اِقبال ، علم الاقتصاد ، اسرار خوری ، رموز بے خودی ، پیام مشرق، زبور عجم ، جاوید نامہ ، بانگ درا، بال جبریل، ضرب کلیم اسلام میں مذہبی افکار کی تعمیر نو وغیرہ وغیرہ۔
علامہ اقبال رحمه الله کا وصال 61 سال کی عمر میں 21 اپریل 1938ء کو لاہور (پاکستان) میں ہوا۔ علامہ اقبال رحمه الله کا ایک مشہور شعر جو عشق رسول میں ڈوب کر لکھا گیا ہے۔
کی محمد ﷺ سے وفا تونے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں!!
#फ़ज़ीलत_परवीन,#Fazilat_Parveen,#فضیلت_پروین
_______________________________________________
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں