اگر کوئی شخص وقت سے پہلے اذان کہہ دے تو اس اذان سے جماعت کے ساتھ نماز ہوگی یا نہیں اور اس امام کے لئے کیا حکم جو وقت سے پہلے اذان پڑھواتاہے تو اس امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے ‏

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلے ذیل کے بارے میں اگر کوئی شخص وقت سے پہلے اذان کہہ دے تو اس اذان سے جماعت کے ساتھ نماز ہوگی یا نہیں اور اس امام کے لئے کیا حکم جو وقت سے پہلے اذان پڑھواتاہے تو اس امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے جواب عنایت فرما ئے دلیل کے ساتھ العارض محمد شمس الدین رضوی چھترک تلسی ہٹہ ہرشچندر پور مالدہ بنگال
🥢🥢🥢🥢🥢🥢🥢🥢🥢🥢🥢🥢
                            🍀﷽🍀
✍️الجواب۔ ھوالھادی الی الصواب
اذان اللہ رب العزت کا اعلان اور "اہل ایمان" وکفرو شرک"میں تمیز پیداکرتاہے۔نیز اذان سنت مؤکدہ قریب واجب الوجوب ہے۔
صورت مسئولہ میں حکم یہ ہے کہ اگر کسی نے وقت سے پہلے اذان کہ دی تو اس اذان کا اعادہ ہے ۔اور بغیر اذان کے جماعت یہ مکروہ ہے۔
📚اسی نوعیت کا مسئلہ حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی نوراللہ مرقدہ تحریر فرماتے ہیں "مسجد میں بلا اذان واقامت جماعت پڑھنا مکروہ ہے"
📚بہار شریعت'جلداول'حصہ سوم'ص۴۶۴،
واللہ اعلم بالصواب۔
👈(نوٹ) سوال میں مبالغہ آرائی سے پرہیز کریں آپ کے حق میں بہتر ہوگا۔
✍️کتبہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔👇
فقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ 
۲۱/رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ بمطابق ۱۵/مئی ۲۰۲۰ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے