Header Ads

فاتحہ کے بعد سورۃ ملانے کی باری آئی تو وہ جوہی پڑھنا شروع کیا ابھی ایک یا دو لفظ پڑھا تھا کہ آگے بھول گیا اور اسے دوبارہ لوٹا رہا پھر بھی اس کو یاد نہیں آرہا ہے تو اب اس صورت کیا کرے

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں ایک شخص نماز پڑھ رہا تھا کہ جب اس کو سورۃ فاتحہ کے بعد سورۃ ملانے کی باری آئی تو وہ جوہی پڑھنا شروع کیا ابھی ایک یا دو لفظ پڑھا تھا کہ آگے بھول گیا اور اسے دوبارہ لوٹا رہا پھر بھی اس کو یاد نہیں آرہا ہے تو اب اس صورت کیا کرے آیا کہ وہ دوسری سورت کی طرف منتقل ہو یا سجدہ سہو کرے؟
بینوا بالتفصيل تؤجروا..
سائل محمد تبارك حسين هزاري باغ

الجواب بعون الملك الوهاب صورت مسؤلہ میں امام کو چاہیے کہ مقتدیوں کو لقمہ دینے پر مجبور نہ کرے بلکہ وہ دوسری سورت کی طرف منتقل ہوجائے یا دوسری آیت شروع کر دے بشرطیکہ اسکا وصل مفسد نماز نہ ہو جیسا کہ ردالمحتار میں ہےبل ينتقل إلى آية أخرى لا يلزم من وصلها مايفسد الصلاة أو إلى سورة أخرى أو يركع إذا قرأ قدرالفرض(ج٢ص٣٨٢)
اور اسی طرح فتاوی ہندیہ میں ہے بل يركع ان قرأ قدر ماتجوز به الصلاة والا ينتقل إلى آية أخرى اه (ج١، ص١١٠)والله تعالى اعلم بالصواب
كتبه عبده المذنب محمد توقير عالم الثقافي غفرله
١٥/رمضان المبارك ١٤٤١ھ مطابق ٩مئ ٢٠٢٠

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے