🥢🥢🥢🥢🥢🥢🥢🥢🥢🥢🥢🥢
🍀﷽🍀
✍️الجواب۔ ھوالھادی الی الصواب
اذان اللہ رب العزت کا اعلان اور "اہل ایمان" وکفرو شرک"میں تمیز پیداکرتاہے۔نیز اذان سنت مؤکدہ قریب واجب الوجوب ہے۔
صورت مسئولہ میں حکم یہ ہے کہ اگر کسی نے وقت سے پہلے اذان کہ دی تو اس اذان کا اعادہ ہے ۔اور بغیر اذان کے جماعت یہ مکروہ ہے۔
📚اسی نوعیت کا مسئلہ حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی نوراللہ مرقدہ تحریر فرماتے ہیں "مسجد میں بلا اذان واقامت جماعت پڑھنا مکروہ ہے"
📚بہار شریعت'جلداول'حصہ سوم'ص۴۶۴،
واللہ اعلم بالصواب۔
👈(نوٹ) سوال میں مبالغہ آرائی سے پرہیز کریں آپ کے حق میں بہتر ہوگا۔
✍️کتبہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔👇
فقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ
۲۱/رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ بمطابق ۱۵/مئی ۲۰۲۰ء
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں