-----------------------------------------------------------
*📚کیا بوقت نکاح کلمہ شریف پڑھانا شرط ہے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔
علمائے کرام کی بارگاہ میں سوال عرض ہے جواب عنایت فرمائیں سوال یہ ہے کہ کیا نکاح پڑھانے کے لئے کلمہ شریف پڑھانا شرط ہے اگر کلمہ پڑھانا بھول گیا تو نکاح ہوا یا نہیں حوالہ کے ساتھ تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی۔
سگ در بارگاہ تاج الشریعہ الفقیر محمد اختر رضا قادری سیوان
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*الجواب:*
نکاح پڑھانے کے لئے کلمہ پڑھانا شرط نہیں بلکہ یہ ایک فعل حسن ہے۔
مجدد دین و ملت امام اہلسنت حضور سرکار اعلی حضرت علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ!
*(نکاح میں) خطبہ پڑھنا سنت ہے اور کلمے پڑھانا ایک اچھی بات ہے۔*
(📒فتاویٰ رضویہ ج ١١ ص ٢٤٠)
نکاح کے شراںٔط میں سے جو سب سے اہم شرط ہے وہ یہ کہ وقت نکاح دو عاقل بالغ آزاد مسلمان مرد ہوں یا ایسے ہی ایک مرد اور دو عورتیں ہوں جو الفاظ نکاح ایک ساتھ سنیں اور نکاح ہونا سمجھیں۔ اسی قدر کافی ہے۔
درمختار میں ہے!
*وشرط حضور شاہدین حرین او حر وحرتین مکلفین سامعین قولھما معا علی الاصح۔*
(📒در مختار جلد دوم کتاب نکاح)
اور امام اہل سنت حضور سرکار اعلی حضرت علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ!
*خطبہ پڑھانا یا ذکر مہر کرنا کچھ شرائط نکاح میں سے نہیں ہے۔ الفاظ ایجاب وقبول ہونا اور دو شاہدوں کا سمجھنا کہ یہ نکاح ہو رہا ہے کافی ہے۔*
(فتاوی رضویہ مترجم جلد ٩ ص ١٣٣ کتاب النکاح)
حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ نکاح پڑھانے کا صحیح طریقہ بیان کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں کہ!
*دولہن اگر بالغ ہو تو نکاح پڑھانے والا دولہن سے ورنہ اسکے ولی سے اجازت لے ۔۔۔دولہا کو کلمہ شریف اور ایمان مجمل اور ایمان مفصل پڑھائے تو بہتر ہے۔*
(📒فتاوی فقیہ ملت ج ١ ص ٣٧١ کتاب النکاح)
اور فتاوی عزیزی میں ہے!
*از روئے شریعت درمیان مومن و کافر نکاح منعقد نمی گردد و ظاہر ست کہ ازیشاں در حالت لا علمی یا از روئے سہو اکثر کلمۂ کفر صادر می گردد کہ ایشاں براں متنبہ نمی شوند دریں صورت اکثر نکاح متناکحین منعقد نمی گردد و لہذا متاخرین علمائے محتاطین احتیاطا صفت ایمان مجمل و مفصل را بحضور متناکحین می گویند و می گویانند تا انعقاد نکاح بحالت اسلام واقع شود۔*
*ترجمہ:* شریعت مطہرہ کے قانون کے مطابق مومن و کافر کے درمیان نکاح منعقد نہیں ہو سکتا اور ظاہر ہے کہ دولہا و دولہن سے لا علمی کی حالت میں یا بھول سے اکثر کلمۂ کفر صادر ہو جاتا ہے جس سے وہ آگاہ نہیں ہوتے اس صورت میں اکثر متناکحین کا نکاح منعقد نہیں ہوتا اس لئے احتیاطاً متاخرین علماء محتاطین ایمان مجمل و مفصل کے مضمون کو دولہا و دولہن کے سامنے پڑھتے اور پڑھاتے ہیں تاکہ نکاح حالت اسلام میں منعقد ہو جائے۔
(📒فتاوی عزیزیہ ص ٥٤٢)
🖋️پس عبارت مذکورہ سے معلوم ہوا کہ وقت نکاح دولہا و دلہن کو کلمہ شریف پڑھانا یہ ایک جاںٔز اور مستحسن فعل ہے شرط و واجب نہیں کہ اس کے بغیر نکاح ہی منعقد نہ ہو ۔ صورت مسئولہ میں نکاح منعقد ہو گیا۔
واللہ ورسولہ تعالیٰ اعلم بالصواب
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*زیر سرپرستی۔ پیر طریقت رہبر شریعت فقیہ ملت حضور احسن الفقہاء حضرت علامہ مفتی محمد حسن رضا نوری صاحب قبلہ دامت برکاتہ العالیہ صدر مفتی مرکزی ادارۂ شرعیہ پٹنہ بہار-*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*کتبہ: غلام محمد رضوی ڈوڈہ جموں کشمیر انڈیا رکن تربیت افتاء کورس-*
*تصحیح ۔ حضرت علامہ و مولانا مفتی رضوان احمد مصباحی رامگڑھ خادم رضوی دارالافتاء و تربیت افتاء کورس۔*
*تصدیق ۔ حضرت علامہ و مولانا مفتی ہدایت اللہ ضیاںٔی صاحب قبلہ کیمور-*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں