حاملہ عورت سے نکاح کا حکم

 « احــکامِ شــریعت » 
-----------------------------------------------
حاملہ عورت سے نکاح کا حکم
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمتہ اللہ تعالٰی وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ہٰذا کے بارے میں کہ حاملہ عورت سے نکاح کرنا کیسا ہے بحوالہ جواب عنایت فرمائیں
*سائل: محمد مبشر*
ــــــــــــــــــــــــــ💠⚜💠ــــــــــــــــــــــــــ

*وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته*

*📝الجواب اللھم ہدایةالحق والصواب ⇩*
حاملہ عورت اگر مطلقہ ہے تو شادی نہیں ہوسکتی جب تک بچہ نہ پیدا ہوجائے کیونکہ اس کی عدت وضع حمل ہے؛ 
اور اگر حاملہ زانیہ ہے تو اس کی شادی ہوسکتی ہے

*( 📂 جیساکہ غلط فہمیاں اور ان کی اصلاح صفحہ ۷۹ پر ہے کہ؛ )*
 زنا اسلام میں بہت بڑا گناہ ہے اس کا گناہ بہت سخت ہے لیکن اگر کسی عورت سے زنا کاری سرزد ہوئی اور وہ دوسرے سے نکاح کرے تو وہ نکاح صحیح ہو جائے گا خواہ وہ زنا سے حاملہ ہو گئی ہو جب کہ وہ عورت شوہر والی نہ ہو اور اگر نکاح اسی شخص سے ہو جس کا وہ حمل ہے تو بعد نکاح دونوں ساتھ ساتھ رہ سکتے ہیں صحبت و ہمبستری بھی کر سکتے ہیں اور اگر کسی دوسرے سے نکاح ہو تو جب تک بچہ پیدا نہ ہو جائے دونوں الگ رہیں ان کے لئیے ہمبستری جائز نہیں

📃امام اہلسنت سیدی سرکار اعلی حضرت علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں جو عورت معاذ الله زنا سے حاملہ ہوئی ہو اس سے نکاح صحیح ہے خواہ اس زانی سے ہو یا غیر سے فرق اتنا ہے اگر زانی سے نکاح ہو تو بعد نکاح اس سے قربت بھی کر سکتا ہے اور اگر غیر زانی سے ہو تو تا وضع حمل قربت نہ کرے ۔
*( 📘فتاوی رضویہ جلد ۵ صفحہ ۱۹۹ )*
*( 📕فتاوی افریقہ صفحہ ۱۵ )*
 
*ھذا ما ظھر لی وھو سبحانہ تعالی واتم واحکم والله اعلم باالصواب*
ــــــــــــــــــــــــــ💠❣💠ـــــــــــــــــــــــــ

*✍🏻کــتــبـــــہ:*
*حضرت علامہ و مولانا محمد معصوم رضا نوری صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی منگلور کرناٹک انڈیا۔*
*+918052167976*

*✅الجواب صحیح و صواب: حضرت مفتی محمد رضا امجدی صاحب قبلہ دار العلوم چشتیہ رضویہ کشن گڑھ اجمیر شریف المتوطن ھر پوروا باجپٹی سیتا مڑھی بہار۔*

*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: فقیر محمد امین قادری رضوی دیوان بازار مراداباد یوپی۔*
ــــــــــــــــــــــــــ💠❣💠ـــــــــــــــــــــــــ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے