کیا فرماتے هیں مفتیان کرام اس مسلئه میں
که امام کے پچهے سوره فاتحه پڑهنا کیسا هے؟؟؟ .. اگر پڑه دیا تو کیا حکم هے؟؟
قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں کرم هوگا...
سائل- محمد نجم الحق . بنگال. مرشدآباد۔
/////////////////////////////////////////////////////////////
💐وعليكم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ💐
🎾﷽🎾
✍️الجواب۔ بعون الملک الوھاب ۔ احادیث مبارکہ واقوال فقہاء اور اکثر صحابہ کرام کا اس بات پر اجماع ہے کہ مقتدی حضرات کا امام کے پیچھے قرات کرنا جائز نہیں ہے خواہ سری نماز میں ہو یا جہری میں ہو۔
📃جیساکہ کتب احادیث میں ہے👇
"عن عطاءبن یسار انہ سال زیدبن ثابت عن القراءۃ مع الامام فقال لاقراءۃ مع الامام فی شیی"
🖊️(ترجمہ)حضرت عطابن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ونہوں نے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے امام کے ساتھ قرات کرنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایاکہ امام کے ساتھ کسی بھی نماز میں قرات جائز نہیں خواہ سری ہو یا جہری۔
📚مسلم شریف' جلداول'صفحہ۲۱۵،
🌹عن جابربن عبداللہ قال قال رسول اللہ ﷺ من صلی خلف الامام فان قراءۃالامام لہ قراءۃ"
🖋️(ترجمہ)حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہاکہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص امام کے پیچھے نماز پڑھے تو امام کی تلاوت مقتدی ہی کی تلاوت ہے۔
📕موطاامام محمد'صفحہ نمبر۹۹،
👈اسی میں دوسری جگہ ہے👇
"عن ابن عمر قال من صلی خلف الامام کفتہ قراءتہ"
📕موطاامام محمد'صفحہ نمبر۹۷
📝"شرح معانی الآثار"میں ہے 👇
"عن ابی ھریرۃ قال قال رسول اللہ ﷺانما جعل الامام لیؤتم بہ فاذاقرء فانصتوا"
🌹صاحب "ہدایہ" نے امام کے پیچھے قرات نہ کرنے پر صحابہ کرام کا اجماع نقل کیاہے جیساکہ ہدایہ میں ہے" لایقرء المؤتم خلف الامام وعلیہ اجماع الصحابۃ"یعنی مقتدی امام کے پیچھے قرات نہ کرے اور اسی پر صحابہ کرام کا اجماع ہے۔
📗 ہدایہ'جلداول'صفحہ نمبر ۸۲
👈اور "عنایہ"میں اسی کے تحت ہے
" المراد بہ اجماع اکثرالصحابۃ فانہ روی عن ثمانین نفرامن کبارالصحابۃ منع المقتدی عن القراءۃ خلف الامام وقال الشعبی ادرکت سبعین بدریا کلھم یمنعون المقتدی عن القراءۃ خلف الامام وقیل المراد بہ اجماع مجتھدی الصحابۃ وکبارھم وقدروی عن عبداللہ بن زید بن اسلم عن ابیہ قال کان عشرۃ من اصحاب النبی ﷺ ینھون عن القراءۃ خلف الامام اشد النھی ابوبکرن الصدیق وعمر بن الخطاب وعثمان بن عفان وعلی بن ابی طالب وعبدالرحمن بن عوف وسعدبن ابی وقاص وعبداللہ بن مسعود وزیدبن ثابت وعبداللہ بن عمر وعبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھم"
📘العنایۃ شرح الھدایۃ'جلداول'کتاب الصلوۃ'فصل فی القراءۃ''صفحہ ۲۹۴،
🌹"الکفایۃ" میں ہے👇
"منع المقتدی عن القراءۃ ماثور عن ثمانین نفرامن کبارالصحابۃ منھم المرتضی والعبادلۃ رضی اللہ عنھم"
📚جلداول'کتاب الصلوۃ'فصل فی
القراءۃ' صفحہ نمبر ۲۹۷،
🌹"الدرالمختار" میں ہے👇
" المؤتم لایقرء مطلقا فان قرء کرہ تحریما"
📚جلداول'کتاب الصلوۃ' فصل فی القراءۃ' صفحہ نمبر ۳۲۶،
👈💐نوٹ💐
🌹(الحاصل)جملہ احادیث مبارکہ واقوال فقہاء واکثر صحابہ کرام کا اس بات پر اجماع ہے کہ امام کے پیچھے قرات کرنا ناجائز ہے اور مکروہ تحریمی ومرتکب اثم ہے۔
""""""""🔹""""""""🔸"""""""🔹
🕋ھذاماظھرلی والعلم بالحق عنداللہ وھوتعالی اعلم بالصواب🕋
%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%
✍️کتبہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔👇
العبدالمعتصم محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ
۲۳/ویں شب رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ بمطابق ۱۶/مئی ۲۰۲۰ء
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں