-----------------------------------------------------------
*📚کیا نابالغ پیر بن سکتا ہے اور مرید کر سکتا ہے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*سوال:*
کیا نابالغ پیر بن سکتا ہے اور مرید کر سکتا ہے؟؟
*الجواب:*
اولاً: تو یہ جاننا چاہیے کہ بیعت اسی کے ہاتھ پر جائز ہے جس کے اندر یہ چار شرطیں پائی جائیں۔
فتاوی رضویہ میں ہے:
*(1)* ایک یہ کہ سنی صحیح العقیدہ ہو اس لئے کہ بدمذہب دوزخ کے لئے کتے ہیں اوربدترین مخلوق، جیسا کہ حدیث میں آیا ہے۔
*(2)* دوسری شرط ضروری علم کا ہونا، اس لئے کہ بے علم خدا کو پہچان نہیں سکتا۔
*(3)* تیسری یہ کہ کبیرہ گناہوں سے پرہیرز کرنا اس لئے کہ فاسق کی توہین واجب ہے اور مرشد واجب التعظیم ہے دونوں چیزیں کیسے اکھٹی ہوں گی۔
*(4)* چوتھی اجازت صحیح متصل ہو جیسا کہ اس پر اہل باطن کا اجما ع ہے۔ جس شخص میں ان شرائط من سے کوئی ایک شرط نہ ہو تو اس کو پیر نہیں پکڑنا چاہئے۔(97/21)
اگر یہ اس کے اندر یہ شرطیں پائی جارہی ہوں ( جب کہ امکان بہت کم ہے) تو عرض ہےکہ ایک پیر کا کام رشد و ہدایت اور وعظ و تبلیغ ہے اور ظاہر ہے یہ کام نابالغ کے ذریعے بہت مشکل ہیں، لہذا اگر یہ سب چیزیں پائی جارہی ہوں تو ٹھیک ورنہ نہ بنا ہی بہتر، ورنہ اس کا وبال بنانے والوں پر ہوگا.
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
کتبہ:عدیل احمدقادری رضوی
تیسری شرط کو اس طرح بھی بیان کیا گیا شریعت کا پابند ہونا
اب ظاہر ہے کہ نابالغ مکلف ہی نہیں تو پابند ہونے نہ ہونے کی بات ہی جدا لہذا نابالغ پیر نہیں ہو سکتا بعد بلوغ ہی پیر بن سکتا۔
واللہ تعالی اعلم
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
✍🏼 شان محمد المصباحی القادری
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں