اگر افطار کا وقت ہونے سے پانچ منٹ پہلے مؤذن صاحب نے سہوا اذان دے دیا اور سبھی لوگ روزہ بھی کھول لیے تو کیا روزہ ہوجائے گا ؟ ‏

السلام علیکم ورحمتہ اللہْ وبرکاتہ
سوال ؛ اگر افطار کا وقت ہونے سے پانچ منٹ پہلے مؤذن صاحب نے سہوا اذان دے دیا اور سبھی لوگ روزہ بھی کھول لیے تو کیا روزہ ہوجائے گا ؟ جواب دیں آپ لوگ

سائل ؛ حافظ مسلم رضا چھپرہ بہار
ا=====================
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

🖊️الجواب بعون الملک الوھاب ؛ صورت مسئولہ میں جن لوگوں نے اس اذان پہ افطار کیا سب کا روزہ جاتا رہا
اور ان سبھی پر بعد رمضان صرف اس روزے کی قضا لازم ہے کفارہ نہیں

جیساکہ مصنف قانون شریعت علامہ قاضی شمس الدین جونپوری علیہ الرحمہ نے تحریر فرمایا ہے کہ؛
کسی نے یہ گمان کرکے کہ رات ہے سحری کھالی یارات ہونے میں شک تھا اور سحری کرلی حالانکہ صبح ہوچکی تھی یا یہ گمان کرکے کہ سورج ڈوب گیا ہے افطار کرلیا حالانکہ ڈوبا نہ تھا یا دوشخصوں نے شہادت کہ سورج ڈوب گیا اور دو نے شہادت دی کہ دن ہے اور اس پر روزہ افطار کرلیا بعد میں معلوم ہوا کہ ڈوبا نہ تھا ان صورتوں میں صرف قضا لازم ہے کہ کفارہ نہیں۔ ( درمختار وبہار وغیرہ )
*(📚 قانون شریعت حصہ اول ص 169)*

{ھکذا فی الفتاوی فیض الرسول ج1ص427}

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
ا=====================
*✍️کتبہ؛ محبوب رضا صمدانی پٹنہ سیٹی* 
*رابطہ نمبر ؛_________📞 8651378657*
*مورخہ؛ ٢٦/رمضان ١٤٤١ھ بدھ 20/05/2020*

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے