بزرگوں کے نام کا چراغ جلانا کیسا ہے؟🌹
🌹🌹 سوال 🌹🌹
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرح متین مسئلہ ذیل میں کہ کسی بزرگ کے نام سے چراغ جلانا کیسا ہے حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں عین مہربانی ہوگی
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته
🌹👇👇جواب👇👇🌹
*حضرت علامہ تطہیراحمد رضوی بریلوی صاحب قبلہ بزرگوں کےچرا غ جلانےکے متعلق تحریرفرماتےہیں کہ*
آج کل اس کا کافی رواج ہو گیاہے کی کسی بزرگ کے نام کا چراغ جلا کراس کے سامنے بیٹھتے ہیں یہ غلط ہے ہاں اگر چراغ جلانے کا کوئی مقصد ہو اس سے کسی راہ گیر وغیرہ کو فائدہ پہونچے یا دینی تعلیم حاصل کرنے پڑھنے پڑھانے والوں کو راحت ملے یا کسی جگہ ذکر و شکر عباد ت و تلاوت کرنے والوں کو اس سے نفع پہونچے - تو ایسی روشنیاں کرنا بلا شبہ جائز ہے بلکہ ثواب ہے اور جب اس میں ثواب ہے تو - اس سے کسی بزرگ کی روح پاک کو ثواب پہونچانے کی نیت بھی کی جا سکتی ہے - اعمال اور وظائف کی کتابوں میں جو آسیب وغیرہ کے علاج کے لیے چھوٹا چراغ اور بڑا چراغ - روشن کر نے کے لیے رکھا ہے وہ الگ چیز ہے کسی بزرگ کے نام سے نہیں روشن کیا جاتا - خلاصہ یہ ہے کہ یہ حضور غوث پاک وغیرہ کسی بزرگ کے نام کے چراغ جلا کر -
اس کے سامنے بیٹھنے کا معمول یہ بے سند بے ثبوت بے مقصد ہے اور بے اصل ہے -
*حدیث پاک میں ہے حضور ﷺ نے فرمایا*
جو ہمارے دین میں کوئی ایسی بات نکالے جس کی اس میں اصل نہ ہوتو وہ مردود ہے -
*( غَلط فہمیاں اور ان کی اصلاح صفحہ 197.198)*
والله اعلم با لصواب
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں