کیا شوھر اپنی بیوی کو فون سے طلاق دے دیا تو کیا وہ طلاق ھو جاۓگا؟ ‏

اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 🌾🌾🌾کیا فرماتے علماۓ کرام اس مسٔلہ ھذا کے بارے میں کہ کیا شوھر اپنی بیوی کو فون سے طلاق دے دیا تو کیا وہ طلاق ھو جاۓگا؟ اس کا مطلب یہ ہے شوھر اور بیوی کے درمیان فون سے جھگڑا ہو اور شوھر نے غصہ سے اپنی بیوی سے کہ دیا کہ میں تجھے طلاق دیتا ھوں اور اس نے تین طلاق دے دیا تو کیا اس شخص کا طلاق قبول ھو جاۓگا یا نہیں، بحوالہ جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی 📚 مستفتی محمد انس رضا،
(وعلیکم السلام و رحمة الله و بركاته)

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ فون پر وقوع طلاق کے لئے ضروری ہے کہ شوہر اقرار کرے یا دو عادل گواہ گواہی دیں اگر ایسی صورت پائی گئی تو بیوی پر تین طلاق واقع ہو گئیں اب اسی کو واپس لانا ہے تو اولا وہ عورت بعد عدت کسی دوسرے سے نکاح کرے اور شوہر ثانی بعد دخول طلاق دے دے اس کے بعد عدت گزر جاے اب شوہر مذکور اس سے نکاح کر سکتا ہے، جیسا کہ فون کے مسائل کتاب میں بحوالہ موجود ہے: موبائل کال سے بھی طلاق ہوجائے گی، لیکن شرط یہی ہے کہ شوہر طلاق کا اقرار کرے یا دو گواہ طلاق کی شہادت دیں(موبائل فون کے ضروری مسائل،صفحہ 130، مصنف مولانا محمد طفیل احمد مصباحی،)
وَاللهُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُه اَعْلَمُ صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْه وَاٰلِه وَسَلَّم
كَتَبَهُ
عبده المذنب محمد شبیر عالم الثقافي غفرله

٢٤/رمضان المبارک ١٤٤١ھ مطابق ١٨ مئ٢٠٢٠ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے