(فضائل شب برات وطریقۂ عبادات)
✒️طالب دعا: محمد احمد رضا غزالی مدھوبنی بہار
اللہ رب العزت نے اپنے حبیب مکرم شفیع معظم صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے امت محمدیہ کے سروں پر"کنتم خیرامت“کی دستار رکھی جوپچھلی امتوں کامقدرنہ بن سکی،اس کےعلاوہ بیشمارانعامات واکرامات اور نوازشیں ہیں جس کےحوالےسے قرآن مقدس میں”وان تعدونعمت اللہ لاتحصوھا“(ترجمہ: تم اللہ کی نعمت کوشمارنہیں کرسکتے)فرمایاگیاتواب کس کی مجال کہ کل کولیٹرلےکرشمارکرنےکی جرات کرے۔انہیں نوازشات میں سےایک بڑی نعمت جوامت محمدیہ کاخاصہ ٹھہری جسےہم شب برأت کےنام سے جانتے ہیں۔اس مبارک شب کواللہ رب العزت نےاس ماہ مبارک کےدامن میں رکھاہےجسےامام الانبیاصلی اللہ علیہ وسلم نے شعبان شھری فرماکراپنی پاک نسبت سےتاج تکریمی عطافرمایا۔
پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شعبان کی فضیلت اور مہینوں پر ایسی ہےجیسےمیری فضیلت اور نبیوں پر۔(غنیۃ الطالبین)
شعبان شعب سے مشتق ہے جس کا معنیٰ ہے گھاٹی وغیرہ کیوں کہ اس ماہ میں خیروبرکت کاعمومی ورودوہوتاہے۔اس لیےاسےشعبان کہاجاتاہے،جس طرح گھاٹی پہاڑکاراستہ ہوتی ہے اسی طرح یہ مہینہ خیروبرکت کی راہ ہے۔
شب برأت کی فضیلت میں حدیثیں بکثرت واردہیں۔یہ رات تمام راتوں میں لیلۃالقدر کے بعد افضل ہے۔اورحدیث میں آیاہےکہ چار راتوں میں رحمت کے دروازے کھولے جاتے ہیں،شب عیدالاضحی،شب عیدالفطر،شب برأت،شب عرفہ،اذان فجرتک۔ (مدارج النبوۃج ١ص ٤٧٨)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: شعبان کی پندرہویں شب میں اللہ عزوجل تمام مخلوق کی طرف تجلی فرماتاہے اورسب کوبخش دیتاہےمگرکافراورعداوت والےکونہیں۔(طبرانی)
اللہ کے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: میرےپاس جبرئیل آۓاورکہایہ شعبان کی پندرہویں رات ہے اس میں اللہ تعالیٰ جہنم سےاتنوں کوآزادفرماتاہےجتنےبنی کلب کی بکریوں کےبال ہیں۔مگرکافر،عداوت والے،رشتہ کاٹنےوالے،والدین کی نافرمانی کرنےوالے،شراب کی مداومت کرنےوالے کی طرف نظر رحمت نہیں فرماتا۔(بیہقی واحمد)
پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جب شعبان کی پندرہویں رات آجائے تو اس رات کو قیام کرواوردن میں روزہ رکھو کہ رب تبارک و تعالیٰ غروب آفتاب سے آسمان دنیاپرخاص تجلی فرماتاہے اورفرماتاہےکہ ہےکوئ بخشش چاہنےوالاکہ اسےبخش دوں۔ہےکوئی روزی طلب کرنے والا کہ اسے روزی دوں۔ہےکوئی مبتلا ےمصیبت کہ اسے عافیت دوں۔اور یہ ندا طلوع فجر تک دی جاتی ہے۔(نزہتہ المجالس)
نوافل شب برأت :
شیخ ابو الحسن بکرمی رحمۃ اللہ علیہ امیرالمومنین حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم سے نقل کرتےہیں کہ فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کونصف شعبان میں 14رکعتیں پڑھتے دیکھاہےاورسلام کےبعدچودہ مرتبہ فاتحۃ الکتاب،چودہ مرتبہ قل ھو اللہ احد،چودہ مرتبہ قل اعوذ برب الناس اور ایک مرتبہ آیۃ الکرسی پڑھااس کے بعد لقدجاءکم رسول من انفسکم پڑھی۔اس پر میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اس عمل کے بارے میں دریافت کیا تو فرمایا۔جوایساکرےگااسےبیس حج مبرور اور بیس سال کےمقبول روزوں کےثواب کااجرملےگااور صبح ہونےپرروزہ رکھے اسےدوسال کے روزوں کا ثواب ملےگا۔(مدارج النبوۃ ج١ص٤٨٠)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جوشخص شعبان کی پندرہویں شب میں بارہ رکعت نماز ادا کرے اور ہررکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد دس مرتبہ قل ھو اللہ احد پڑھے۔رب العزت اس کےگناہ معاف فرماےاور اس کی عمرمیں برکت دے۔
اس مبارک رات کی جلوافرازی سےقبل اپنے تمام معاملات پر نظرثانی فرمالیں۔اگرآپ کی ذات سےاللہ یااس کےبندوں کی حق تلفی ہوئی ہو توجلدمعافی تلافی کرکےمعاملات درست فرمالیں تاکہ شب برات کی برکتوں ،رحمتوں سےصحیح طورپربحرورہوسکیں۔
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں