نقشہ روضہ سید الشہداء امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ بناناکیسا؟

نقشہ روضہ سید الشہداء امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ بناناکیسا؟

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
تعزیہ یعنی روضہ امام حسین بنانا جائز ھے؟
اور اگر روضہ امام کی نقل نہ ھو بس ایک خیالی خاکہ بنالیاجائے اور پھر اسے امام حسین کی یاد منانے کی غرض سے خاص کردیاجائے تو یہ کیاھے؟ ؟؟
روضہ امام حسین ایک غیرجاندار شئ کا نقشہ ھے تو کیااسکے سامنے فاتحہ کی اشیاء رکھکر فاتحہ کرنے میں کوئ حرج ھے؟ ؟؟؟
مدلل جواب عنایت فرمائیں؛
(سائل خان قمر ممبئ)
ا_______(💎)__________
*وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ* 
*الجواب بعون الملک الوھاب*
صورت مستفسرہ میں مروجہ تعزیہ داری ( من گھڑت، خیالی ، غیر اصل) علمائے اہل سنت کے نزدیک یقینا ناجائز و حرام ہے - 
تعزیہ کی اصل اس قدر تھی حضور پرنور شہزادۂ گلگوں قبا حسین شہید ظلم و جفا رضی اللہ تعالی عنہ کی صحیح نقل بناکر بہ نیت تبرک مکان میں رکھنا اس میں کوئی حرج نہیں تھا کہ تصویر غیر جاندار کی بنانا رکھنا سب جائز - 
مگر....!!! آج کل کے دور میں اس میں طرح طرح کے بدعات و منکرات کو داخل کردیا گیا یہاں تک کہ وہ روضۂ مبارک کا صحیح نقشہ نہ رہا - 
جیساکہ سرکار اعلی حضرت مجدددین و ملت امام احمد رضا بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ:
" تعزیہ جس طرح رائج ہے ضرور بدعت شنیعہ ہے - جس قدر بات سلطان تیمور نے کی کہ روضۂ مبارک حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کی صحیح نقل تسکین شوق کو رکھی وہ ایسی تھی جیسے روضۂ منورہ و کعبہ معظمہ کے نقشے اس وقت تک اس قدر حرج میں نہ تھا -
اب ....!!! بوجہ شیعی و شبیہ اس کی بھی اجازت نہیں ، یہ جوباجے، تاشے، مرثیے، ماتم، برق، پری کی تصویریں، تعزیے سے مرادیں مانگنا، اس کی منتیں ماننا، اسے جھک جھک کر سلام کرنا، وغیرہ وغیرہ بدعات کثیرہ اس میں ہو گئی ہیں اور اب اسی کا نام تعزیہ داری ہے - یہ ضرور حرام ہے-"
*(📗 فتاوی رضویہ شریف جلد۲۴ صفحہ ۵۰۴ مطبوعہ جدید)*
اور اسی جگہ آپ تحریر فرماتے ہیں:
" شیرینی تقسیم کرنا، کھانا کھلانا، فاتحہ دینا، نیاز دلانا اگرچہ تعین تاریخ کے ساتھ ہو جب کہ اس تعین کو واجب شرعی نہ سمجھے یہ باتیں شریعت میں جائز ہیں -
رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں:
" جو کوئی تم میں سے اپنے بھائی کو فائدہ پہنچانے کی طاقت رکھتا ہے تو اسے اپنے بھائی کو فائدہ پہنچانا چاہئے -(📕 مسلم شریف)
امام بدرالدین محمود عینی نے " بنایہ شرح ہدایہ " میں خوبئ ایصال ثواب پر اجماع امت نقل فرمایا ہے اور فرمایااہل سنت و جماعت کا یہی مذہب ہے باقی جوباتیں ہیں تعزیہ اور باجا اورمرثیہ اور تعزیہ کا چڑھاوا یہ سب ناجائز و بدعت و گناہ ہیں *(📙صفحہ ۵۰۳)*
*واللہ اعلم* ا_________(📌)________
*کتبـــہ؛*
*محمد جعفر علی رضوی خادم التدریس کرلوسکرواڑی سانگلی مہاراشٹر؛*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛📞8530587825)*
مورخہ؛26/8/2020)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے