-----------------------------------------------------------
*🕯اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے معاملے میں والدین کی اطاعت نہیں🕯*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
📬 حضرت سعد بن ابی وقاص رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ میں اپنی والدہ کے ساتھ حسنِ سلوک کرتا تھا اور جب میں نے اسلام قبول کر لیا تو میری ماں نے کہا اے سعد! رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ، یہ تو نے کیا نیا دین اختیار کر لیا ہے، تجھے یہ دین چھوڑنا ہوگا یا میں نہ کھاؤں گی، نہ پیوں گی، یہاں تک کہ مرجاؤں گی اور یوں میری وجہ سے تمہیں عار دلائی جائے گی اور تجھے یوں خطاب کیا جائے گا: اے اپنی ماں کے قاتل! یہ سن کر میں نے کہا:
اے میری ماں! ایسانہ کر، میں کسی بھی وجہ سے یہ دین نہیں چھوڑوں گا۔ وہ ایک دن بغیر کچھ کھائے پئے رہی، اس نے صبح کی تو بڑی مشقت میں مبتلا تھی۔ پھر وہ ایک دن اور رات مزید اسی طرح رہی تو اس کی تکلیف میں اضافہ ہوگیا۔ جب میں نے یہ دیکھا تو کہا:
اے ماں! اللہ تعالیٰ کی قسم! تو جانتی ہے کہ اگر تیری سو جانیں ہوں اور ایک ایک کر کے تیری سب جانیں نکل جائیں، تب بھی میں تیرے لئے اپنا دین نہیں چھوڑوں گا۔ اب اگر تو چاہے تو کھا ورنہ مت کھا، جب ماں نے یہ دیکھا تو اس نے کھانا کھا لیا۔
*(ابن عساکر، حرف السین، ذکر من اسمہ سعد، سعد بن مالک بن ابی وقاص بن اہیب۔۔۔ الخ، ۲۰ / ۳۳۱)*
والدین کی خدمت اگرچہ عظیم چیز ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنے کے معاملے میں ان کی بات نہیں مانی جائے گی بلکہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر عمل کیا جائے گا اور اسی کی اطاعت کی جائے گی، لہٰذا اگر وہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک اور کفر کرنے کا حکم دیں تو ان کا یہ حکم نہیں مانا جائے گا، اسی طرح اگر وہ کسی فرض چیز کو چھوڑنے کا کہیں مثلاً نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج وغیرہ تو اس وقت بھی ان کا حکم ماننا لازم نہیں۔
*والدین سے متعلق اسلام کی شاندار تعلیمات:* دین ِاسلام میں والدین کی خدمت کرنے اور ان کے ساتھ حسن ِسلوک کرنے کو ایک خاص اہمیت دی گئی ہے اور اس سے متعلق مسلمانوں کو خصوصی احکامات دئیے گئے ہیں حتّٰی کہ کافر والدین کے ساتھ بھی حسن ِسلوک کرنے، ان کی خدمت کرنے، ان کی طرف سے پہنچنے والی سختیوں اور نازیبا باتوں پر برداشت کا مظاہرہ کرنے اور ان پر احسان کرنے کی تعلیم دی گئی ہے، یہ دین ِاسلام ہی کا عظیم کارنامہ ہے جس نے والدین کے ماں باپ ہونے کے حق کو پورا کرنے کا حکم دیا اور انہیں اَذِیّت و تکلیف پہنچانے سے منع کیا۔
فی زمانہ والدین سے متعلق اولاد کا جو حال ہے وہ سب کے سامنے ہے، آج نازوں سے پلے ہوئے بچے اپنے بوڑھے والدین کی خدمت کرنے اور انہیں سنبھالنے کو بڑی مصیبت سمجھتے ہیں، انہیں اچھا کھانا کھلانے، اچھی رہائش دینے اور ان کے آرام و سکون کا خیال کرنے کو تیار نہیں اور کئی ملکوں میں تو اولاد کی اسی رَوِش کو دیکھ کر وہاں کے حکمرانوں نے ان بوڑھے والدین کو کچھ سہارا دینے کے لئے اولڈ ہاؤس قائم کر دئیے ہیں تاکہ یہ اپنی زندگی کے بقیہ دن وہاں کچھ تو چین سے گزار سکیں، ایسے والدین کی حسرت کا کیا عالَم ہوتا ہوگا اس کا اندازہ کرنا مشکل ہے۔ ان حالات کے تَناظُر میں والدین سے متعلق دی ہوئی اسلام کی تعلیمات کو دیکھا جائے تو اس سے صاف واضح ہوتا ہے دین ِاسلام میں والدین کو جو حق دئیے گئے اور ان کے حقوق کو پورا کرنے کے جو اَحکام دئیے گئے ان کی مثال دنیا کے کسی اور مذہب میں نہیں ملتی۔
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجــدی 📱917798520672+*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں