اعلی حضرت کے القابات

اعلی حضرت کے القابات

عرب و عجم کے علماء، قلم کاروں اور دانشوروں نے سیدی سرکار امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کے فضائل و مناقب ایک سے بڑھ کر ایک حسین انداز میں بیان کئے ہیں اور بڑے ہی باوقاراورخوبصورت القاب سے یاد کیا ہے ۔ سب کا احاطہ کرنا مشکل ہے ۔ امام کے ماننے چاہنے والے انہیں برابر بہتر سے بہتر القاب سے یاد کرتے چلے جا رہے ہیں۔ شعراء ان کے اوصاف کے بلیغ اظہار میں تراکیب سازی بھی کر رہے ہیں ۔ لیکن اب تک سیدی سرکار امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کو جن القاب وآداب سے یاد کیا گیا ہے اور جو زیادہ مقبول ہیں ۔ ذیل میں ہم سیدی سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قدس سرہ العزیز کے مختلف القاب کو مجموعی و اجمالی طور پر پیش کرتے ہیں 
 *محدث بریلوی*
حضرت مسعود ملت ڈاکٹر مسعود احمد صاحب نے محدث بریلوی نام سے امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ کی حیات و شخصیت پر کتاب لکھی ۔ اس کے بعد چند پاکستانی اہل قلم نے بھی انہیں محدث بریلوی لکھنا شروع کر دیا۔ یہ بھی ایک لقب ہی ہے ۔
*فقیہ العصر*
ڈاکٹر مسعود احمد صاحب نے فقیہ العصر نام سے امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ کی فقاہت پر رسالہ لکھا ۔ یہ بھی خوبصورت لقب ہے ۔
*سرتاج الفقہاء*
ڈاکٹر مسعود احمد صاحب کا سرتاج الفقہاء کے نام سے امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ کی فقاہت پر ایک دوسرا رسالہ ہے ۔ سرتاج الفقہاء بھی اچھا لقب ہے ۔ اور امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت کے شایان شان ہے ۔
 *چشم و چراغ خاندان برکاتیہ*
مارہرہ مطہرہ ، خانوادہ برکاتیہ کے ایک عظیم و جلیل شہزادے حضرت سید آل رسول حسنین قادری صاحب نے امام احمد رضا کو ‘‘چشم و چراغ خاندان برکاتیہ‘‘ لکھا ۔ ( المیزان امام احمد رضا 1976ء ص 235 )
*مجدد اعظم*
خانوادہ اشرفیہ کچھوچھہ مقدسہ کے چشم و چراغ محدث اعظم ہند حضرت علامہ مولانا سید محمد میاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ کو ‘‘مجدد اعظم‘‘ کہا (المیزان نمبر ص 241 )

*واصف شاہ ہدٰی*
پروفیسر ڈاکٹر طلحہ رضوی برق نے امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ کو ‘‘واصف شاہ ہدٰی ‘‘ کہا ( المیزان امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ نمبر ص 240 )
 حضور اعلٰی حضرت امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ نے خود اپنے آپ کو واصف شاہ ہدٰی کہا ہے ! شعر ملاحظہ کیجئے !
 یہی کہتی ہے بلبل باغ جناں کہ رضا کی طرح کوئی سحر بیاں نہیں
ہند میں واصف شاہ ہدٰی مجھے شوخی طبع رضا کی قسم
یہ حقیقتاً رضا سے ہی مستعار ہے لیکن رضا کے لئے حسین لقب ہے ۔
 *شاہ ملک سخن*
امام احمد رضا رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے آقا محمد مصطفٰی صلٰی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی غلامی پر ناز کرتے ہوئے تحدیث نعمت کے طور پر خود ‘‘ملک سخن کا شاہ‘‘ کہا ہے! فرماتے ہیں !

*ملک سخن شاہی تم کو ‘‘رضا‘‘ مسلم*
*جس سمت آ گئے ہو سکے بٹھا دیئے ہیں*

       _مجموعی القابات_ 
 اعلٰی حضرت ، حجۃ اللہ فی الارض ، علم و فضل کے دائرہ کا مرکز ، صاحب تحقیق و تدقیق و تنقیح ، فخر السلف ، بقیۃ الخلف، اکابر اور عمائد علماء کی آنکھوں کی ٹھنڈک ،زمانے کی برکت،آفتاب معرفت محمود سیرت، اسلام کی سعادت، دریائے بلند ہمت ، اپنے زمانے اور اگلے وقتوں کا زر ،نور کے اونچے ستون والا، صاف ستھرا نہایت کرم والا ، اللہ کی عطا کردہ اور سیراب ذہن والا ، بلند معنوں باریک فہموں والا ، فخروں اور منقبتوں والا ، مشکلات علم کا کشادہ کرنے والا ، علموں کی مشکلات ظاہر و باطن کو کھولنے والا، طاقتور قلم اور زبان والا، دین کا نشان و ستون ،
جامع علوم و فنون ، عالم جمیل و جلیل ، فاضل نبیل ، عالم باعمل ، صاحب عدل ، مینار فضل ، علامہ فاضل و کامل ،
پر ہیز گار فاضل ، محیط کامل، امام کامل، ولی کامل، قبلہ اہل دل قطب ارشاد، فاضلوں کا مایہ افتخار ، علمائے مشاہیر کا سردار ، ذہین اور دانشمند عالم یگانہ استاذ ماہر ، فخر اکابر ، شیوہ بیان شاعر، یکتائے روزگارنادر روزگار ، خلاصہ لیل و نہار، دریائے ذخار، چراغ خاندان برکاتیہ ، امام الائمہ، نور یقین،
شیخ الاسلام والمسلمین ، استاذ معظم ، مجدد اعظم ،
شاہ ملک سخن ، امام اہلسنت، عظیم العلم ، موئید ملت طاہرہ، مجدد ملت ، *سیدی سرکار امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ عنہ* ( وارضاہ عنا)

_______پیشکش__________
_تلمیذ محدث کبیر خلیفہ حضور شیخ الاسلام والمسلمین_ 
*عبدالرشیدامجدی دیناجپوری*
خادم... *تنظیم پیغام سیرت مغربی بنگال*
_مقیم حال حیدرآباد- 
_____رابطہ نمبر______________
 *7030786828*

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے