سورۂ کہف کا تعارف اور مقامِ نزول

📚 « امجــــدی مضــــامین » 📚
--------------------------------------------------
🕯سورۂ کہف کا تعارف اور مقامِ نزول🕯 
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

📬 یہ سورت مکۂ مکرمہ میں نازل ہوئی ہے۔ 
*(خازن، تفسیر سورۃ الکھف، ۳ / ۱۹۶)* 

 *رکوع اور آیات کی تعداد:* 
اس سورت میں 12 رکوع اور 110 آیتیں ہیں۔

 *"کہف" نام رکھنے کی وجہ:* 
کہف کا معنی ہے پہاڑی غار، اور اس سورت کی آیت نمبر 9 تا 26 میں اصحاب ِ کہف یعنی پہاڑی غار والے چند اولیاءِ کرام کا واقعہ بیان کیا گیا ہے، اس مناسبت سے اس سورت کا نام’’سورۂ کہف‘‘ رکھا گیا۔ 
*(صاوی، سورۃ الکہف، ۴ / ۱۱۷۹)* 

 *سورۂ کہف کے فضائل:* 
(1) سورۂ کہف پڑھنے سے گھر میں سکون اور برکت نازل ہوتی ہے، چنانچہ حضرت براء بن عازب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں: ’’ایک مرتبہ ایک صحابی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے سورۂ کہف پڑھی، گھر میں ایک جانور بھی تھا، وہ بدکنا شروع ہو گیا تو انہوں نے سلامتی کی دعا کی (اور غور سے دیکھا کہ کیا بات ہے؟ تو) انہیں ایک بادل نظر آیا، جس نے انہیں ڈھانپ رکھا تھا، ان صحابی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اس واقعہ کا ذکر جب تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے کیا، تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: اے فلاں ! قرآنِ پاک کی تلاوت کرتے رہا کرو، وہ بادل سکینہ تھا جو قرآنِ مجید کی وجہ سے نازل ہوا۔ 
*( بخاری، کتاب المناقب، باب علامات النبوّۃ فی الاسلام، ۲ / ۵۰۴، الحدیث: ۳۶۱۴)* 

(2) حضرت ابو درداء رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسول کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
 ’’جو سورۂ کہف کی ابتدائی دس آیات یاد کرے گا وہ دجال (کے فتنے ) سے محفوظ رہے گا۔ 
*(مسلم، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا، باب فضل سورۃ الکہف وآیۃ الکرسی، ص۴۰۴، الحدیث: ۲۵۷(۸۰۹)* 

(3) حضرت ابو سعید خدری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’جو شخص جمعہ کے دن سورۂ کہف کی تلاوت کرے گا تو آئندہ جمعے تک اس کے لئے خاص نور کی روشنی رہے گی۔ 
*(مستدرک، کتاب التفسیر، تفسیر سورۃ الکھف، فضیلۃ قراءۃ سورۃ الکھف یوم الجمعۃ، ۳ / ۱۱۷، الحدیث: ۳۴۴۴)*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجــدی 📱917798520672+*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے