شب قدر کے متعلق مسلمانوں سے چند گذارشات

شب قدر کے متعلق مسلمانوں سے چند گذارشات

اعلی حضرت امام احمد رضا قدس سرہ لکھتے ہیں: امیرالمومنین حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم رمضان شریف کی رات میں مسجدنبوی شریف میں آے،دیکھاکہ پوری مسجد چراغوں سے روشن ہے اورہر طرف روشنی ہی روشنی ہےتوآپ نے امیرالمومنین حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لئے دعا فرمائی اور کہا: کہ آپ نے ہماری مسجدوں کو روشن کردیا ہے،اللہ تعالی آپ کی قبرکوروشن کردے"(فتاویٰ رضویہ:40.9نصف اول،ممبئ)
اس سے معلوم ہوا کہ ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان بھائی کے اچھے کام کی تعریف کرنی چاہیے اور اس کے لئے دعائیہ کلمات کہنے چاہیے تاکہ اس کادل خوش ہو،اورمومن مسلمان کادل خوش کرنا بھی نیکی ہے۔صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین میں یہ جذبہ بہت زیادہ پایا جاتا تھا۔
ہمیں بھی اپنے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے مقدس صحابہ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایسی باتوں کو اپنانا چاہیے۔
 مبارک راتوں میں مساجد میں چراغاں کرنا،تاکہ نماز وتلاوت کرنے والوں کے لئے سہولت وآسانی ہو،جائزودرست اور باعثِ اجر و ثواب ہے۔
الحمدللہ،جب بھی مبارک راتیں آتی ہیں تو ہماری مسجدوں میں قمقمے لگاۓ جاتے ہیں اور خوب چراغاں کیا جاتا ہے،لیکن اس بارپورے ملک میں لاک ڈاؤن ہے اس لیے ایک دولائٹ پر اکتفا کریں اوروہ بھی صرف اندرہو،باہربالکل روشنی نہ کریں،اس وقت یہی زیادہ مناسب ہے۔کیونکہ زیادہ روشنی کرنے سے پرشاشن کی زیادہ نگاہ پڑے گی۔
اعلی حضرت علیہ الرحمہ سے رمضان المبارک کی ستائیسویں شب (شب قدر)کومساجدمیں چراغاں کرنے کی نسبت سوال ہواتوآپ نےجواب ارشاد فرمایا:جائزہے۔
لہذا اگر مسلمان اس رات میں خصوصی طورپر مساجد میں چراغاں کریں(لیکن اس بار مختصر اور صرف ایک دولائٹ پر اکتفا کریں اور وہ بھی صرف اندرہو) صدقہ وخیرات کریں تو زیادہ مفیداورنفع بخش ہے کوئ اعتراض کی بات نہیں ہے ،ہاں فضولیات ولغویات کی اسلام میں قطعاً اجازت نہیں ہے کہ اس سے غیروں کوزبان درازی کا موقع ملتا ہے،لہذاآتش بازی،کھیل کودسے پچناچاہیے،اوراس وقت توپورے ملک میں لاک ڈاؤن لگا ہوا ہے ان حالات میں تو اورزیادہ مسلمانوں کو احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہےتاکہ کسی کو بولنے کا موقع نہ ملے۔
اگر حالات نارمل ہوجاتے ہیں توٹھیک، ورنہ شب قدر کوبھی عبادت وتلاوت،ذکرواذکار،توبہ واستغفار،دعاؤں کااہتمام، اپنے اپنے گھروں ہی میں کریں،یہی بہتر ومناسب بھی ہے اور خدائے تعالی کی مرضی پر راضی رہیں۔
*نزول قرآن کی رات* شب قدر میں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید نازل فرمایا۔اناانزلناہ فی لیلۃ القدر"ہم نے قرآن کو لیلۃالقدر میں نازل کیا۔
لہذااس رات میں خصوصی طورپر قرآن مجید کی تلاوت کریں اوراپنے مرحومین کوایصال ثواب کیاجائے،اپنے گناہوں سے سچے دل سے توبہ کریں،تمام مسلمان بھائیوں کے لئے خصوصی دعائیں مانگیں،کیوں کہ یہ دعاؤں کی قبولیت کی رات ہے،اللہ عزوجل اس رات میں بے شمار لوگوں کی مغفرت فرماتا ہے اور بے حساب جہنمیوں کوجہنم سے آزاد فرماکرجنت میں داخل فرماتا ہے۔
اس وقت کرونامہاماری سے پوری دنیا متاثر نظر آرہی ہے لہذا اس وبااوربلاسے نجات کی دعاکریں،خاص طوراپنے ملک ہندوستان میں امن وامان کے لئے رب تبارک و تعالیٰ سے دعا مانگیں۔
تمام مسلمانوں سے پرخلوص عرض ہے کہ ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہرطرح کاخیال رکھیں ،ماحول کوسازگاررکھیں،کسی بھی طرح کاکوئ کھیل کود،نہ کریں۔اورآنے والی مبارک رات کو غنیمت سمجھ کر عبادت وریاضت،تلاوت قرآن،توبہ واستغفار،ذکرواذکارمیں گزاریں،کیامعلوم ہمیں آئندہ سال یہ مقدس ومبارک رات ملے یانہ ملے۔اس لئے اس رات میں خوب خوب عبادت کریں اور اپنے رب کومنانے کی کوشش کریں۔
*عرض گزار:*
محمد اسلم رضا قادری اشفاقی
رکن سنی ایجوکیشنل ٹرسٹ باسنی ناگور شریف۔
25رمضان المبارک 1441ھ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے