-----------------------------------------------------------
*📚کسی عذر کے سبب عید کے دن نماز نہ ہو سکی تو کب ادا کریں📚*
*◆ــــــــــــــــــــــ~~~~~~ـــــــــــــــــــــــــ◆*
☆ *اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ*☆
*الـســــوال:*
*کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان عظام مسلہء ذیل میں کہ*
*سوال نمبر1 کرونا واریس کے سبب یا اور کوئی بڑی مصیبت سامنے آ جا یے تو کتنے دنوں تک نماز عید الفطر ادا کر سکتے ہیں۔*
*سوال نمبر 2 یک ایسے عالم صاحب ہیں جو کہیں بھی اور کسی بھی جگہ ڈیو ٹی نہیں کرتے ہیں تو کیا ایسے عالم صاحب عید الفطر یا نماز جمعہ کی نماز پڑھا سکتے ہیں۔۔۔۔*
*سوال نمبر 3 طلوع فجر سے پہلے یا طلوع فجر کے بعد حا لات کے پیش نظر نماز عیدالفطر اد کر سکتے ہیں کیا مدلل جواب دے کر شکریہ کا موقع فراہم کریں۔*
*الســائل 👈 واحد قمر گریڈیہ جھارکھنڈ*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہ*
*الجـــــوابــــــــــــ:بعون الملک الوھاب اللھم ہدایت الحق بالصواب*
*1.. کسی عذر کے سبب عید کے دن نماز نہ ہو سکی (مثلاً سخت بارش ہوئی یا ابر کے سبب چاند نہیں دیکھا گیا اور گواہی ایسے وقت گزری کہ نماز نہ ہو سکی یا ابر تھا اور نماز ایسے وقت ختم ہوئی کہ زوال ہو چکا تھا) تو دوسرے دن پڑھی جائے اور دوسرے دن بھی نہ ہوئی تو عیدالفطر کی نماز تیسرے دن نہیں ہو سکتی اور دوسرے دن بھی نماز کا وہی وقت ہے جو پہلے دن تھا یعنی ایک نیزہ آفتاب بلند ہونے سے نصف النہار شرعی تک اور بلاعذر عیدالفطر کی نماز پہلے دن نہ پڑھی تو دوسرے دن نہیں پڑھ سکتے۔*
*📚(عالمگیری، درمختار وغیرہما بحوالہ بہارشریعت حصہ 4ص 787)*
*2... محض مستحقِ امامت ہونا امام ہونے کے لیے کافی نہیں ، بلکہ ضروری ہے کہ اہلِ حَلّ و عقد نے اُسے امام مقرر کیا ہو، یا امامِ سابق نے۔*
*📚بہار شریعت حصہ 1ص240)*
*امام ایسا شخص مقرر کیا جائے، جو شجاع اور عالم ہو، یا علماء کی مدد سے کام کرے۔*
*📚(بہارشریعت حصہ 1ص 241)*
*اور اگر وہ امام نماز کا پابند نہیں تو فاسق معلن ہے اور فاسق معلن کے پیچھے نماز پڑھنا جاٸز نہیں اور جو پڑھ چکے ہیں اس کا دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔*
*📚(درمختار مع شامی جلد اول ص 352پرہے)*
*تارکھاعمدامجانة ای تکاسلافاسق اور امام احمدرضا خاں محدث بریلوی رضی عنہ ربہ القوی تحریر فرماتے ہیں اگر فاسق معلن ہے کہ علانیہ کبیرہ کا ارتکاب یا صغیرہ پر اصرار کرتاہے تو اسے امام بنانا گناہ ہے اور اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی کہ پڑھنی گناہ اور پڑھ لی ہو تو پھیرنی واجب۔*
*📚(فتاوی رضویہ جلد3ص253)*
*اور حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ نماز ایک وقت کی بھی قصداترک کردینا کبیرہ شدیدہ وجریمہ عظیمہ ہے اور ایسا شخص فاسق گہنگار مستحق باروغضب جبار ہے۔*
*📚(فتاوی امجدیہ جلد1ص390 اور اسی میں صفحہ 102پر ہے)*
*کہ حافظ اگرتارک صلاة ہے توفاسق ہے اور فاسق معلن کی امامت مکروہ تحریمی وگناہ ہے۔*
*📚(فتاوی فقیہ ملت جلد1ص252)*
*3... نماز کا وقت بقدر ایک نیزہ آفتاب بلند ہونے سے ضحوۂ کبریٰ یعنی نصف النہار شرعی تک ہے، مگر عیدالفطر میں دیر کرنا اور عیدالضحی میں جلد پڑھ لینا مستحب ہے اور سلام پھیرنے کے پہلے زوال ہوگیا ہو تو نماز جاتی رہی۔*
*(درمختار وغیرہ)*
*زوال سے مراد نصف النہار شرعی ہے۔*
*📚(بہار شریعت حصہ 4 ص 784)*
*طلوع فجر سے طلوع آفتا ب تک کہ اس درمیان میں سوا دو رکعت سنت فجر کے کوئی نفل نماز جائز نہیں۔*
*وَاللّٰــــهُ تَعَـــالــٰی اَعـــلَمُ بِــالصَّــــوَاب*
*◆ــــــــــــــــــــــ~~~~~~ـــــــــــــــــــــــــ◆*
*کتبـــــــــــــــــــــــــہ:*
*حــضـــرت عـــلامــہ و مـــولانــا محمــــــــد اســـمــاعــیــل خــان الـقـــادری الرضـــــوی الامجــــدی عـفـی عــنـہ صـاحـب قبـلـہ مـدظلــہ الـعالـی والـنـوارنــی،دولـھـاپـور پـہـاڑی پـوسـٹ انـٹـیـاتـھـوک بـازار ضـلـــع گــونــڈہ یـــوپـــی*
*✅الـجـواب صـحـیــح والمـجـیـب نـجـیـح✅*
*حــضـــرت عـــلامــہ و مـــولانــا محمــــــــد ابـــراہــیــم خــان الـقـــادری الرضـــــوی الامجــــدی عـفـی عــنـہ صـاحـب قبـلـہ مـدظلــہ الـعالـی والـنـوارنــی، خـطـیــب و امـام غــوثــیـہ جـامـع مـســجـد شــانـتـی نــگــر بـھـیــونــڈی مـہـاراشــٹـــر الـھـنـــد*
*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ✧✧✧*
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں