قرآن کوخوش الحانی سے پڑھو،یہ خداورسول کومحبوب ہے

*قرآن کوخوش الحانی سے پڑھو،یہ خداورسول کومحبوب ہے*
اس تعلق سے چند احادیث کریمہ ذیل میں لکھی جاتی ہیں تاکہ مسلمانوں کے قلوب و اذہان میں قرآن کی عظمت پیداہو،اوروہ اپنی آنے والی نسلوں کو قرآنی تعلیمات سے آراستہ کرنے کی فکرکریں۔
*حدیث:1* حضور سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں: *اللہ تعالیٰ کسی چیز کو ایسی توجہ ورضاکے ساتھ نہیں سنتا جیسا کسی خوش آواز نبی کے پڑھنے کوجوخوش الحانی سے کلام الٰہی کی تلاوت بآواز کرتا ہے*
(بخاری ومسلم)
*حدیث:2* رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا فرمان گرامی ہے: *جس شوق ورغبت سے گانے کا شوقین اپنی گائن کنیزکاگاناسنتاہےبے شک اللہ عزوجل اس سے زیادہ پسند ورضاواکرام کے ساتھ اپنے بندے کا قرآن سنتا ہے جواسے خوش آوازی سے جہرکے ساتھ پڑھے*
(ابن ماجہ وابن حبان)
*حدیث:3* حضور سید المرسلین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں: *قرآن مجید سیکھواوراس کی نگہداشت رکھو،اسے اچھے لہجے،پسندیدہ الحان سے پڑھو*
(رواہ الامام احمد)
*حدیث:4* حضور معلم کائنات صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے: *قرآن کواپنی آوازوں سے زینت دوکہ خوش آوازی قرآن کاحسن بڑھادیتی ہے*
(رواہ الدارمی فی سننہ)
*حدیث:5* حضور سرورِ کائنات صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں: *وہ ہمارے طریقے پر نہیں جو قرآن خوش الحانی سے آواز بناکرنہ پڑھے*
(رواہ البخاری)
*حدیث:6* حضور سید المرسلین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں: *بے شک یہ قرآن غم وحزن کے ساتھ اتراتوجب اسے پڑھوگریہ کرو،اگررونانہ آۓبتکلف روؤ،اورقرآن کوخوش الحانی سے پڑھو،جواسے خوش الحانی سے نہ پڑھے وہ ہمارے طریقے پر نہیں*
(رواہ ابن ماجہ)
ان احادیث کریمہ کی تشریح و توضیح کرتے ہوئے اعلی حضرت،امام اہل سنت،سیدناامام احمد رضا قدس سرہ لکھتے ہیں:
قرآن عظیم خوش الحانی سے پڑھناجس میں لہجہ خوشنما،دلکش پسندیدہ،دل آویز،غافل دلوں پر اثرڈالنے والاہوبے شک جائزومرغوب بلکہ شرعاً محبوب ومندوب،بلکہ بتاکیداکیدمطلوب اعلی درجہ کی ہے،زمانہ صحابہ وتابعین وائمہ دین رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین سےآج تک اس کے جوازواستحسان پراجماع علماہے،حتی کہ نماز میں بھی ایسی تلاوت جائز وحسن ومستحسن ہے"
(فتاویٰ رضویہ:170.9رضااکیڈمی،ممبئ)
احادیث کریمہ اس بارے میں کثیر ہیں جو اعلی حضرت،مجدداعظم،سیدناالشاہ امام احمد رضا رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے"فتاویٰ رضویہ"کے مختلف مقامات پر نقل فرمائی ہیں ان میں سے چند احادیث آپ کے سامنے پیش کی گئی ہیں،دل وجان سے ان فرامین مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو پڑھیں اور قرآن مجید کواچھی آوازکے ساتھ پڑھنے کی پوری پوری کوشش کریں،تاکہ ثواب زیادہ ملےاورقرآن کی تلاوت میں جی لگائیں۔یااگرقرآن پڑھنانہیں جانتے ہیں توقرآن پڑھناسیکھیں،
*شب قدر کا احترام کریں:* آنے والی رات بڑی ہی مقدس اور مبارک رات ہے،رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں اس رات کو رکھا گیا،جوجہنم سے آزادی کا عشرہ ہے۔آج ہمارے لئے سنہرا موقع ہے اس لیے آج اس مبارک رات میں زیادہ سے زیادہ اپنے اپنے گھروں میں قرآن کی تلاوت سے دلوں کو منورکریں اوراپنی آنے والی نسلوں کو قرآن کا شیدائی بنادیں،کیوں کہ حدیث کے فرمان کے مطابق *قرآن اورروزہ قیامت کے دن شفاعت کرائیں گے اور اللہ تعالی ان دونوں کی شفاعت قبول فرمائے گا*
اس لۓ *شب قدر* کاخوب احترام کریں، پوری امت مسلمہ کے لئے خصوصی دعائیں کریں۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اس نورونکہت میں ڈوبی ہوئی رات کی کماحقہ قدرکرنے اوراس میں زیادہ سے زیادہ عبادت وریاضت اور تلاوت قرآن کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔

محمد اسلم رضا قادری اشفاقی
رکن سنی ایجوکیشنل ٹرسٹ باسنی ناگور شریف۔
٢٦رمضان المبارک 1441ھ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے