خلیفہ شیخ المشائخ، تلمیذ صدر الافاضل ،محسن ملت، فقیہ امت ،تاج العلماء حضرت علامہ مفتی محمد عمر نعیمی مرادآبادی قدس سرہ العزیز

💠 سلسلہ ( شخصیت شناسی)کی قسط نمبر:14حاضر ہے💠 
🌺خلیفہ شیخ المشائخ، تلمیذ صدر الافاضل ،محسن ملت، فقیہ امت ،تاج العلماء حضرت علامہ مفتی محمد عمر نعیمی مرادآبادی قدس سرہ العزیز🌺

🌹اسم گرامی ۔محمد عمر نعیمی

🌹لقب ۔ تاج العلماء 

🌹والد کا اسم گرامی ۔ محمد صدیق مرادآبادی رحمہ اللہ تعالی

🌹ولادت مبارکہ 
آپ ۲۷ ربیع الثانی ۱۳۱۱ھ بمطابق اکتوبر 1893ء کو بمقام مرادآباد(صوبہ اتر پردیش ہند )میں پیدا ہوئے

🌹تعلیم و تربیت 

ابتدائی تعلیم جناب منشی شمس الدین سے حاصل کی ،قرآن مجید الحاج حافظ محمد حسین سے پڑھا ، فارسی اور نحو و صرف کی ابتدائی کتابیں مولانا نظام الدین سے پڑھیں ،پھر درس نظامی درس نظامی کےلیے امام الھند صدر الافاضل فخر الاماثل علامہ سید نعیم الدین مرادآبادی قدس سرہ العزیز کی بارگاہ جامعہ نعیمیہ میں حاضر ہوئے اور یہیں درس نظامی کی تکمیل کی ،۱۳۲۴ھ بمطابق 1906ء میں سند فضیلت حاصل کی اور یہ آپکی خوش نصیبی کہ آپکی رسم دستار امام اہلسنت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ ہاتھوں ہوئی اور اس وقت کے قابل فخر شخصیات نے شرکت فرمائی

🌹تدریسی خدمات 

بعد فراغت استاد محترم صدرالافاصل علامہ سید نعیم الدین مرادآبادی علیہ الرحمہ کے ارشاد کے مطابق انہیں کے قائم کردہ ادارہ جامعہ نعیمیہ مرادآباد تدریس شروع کی اور نصف صدی تک علم و فضل کے جام پلاتے رہے

🌹 بیعت و خلافت 

۱۳۲۵ھ بمطابق1907 ء کو شیخ المشائخ علامہ سید اعلی حضرت علی حسین اشرفی میاں قدس سرہ العزیز کے دست بابرکات پر بیعت ہوئے اور ۱۳۲۹ھ کو خلافت سے نوازے گئے بقول مفتی اطہر نعیمی آپ کو اعلی حضرت محدث بریلوی قدس سرہ سے بھی خلافت حاصل تھی

🌹خدمات دینیہ 

آپ علیہ الرحمہ نے قیام مرادآباد کے دوران ۱۹۱۹ھ نہایت اہم ماہنامہ "السواد الاعظم"صدر الافاضل کی سرپرستی میں جاری فرمایا یہ جریدہ نصف صدی سے زیادہ تک علوم اسلامیہ اور سنیت کا سرگرم نقیب رہا مزید مفتی صاحب نے "آل انڈیا سنی کانفرنس "کے نائب ناظم کی حیثیت سے نمایاں خدمات انجام دیں 1946ء میں بنارس کے تاریخی اجلاس میں تحریک پاکستان کی پرزور تائید فرمائی، مفتی صاحب کی نمایاں خدمات میں امام اہلسنت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی قدس سرہ العزیز کے ترجمہ قرآن "کنز الایمان"کی پہلی اشاعت کا شرف بھی آپ ہی کو حاصل ہے اس کے بعد صدر الافاضل علیہ الرحمہ کے تفسیری حاشیہ "خزائن العرفان" کی اشاعت میں بھی آپ کا اہم کردار ہے

🌹کراچی میں قیام پذیرائی 

تقسیم ملک کے بعد جب آپ نے دیکھا کہ ہندوستان میں عافیت سے رہنا اب مشکل ہے تو ہجرت کر کے بغداد شریف جانے کے ارادے سے کراچی تشریف لائے اور مبلغ اسلام علامہ عبد العلیم صدیقی میرٹھی علیہ الرحمہ کے اصرار پر کراچی ہی میں قیام پذیر ہو گئے "دارالعلوم مخزن علوم عربیہ" جاری کیا اور جامع مسجد آرام باغ میں اعزازی طور پر خطابت کے فرائض انجام دینے لگے 

🌹 انتقال پر ملال

۱۳ ذی القعدہ ۱۳۸۵ھ بمطابق1966 وصال فرمایا  

🌹مزار فائض الانوار
 
آپ کا مزار بابرکات مسجد دار الصلوہ ناظم آباد کراچی پاکستان میں مرکز عوام و خواص ہے 

(منقول)

✒️خیر خواہ اہلسنت 

💐نازش المدنی مرادآبادی غفر لہ الھادی

واٹسپ نمبر :+918320346510

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے