السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ۔
سوال روزہ کھولنے کی دعاکب پڑھینگے افطار کے بعد یا پہلے جبکہ یہاں پہلے سے رواج ہے کہ پہلے پڑھاکرتے ہیں شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔
محمدسلطان رضا بہار
/////////////////////////////////////////////////////////////
🌹وعليكم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ🌹
🕋باسمہ تقدس وتعالی🕋
✍️الجواب ۔ بعون الملک الوھاب۔
صورت مسئولہ میں حکم یہ ہے کہ افطار کے وقت کی دعا بعد افطار پڑھے نہ کہ افطار کرنے سے پہلے۔
📖جیساکہ کتب احادیث میں ہے👇
" ابوداؤد عن معاذ بن زھرۃ انہ بلغہ ان النبی ﷺ کان اذاافطر قال اللھم لک صمت وعلی رزقک افطرت فحمل افطرت علی معنی اراد الافطار صرف عن الحقیقۃ من دون حاجۃ الیہ وذالایجوز وھکذا فی افطرت"
🖊️(ترجمہ)یعنی ابو داؤد میں معاذ بن زہرہ رضی اللہ عنہ سے کہ رسالت مآب ﷺ افطار کے وقت یہ دعاپڑھتے،اےاللہ میں نے تیری رضا کی خاطر روزہ رکھا تیرے رزق پر افطار کیا تو یہاں افطر سے مراد ارادہ افطار لینا ہے اور حقیقی معنی سے بےضرورت اعراض کرناہے حالانکہ یہ جائز نہیں اور اسی طرح کا معاملہ افطرت میں ہے۔
📚 ابوداؤدشریف'جلداول'باب القول عندالافطار'صفحہ نمبر ۳۲۲،
📘"مرقاۃ شرح مشکوۃ"میں مولانا علی قاری علیہ الباری تحریر فرماتےہیں👇
"کان اذاافطر قال ای دعاء وقال ابن الملک ای قرء بعد الافطار الخ"
🖋️(ترجمہ)یعنی جب افطار کرتے تو کہتے (یعنی دعاکرتے ابن الملک نے کہا افطار کے بعد یہ دعاپڑھتے الخ۔
📗جلد چہارم'صفحہ نمبر ۲۵۸۔
🌹اعلحضرت الشاہ امام احمدرضاخان فاضل بریلوی نوراللہ مرقدہ اسی نوعیت کے ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں "فی الواقع اس کا محل بعد افطارہے"
📃فتاوی رضویہ'جلدچہارم'صفحہ۶۵۱
-------------🎾------------
💐نوٹ💐 جملہ دلائل سے اس بات کا علم ہوا کہ افطار کے وقت کی دعا افطار کرنے کے بعد پڑھیں نہ کہ پہلے۔
اور سائل نے تحریر کیا ہے کہ دعاپہلے پڑھنے کا رواج ہے تو یہ جہالت پر مبنی ہے ۔لہذا پہلے کچھ تناول کرکے روزہ کھولیں پھردعاءافطار پڑھیں۔۔
📗بحوالہ فتاوی رضویہ جلد چہارم صفحہ نمبر ۶۵۱، (قدیم)
📗بحوالہ فتاوی مشاہدی' صفحہ نمبر ۱۸۲/۱۸۳،
""""""""""""""""""""""""""""""""""
""""""""""""""""""""""""
🕋ھذاماظھرلی وھوتعالی اعلم بالصواب🕋
((((((✍️کتبہ.................)))))))))👇
فقیرمحمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ
۲۳/رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ بمطابق ۱۷/مئی ۲۰۲۰ء .
🔹🔹🔹::::::::::::::::::::🔸🔸🔸
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں