نماز فجر میں سلام وقت طلوع پھیرا تو کیاحکم ہے؟

نماز فجر میں سلام وقت طلوع پھیرا تو کیاحکم ہے؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 حضرت ایک مسئلہ ہے اگر کوئی شخص فجر کی نماز ایسے وقت میں پڑھ رہا تھا جب کہ وقت کم تھا وہ شخص نماز ہ ہی پڑھ رہا تھا کہ دوسری رکعت میں سورج نکل آیا تو کیا اس کی نماز ہو جائے گی یا نہیں مکمل جواب مع حوالہ دیں،
 سائل؛محمد ثاقب اورنگ آباد؛
ا_______(💚)__________
*وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ*
*﷽الجواب بتوفیق اللہ التواب؛*
اوقات مکروہہ ناقص اوقات ہیں ان وقتوں میں کوٸی نمازجاٸزنہیں ہےنہ فرض نہ واجب اورنہ ادا،نہ قضا
ہاں اگرکوٸی نمازوقت ناقص ہی میں مشروع ہوٸی تواسی وقت ادابھی ہوگی مگراتنی تاخیرحرام وگناہ ہےجیسےآج کی عصرغروب کےوقت پڑھناکہ عصرکابیس منٹ وقت ناقص ہےاب اگرکوٸی تحریمہ غروب سےپہلےباندھااورسلام بعدغروب پھیراتواس کی نمازدرست ہےکہ وقت ناقص میں شروع ہوٸی توپوری بھی وقت ناقص ہی میں ہوٸی مگرکل کی عصروقت ناقص میں پڑھناجاٸزنہیں کہ فرض وقت کامل میں ہوٸی ہےاوراداناقص میں ہوگی
اسی طرح فجرکاوقت مکمل کامل ہےناقص کچھ بھی نہیں تواب اگرکوٸی نمازفجر شروع طلوع سےپہلےکرے اورسلام بعدطلوع پھیرےتویہ جاٸزنہیں کہ فرض وقت کامل میں ہوٸی اوراداوقت ناقص میں ہورہی ہےجبکہ خروج عن الصلاة بھی وقت کامل ہی میں ہوناچاہیے،

*(📙درمختارمع ردالمحتارمیں ہے”)*
*(وغروب الاعصریومہ فلایکرہ فعلہ لاداٸہ کماوجب بخلاف الفجر“)*

(📗ج٢ص٣٣کتاب الصلاة
اوراسی میں ہے”)

*لان السبب ھوالجزٕالذی یتصل بہ الادإوھوھناناقص فقدوجب ناقصافیٶدی کذالک واماعصرامسہ فقدوجب کاملالان السبب فیہ جمیع الوقت حیث لم یحصل الادإفی جزٕمنہ“ج٢ص٣٣)*

*(📕اوراسی میں ہے”)*

*فانہ لایٶدی فجریومہ وقت الطلوع لان وقت الفجرکلہ کامل فوجبت کاملةفتبطل بطروّالطلوع الذی ھووقت فساد“ج٢ص٣٣)*
*مطبع دارعالم الکتب)* 

*(📙ایساہی فتاوی رضویہ ج٢ص٣٦٠باب الاوقات مکتبہ رضویہ پاکستان پر")*

*(📘اوربہارشریعت ح٣ص٢٣تا٢٤مطبع المجمع المصباحی پرہے)*

لہذامذکورہ صورت میں نمازفجرقضاہوگٸی پھراداکرلے،
*واللہ تعالی اعلم؛*
٥,رمضان المبارک ٢٤٤١ھ مطابق ٢۹اپریل ٢٠٢٠ٕ
 ا_______(🖊)________
*کتبـــہ؛*
*حضرت علامہ مفتی محمد عثمان غنی مصباحی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی صدر شعبئہ افتاء دارالعلوم سمرقندیہ دربھنگہ بہار؛*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞8578878441)*
*مورخہ؛29/4/2020)*

ا_________(🖊)__________
*✅الجواب صحیح(صدر شعبئہ افتاء حضرت علامہ مفتی شہروزعالم رضوی اکرمی صاحب قبلہ مدظلہ العالی)*
*✅الجواب صحیح(استاذ العلماحضرت علامہ مفتی شرف الدین رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی)*
ا_________(💚)___________

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے