شوال کے چھ روزے اور سال بھر کے ثواب کا تعلق؟
✍🏼از قلم مفتی علی اصغر
🗓️2 شوال المکرم 1441 بمطابق 25 مئی 2020
🌱مسلم شریف کی حدیث ہے حضرت ابو ایوب رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں
أَنَّ رسولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: مَنْ صَامَ رَمَضانَ ثُمَّ أَتَبَعَهُ سِتًّا مِنْ شَوَّالٍ كانَ كصِيَامِ الدَّهْرِ. (رَوَاهُ مُسْلِم)
یعنی جس نے رمضان کے روزے رکھے اور اس کے بعد شوال کے 6 روزے رکھے تو گویا اس نے پورے سال کے روزے رکھے.
👈یہاں پورے سال کے روزوں کے مساوی ایک عمل کو قرار دیا گیا یا دونوں کو ملا کر؟ اور کیوں؟
اس کا جواب اس حساب میں ہے
30+6*10=360
رمضان اور شوال دونوں کے روزے ملا کر 36 روزے ہوئے اور ہر نیکی 10 کے برابر ہے قرآن پاک نے یہ بیان کیا ہے تو 36 کو دس سے ضرب دینے پر 360 آیا، قمری سال کے 365 دن نہیں ہوتے بلکہ کم ہوتے ہیں لہذا رمضان المبارک کے روزوں کے ساتھ شوال کے 6 روزے بھی شامل ہو جائیں تو بندہ پورے سال کے روزوں جیسا ثواب پا لیتا ہے.
👈نوٹ: شوال کے 6 روزے رکھنا مستحب ہے، یہ چھ روزے ایک ساتھ ہی ہوں یہ ضروری نہیں بلکہ پورے شوال میں کبھی بھی رکھ سکتے ہیں. البتہ عید کے اگلے دن یعنی 2 شوال سے ایک ساتھ رکھنے میں ایک فائدہ یہ ہے کہ رمضان میں جو عادت بنی ہوتی ہے اس کی برکت سے یہ روزے رکھنا آسان ہو جاتا ہے.
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں