بسم اللہ الرحمن الرحیم وبہ نستعین ونحمدہ ونصلی ونسلم علی حبیبہ سیدناومولانامحمد المصطفے الاشرف.
الجواب بعون اللہ الملک الوھاب.
جمعہ و عیدین کی نماز مساجدوعیدگاہ میں ایک ھی جماعت مشروع ھے. اس سے شوکت اسلام کااظھارھوتاھے. مگر جگہ کی قلت وکثرت ازدھام اور کچھ وجوھات کےسبب فقھاء کرام نے ایک ھی مسجد میں جمعہ و عیدین کی متعدد جماعت کی اجازت دی ھےکہ معمولی وقفہ سےقائم کی جائیں.. مگرضرورت ھو تواس شھریاعلاقےکےبڑےعالم دین مفتی اسلام سےاجازت لی جائے اور وھی دوسری وتیسری جماعت کا امام مخصوص ومقررکریں. ٹرسٹیان وعوام کوتعددجماعت جمعہ و عیدین اورتقرر امام کاحق نہیں. خبریں ملتی ھیں کہ جمعہ و عیدین کی تعددجماعت کی ضرورت پرمؤذن یامعمولی آدمی کو کھڑاکردیاجاتاھےیہ ھرگزجائز نہیں. ان کےپیچھےنمازجمعہ و عیدین ادا ھی نہ ھوگی. ٹرسٹیان و ممبران مساجدوعیدگاہ کاکام ھے لائٹ پنکھا جائے نماز کاانتظام اور وضو خانہ واستنجاخانہ کی دیکھ ریکھ کےساتھ آمدنی کےذرائع پیدا کرنا اوداس کی دیانت کےساتھ حفاظت کرنا. اماموں کاتقرر و معزول کرنے کاشرعااختیارحاکم اسلام اور یہاں اس کے نہ ھونےکےسبب شھر و علاقےکےزمہ دارعلماء دین و مفتیان کرام کوھے. ھذاماظھرلی والعلم بالحق عند اللہ الکریم العظيم سبحنہ وتعالی وھو اعلم بالصواب وھوالمستعان وعلیہ التکلان وھوعلی کل شئی قدیر.
اشرف رضاقادری مفتی وقاضی ادارہ شرعیہ مھاراشٹرممبئی ٨
٢٥ رمضان المبارک ١٤٤١ ھ
١٩.مئی. ٢٠٢٠ء سہ شنبہ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں