قائد اہلسنت علامہ ارشد القادری رحمه الله

#قائد_اہلسنت #Qayed_Ahle_Sunnat #रईसुल_कलम
قائد اہلسنت علامہ ارشد القادری رحمه الله کی ولادت 5 مارچ 1925ء کو بلیا (اتر پردیش: ہند) میں ہوئی تھی، ابتدائی تعلیم گھر پر حاصل کی پھر تقریباً آٹھ سال حافظ ملت محدث مرادآبادی رحمه الله (بانی جامعہ اشرفیہ) سے اکتساب علم کیا.

 دارالعلوم اشرفیہ میں آپ کو 1944ء میں دستار ملی اور اس کے بعد آپ نے ناگپور و جمشید پور وغیرہ میں تقریبا نصف صدی تک تدریسی خدمات انجام دی۔ آپ کی تین درجن سے زائد تصنیفات و تالیفات ہیں جن میں زلزلہ، زیر و زبر، لالہ زار سب سے زیادہ مشہور ہیں. ان کے علاوہ بھی آپ کی چند تصانیف یہ ہیں؛ تفسیر ام القرآن، لسان الفردوس، محفل حرم وغیرہ۔

آپ نے کئی ادارے قائم کیے ہیں۔ جن کی مجموعی تعداد تین درجن سے زائد ہے جن میں جامعہ نظام الدین اولیا دہلی، ادارۂ شرعیہ، دعوت اسلامی ، ورلڈ اسلامک مشن لندن، جامعہ مدینۃ الاسلام ہالینڈ، دار العلوم علیمیہ سورینام امریکا، مدرسہ فیض العلوم جمشید پور وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔

رئیس القلم علامہ ارشد القادری رحمة الله علیہ کا وصال 29 اپریل 2002ء کو ہوا، آپ کی تدفین جمشید پور (جھارکھنڈ:ہند) میں ہوئی۔ رئیس القلم کا یہ نعتیہ شعر بہت مشہور ہے ۔

بہرِ دیدار مشتاق ہے ہر نظر دونوں عالم کے سرکار آجائیے 
چاندنی رات ہے اور پچھلا پہر دونوں عالم کے سرکار آجائیے

_______________________________________________

#फ़ज़ीलत_परवीन,#Fazilat_Parveen,#فضیلت_پروین
_______________________________________________

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے