روزہ کی حالت میں بدن کے کسی بھی حصے سے خون نکلنے سے روزہ ہو گا یا نہیں ہو گا

اسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
روزہ کی حالت میں
بدن کے کسی بھی حصے سے خون نکلنے سے روزہ ہو گا یا نہیں ہو گا ؟
جواب عنایت فرمائیں
سائل: محمد شکیل اختر
کشی نگر یوپی
*******-----------********-----------*******
🍀وعليكم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ🍀
                             🌹﷽🌹
✍️الجواب۔ بعون الملک الوھاب۔
حالت صوم میں ضرورت کے تحت خون چیکپ (ٹیسٹ)کرانا جائزودرست ہے ۔مثلََا ایسامرض جس کو اگر خون نہ دیاگیا تو وہ اپنی زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھےگا تو ایسی صورت میں خون دینا جائزہے ۔ اور اسی طرح کسی قسم کی ضرورت کےلئے روزہ دار کے جسم سے خون نکالنا بلاکراہت جائز ہے اور اس عمل کی بنیاد پر مفسدصوم نہیں ہوگا مگر اتنی مقدار میں خون نکالنا جوکہ کمزوری کا باعث بنے تو مکروہ ہے ۔
📚"فتاوی عالمگیری" میں ہے👇
"ولاباس بالحجامۃ ان امن علی نفسہ الضعف'امااذاخاف فانہ یکرہ وینبغی لہ ان یؤخر الی وقت الغروب وذکرشیخ الاسلام شرط الکراھۃ ضعف یحتاج فیہ الی الفطر والفصد نظیرالحجامۃ ھکذا فی المحیط"
(ترجمہ)یعنی اگرکمزوری کا خوف نہ ہو تو سینگی لگوانے میں کوئی حرج نہیں اور اگر کمزوری کا خوف ہوتومکروہ ہےاس کو چاہیئے کہ اسے غروب آفتاب تک مؤخرکردے۔شیخ الاسلام نے ذکرفرمایاکہ کراہت کی شرط ایسی کمزوری ہے کہ جس کی وجہ سے روزہ توڑنے کی حاجت پیش آجاے اور فصد کھلوانا سینگی لگوانے کے ہی مثل ہے اسی طرح محیط میں ہے۔
📚جلداول'کتاب الصوم'الباب الثالث فیمایکرہ للصائم ومالایکرہ'صفحہ نمبر ۱۹۹/۲۰۰ 
///////////////////////////////////////////////////////////
🕋ھذاماظھرلی واللہ اعلم بالصواب🕋
✍️کتبہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔👇
العبدالمعتصم محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ ۱۹/رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ بمطابق۱۳/مئی ۲۰۲۰ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے