جواب عنایت فرمائے۔
المستفتی
حافظ محمد صفات اللہ گوپال گنج
باسمہ تعالیٰ وتقدس
الجواب بعون الملک الوھاب صورت مستفسرہ میں باپ اپنی لڑکی کو زکوٰۃ کی رقم نہیں دے سکتا چنانچہ فتاویٰ عالمگیریہ میں ہے:"لایدفع الی اصلہ وفرعہ وان سفل"(باب فی المصارف ١،ص:٢٣٩)اور بہارشریعت میں ہے:".اپنی اولادبیٹا،بیٹی،پوتا،پوتی،نواسا،نواسی وغیرھم کو زکوٰۃ نہیں دے سکتے(ج:١ح:۵ص:۴۴١).
واللہ اعلم بالصواب.
کتبہ محمد مناظر حسین مرکزی مدرسہ غوثیہ حیدریہ گوپال گنج
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں