-----------------------------------------------------------
*📚کیا تیجے کا کھانا سب کھا سکتے ہیں؟📚*
*◆ــــــــــــــــــــــ~~~~~~ـــــــــــــــــــــــــ◆*
☆ *اَلسَّــلَامْ عَلَیْڪُمْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہْ*☆
*الـســــوال:*
*زید کہتا ہے کہ قرآن خوانی کا کھانا جو مرحوم کے نام سے ایصال ثواب کیا گیا ہے سب کے لۓکھانا حرام ہے سوائے وہ بچے جو مدرسے میں تعلیم حاصل کر تے ہیں وہ کھا سکتے ہیں اب بکر کا کہنا یہ ہے کہ کویٔ بھی کھا سکتا ہے۔*
*بکر کی دلیل یہ ہے کہ جب علماء کرام فاتحہ پڑھتے ہیں تو کھانا خوشبو شیرینی اور جو کچھ پڑھا گیا سب سے پہلے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی بارگاہ میں پیش کرتے ہیں اس کے بعد تمام انبیاء کرام علیہم السلام کی بارگاہ میں پیش کرتے ہیں اس کے بعد تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی بارگاہ میں پیش کرتے ہیں اس کے بعد تمام اولیاء کرام کے بارگاہ میں پیش کرتے ہیں پھر آخر میں مرحوم کا نام لیتے ہیں تو یہ کھانا متبرک ہے اور اس کو تبرک کی نیت کوئی بھی کھا سکتا ہے اور اس میں شفاُ ہےکیونکہ اس کھانا کے ایصال ثواب میں صرف مرحوم کا نام نہیں لیا گیا ہے اگلی دلیل جب کھانا پکاتے ہیں اور کھانا فاتحہ خوانی کے بعد کھلاتے ہیں تو مرحوم کے گھر والوں کے طرف ایسی کوئی پابندی نہیں لگائی جاتی ہے کہ کھانا صرف مدرسے میں پڑھنے والے بچے ہی کھاںٔنگے اور بکر کا کہنا ہے کہ کسی بھی موقع پر دیکھلو جاکر سنلو علمائے کرام کا یہی طریقہ رائج ہے کی آخر میں مرحومین مرحومات کے روحوں کو ثواب بخشتے ہیں پھر آپ کو اعتراض ہے تو سب کھانا چھوڑدو اگلی بات گھر والے بلاتے قرآن خوانی کےلئے تب کھلاتے ہیں ہم کھانا مانگنے نہیں جاتے ؟براے مہربانی علمائے کرام مدلل و مفصل جواب عطاء فرماںٔں شکریہ کا موقع دیں۔*
*الســائل 👈 سلامت خان شراوستی*
*◆ــــــــــــــــــــــ~~~~~~ـــــــــــــــــــــــــ◆*
*وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّــلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہ*
*الجـــــوابــــــــــــ: بعون الملک الوہاب*👇
*قرآن شریف یا درود شریف پڑھیں خدا کی راہ میں صدقہ خیرات دیں کسی بھوکے کو کھانا کھلائیں تو ان کاموں کا ثواب خدا کی طرف سے انہیں ملے گا لیکن خدائے تعالیٰ نے اپنی رحمت سے اتنا بھی اختیار دیا کے اگر یہ نیک کام کرنے والے اپنا ثواب کسی میت کو پہنچانا چاہیں تو خدائے تعالیٰ سے دعا کرے کہ اللہ اس کام کا ثواب میںنے فلاں شخص کو بخشا تو اللہ تعالی اس میت کو وہ ثواب پہنچا دیتا ہے۔*
*میت کا کھانا امیر غریب سب کے لیے جائز ہے یہ صدقہ نافلہ ہے صدقہ واجبہ نہیں ہے مگر اس کھانےکی دعوت ناجائز ہے فتاوی شامی جلد اول صفحہ 629📗 میں ہےیکرہ اتخاذالضیافۃ من الطعام من اھل البیت لانہ شرع فی السرورلا فی الشروروھی بدعۃ مستقبحۃ اھ*
*اور فتاوی عالمگیری جلد اول صفحہ 167📗 میں ہے۔ لایباح اتخاذالضیافۃ عندثلاثۃ ایام کذفی الققارخانیۃ*
*اور فقیہ اعظم ہند حضرت علامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں میت کے گھر والے تیجہ وغیرہ کے دین دعوت کرے تو ناجائز اور بدعت قبیحہ ہے کے دعوت تو خوشی کے وقت مشروع ہیں نہ کہ غم کے وقت۔ بہار شریعت جلد چہارم صفحہ 169۔*
*حضور سیدی اعلی حضرت عظیم البرکت فتاوی رضویہ جلد چہارم صفحہ 214 میں تحریر فرما تے ہیں وہ طعام کہ عوام ایام موت میں بطور ہے دعوت کرتے ہیں یہ ناجائز و ممنوع ہے اغنیاء کو اس کا کھانا جائز نہیں۔ تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اغنیاء کو بطور دعوت کھاناجائز نہیں اس لیے کہ اس جملہ کا تعلق ماقبل کی اسی عبارت سے ہے جس میں بطور دعوت کھانے کو نا جائز فرمایا گیا ہے۔ اور جب ہو کہ کی معتبر کتابوں سے یہ ثابت ہو گیا کہ کہ طعام میت کے لیے دعوت ناجائز و ممنوع ہے۔*
*بکر کا قول اس اعتبار سے معتبر ہوگا کہ اگر بلا دعوت اغنیاء کووقت پر بلا کر کھلا دے یا ان کے گھر کھانا بھجوا دے تو امیر کے لئے بھی جائز ہے جیسے کہ عام طور پر لوگ محرم کے مہینہ میں کھچڑا پکا کر بغیر دعوت سب کو کھلاتے ہیں۔اور طعام میت میں حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی شرکت بطور دعوت نہیں تھی ورنہ فقہاء کرام اس کے خلاف فتاوی نہیں دیتے اور حضرت علامہ ازہری میاں صاحب قبلہ کے فتویٰ کا بھی یہی مطلب ہے کہ میت کا کھانا بلا دعوت سب کو کھلانا جائز ہے۔*
*(فتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ 285)*
*رہی بات ایصال ثواب کی تو ایصال ثواب کے لئے لوگوں کو کھانے کی دعوت دے کر جو کھانا تیار کیا جاتا ہے تو اس میں سے جتنے پر فاتحہ دلایا جاتا ہے اتنا ہی معتبر ک ہوتا ہے کل نہیں لیکن زیادہ پر فاتحہ دلایا جائے تو بہتر ہے کہ زیادہ ثواب ملے گا۔*
*📚(فتاوی فقیہ ملت جلد1صفحہ286)*
*وَاللّٰــــهُ تَعَـــالــٰی اَعـــلَمُ بِــالصَّــــوَاب*
*◆ــــــــــــــــــــــ~~~~~~ـــــــــــــــــــــــــ◆*
*✍کتبـــــــــــــــــــــــــہ:*
*حــضـــرت عـــلامــہ و مـــولانــا محمــــــــد امــتـیـاز قـمـر الـقــادری رضـــوی عـفـی عــنـہ صـاحـب قبـلـہ مـدظلــہ الـعالـی والـنـوارنــی، مــدنـگـنـڈی بـلـیـابــرنــی خـطـیــب و امــام رضـــانــگــر گـیـنــرو بـیـنـگا بـاد گــریـڈیــہ جـھـار کـھـنـڈ۔*
*📲 + 9 1 9 1 1 3 4 7 1 8 7 1*
*✅ الـجـواب صـحـیــح ✅*
*حــضـــرت عـــلامــہ و مـــولانــا محمــــــــد اســـمــاعــیــل خــان الـقـــادری الرضـــــوی الامجــــدی عـفـی عــنـہ صـاحـب قبـلـہ مـدظلــہ الـعالـی والـنـوارنــی،دولـھـاپـور پـہـاڑی پـوسـٹ انـٹـیـاتـھـوک بـازار ضـلـــع گــونــڈہ یـــوپـــی*
*✅ الـجـواب صـحـیــح ✅*
*علامہ ابراہیم رضاخان امجدی قادری رضوی عـفـی عــنـہ صـاحـب قبـلـہ مـدظلــہ الـعالـی والـنـوارنــی*
*✧✧✧ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ✧✧✧*
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں