🖊️کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس ۔مسئلہ ذیل میں
کہ کیا حالت حیض میں کلمہ شریف کا ورد کر سکتے ہیں جواب عنایت کریں مہربانی ہوگی ؟
مستفتی محمد سعید اختر چھپروی.
الجواب بعون الملك الوهاب :صورت مسئولہ میں حکم شرع یہ ہے کہ حائضہ عورت کو اوراد وظائف و کلمہ پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے کہ حالت حیض میں صرف قرآن عظیم کی تلاوت ممنوع ہے جیسا کہ اعلی حضرت علیہ رحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ حالت حیض میں صرف قرآن عظیم کی تلاوت ممنوع ہے کلمے پانچوں پڑھ سکتی ہے کہ اگرچہ ان میں بعض کلمات قرآن ہیں مگر ذکر وثنا ہیں اور کلمہ پڑھنے میں نیت ذکر ہی ہے نہ نیت تلاوت تو جواز یقینی ہے (فتاویٰ رضویہ شریف، جلد ٢،صفحہ ٤٠) اور فتاوی ہندیہ میں ہے کہ جنبی اور حائضہ کے لیے جائز ہے کہ دعا کرے اور اذان کے جواب دے اور اسی کے مثل کچھ پڑھے ایساہی سیراجیہ میں ہے ويجوز للجنب والحائض الدعوات وجواب الأذان ونحو ذالك كذا فى السراجية اه (ج، ١صفحہ٤٣)"والله تعالى اعلم بالصواب
عبده المذنب محمد توقير عالم الثقافى غفرله
٢١شعبان المعظم ١٤٤١ھ بمطابق ١٦اپریل ٢٠٢٠
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں