حرام و حلال کھانے کی ترغیب و مذمت

حرام و حلال کھانے کی ترغیب و مذمت
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

📬 اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولوں عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو پاکیزہ اور حلال چیزیں کھانے کاحکم دیا اور قرآنِ مجید میں دوسرے مقام پر یہی حکم اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں کو بھی دیا ہے، اس مناسبت سے یہاں پاکیزہ و حلال چیزیں کھانے کی ترغیب اور ناپاک و حرام اَشیاء کھانے کی مذمت پر مشتمل 4 اَحادیث ملاحظہ ہوں۔۔۔

*(1)* حضرت ابو سعید خدری رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللّٰه علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: 
’’جو شخص پاکیزہ (یعنی حلال) چیز کھائے اور سنت کے مطابق عمل کرے اور لوگ اس کے شر سے محفوظ رہیں تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔
*(ترمذی، کتاب صفۃ القیامۃ والرقائق والورع، ۶۰-باب، ۴ / ۲۳۳، الحدیث: ۲۵۲۸)*

*(2)* حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسول کریم صلی اللّٰه علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: 
’’ہر وہ جسم جو حرام سے پلا بڑھا تو آگ اس سے بہت قریب ہوگی۔
*(شعب الایمان، التاسع والثلاثون من شعب الایمان۔۔۔الخ، فصل فی طیب المطعم والملبس،۵ / ۵۶،الحدیث:۵۷۵۹)*

*(3)* حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، حضور اقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: 
’’تم میں سے کوئی شخص اپنے منہ میں مٹی ڈال لے تو یہ اس سے بہتر ہے کہ وہ اپنے منہ میں  ایسی چیز ڈالے جسے اللہ تعالیٰ نے حرام کر دیا ہے۔
*(شعب الایمان، التاسع والثلاثون من شعب الایمان۔۔۔الخ،فصل فی طیب المطعم والملبس،۵ / ۵۷،الحدیث: ۵۷۶۳)*

*(4)* حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللّٰه علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ پاک ہے اور پاک چیز کے سوا اور کسی چیز کو قبول نہیں فرماتا اور اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو وہی حکم دیا ہے جو رسولوں کو حکم دیا تھا اور فرمایا:

’’ یٰۤاَیُّهَا الرُّسُلُ كُلُوْا مِنَ الطَّیِّبٰتِ وَ اعْمَلُوْا صَالِحًاؕ-اِنِّیْ بِمَا تَعْمَلُوْنَ عَلِیْمٌ‘‘
ترجمہ: اے رسولو! پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور اچھا کام کرو، بیشک میں تمہارے کاموں کو جانتا ہوں۔

 اور فرمایا:
’’یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ‘‘
ترجمہ: اے ایمان والو! ہماری دی ہوئی ستھری چیزیں کھاؤ۔

پھر نبی کریم صلی اللّٰه علیہ وسلم نے ایک ایسے شخص کا ذکر فرمایا جو لمبا سفر کرتا ہے، اس کے بال غبار آلود ہیں ،وہ آسمان کی طرف ہاتھ اٹھا کر کہتا ہے ’’یا رب! یا رب! اور اس کا کھانا پینا حرام ہو، اس کا لباس حرام ہو، اس کی غذا حرام ہو تو اس کی دعا کہاں  قبول ہو گی۔
*(مسلم، کتاب الزکاۃ، باب قبول الصدقۃ من الکسب الطیّب وتربیتہا، ص۵۰۶، الحدیث: ۶۵(۱۰۱۵)*

 اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو حلال رزق کھانے اور حرام رزق سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم


*حلال رزق پانے اور نیک کاموں کی توفیق ملنے کی دعا:*
حضرت حنظلہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی ﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’جبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام نے مجھ سے عرض کی کہ آپ یہ دو دعائیں مانگا کریں: 
’’اَللّٰہُمَّ ارْزُقْنِیْ طَیِّبًا وَّ اسْتَعْمِلْنِیْ صَالِحًا‘‘ یعنی اے  اللہ !، مجھے پاکیزہ رزق عطا فرما اور مجھے نیک کام کرنے کی توفیق عطا فرما۔
*(نوادر الاصول، الاصل الثانی والستون المائۃ، ۱ / ۶۳۹، الحدیث: ۸۹۶)*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجــدی 📱917798520672+*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے