سورۂ حِجْر کا تعارف اور مقامِ نزول ‏

 « امجــــدی مضــــامین » 
--------------------------------------------------
 سورۂ حِجْر کا تعارف اور مقامِ نزول 
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

📬 سورۂ حِجْر مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی ہے۔ 
*(خازن، تفسیر سورۃ الحجر، ۳ / ۹۳)* 

 *رکوع اورآیات کی تعداد:* 
اس سورت میں چھ 6 رکوع اور 99 آیتیں ہیں۔

 *"حِجْر" نام رکھنے کی وجہ:* 
حِجْر، مدینہ منورہ اور شام کے درمیان ایک وادی کا نام ہے، اور اِس سورت کی آیت نمبر 80 تا 84 میں اُس وادی میں رہنے والی قومِ ثمود کا واقعہ بیان کیا گیا ہے، اس مناسبت سے اس کا نام ’’سورۂ حِجْر‘‘ رکھا گیا۔

 *حِجْر کے بارے میں اَحادیث:* 
(1) حضرت عبداللّٰہ بن عمررَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں: نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حِجْر والوں کے بارے میں ارشاد فرمایا:
’’تم اس (عذاب یافتہ) قوم کے پاس سے روتے ہوئے گزرو اور اگر تم رو نہیں سکتے تو ان کے پاس سے نہ گزرو تاکہ کہیں ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی وہی عذاب آ جائے جو ان پر نازل ہواتھا۔ 
*(بخاری، کتاب التفسیر، سورۃ حجر، باب ولقد کذّب اصحاب الحجر المرسلین، ۳ / ۲۵۵، الحدیث: ۴۷۰۲)* 

(2) حضرت عبداللّٰہ بن عمر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں جب رسول کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ حِجْر کے مقام سے گزرے تو ارشاد فرمایا: ’’ تم (کفر کر کے اپنی جانوں پر) ظلم کرنے والوں کے گھروں میں روتے ہوئے داخل ہونا تا کہ تم پر بھی وہی عذاب نہ آجائے جو ان پر نازل ہوا تھا۔ 
پھر حضور اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی چادر سے سر اور چہرے کو ڈھانپ لیا اور اس وقت آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنی سواری پر تھے۔ 
*(بخاری، کتاب احادیث الانبیائ، باب قول اللّٰہ تعالی: والی ثمود اخاہم صالحاً، ۲ / ۴۳۲، الحدیث: ۳۳۸۰)*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجــدی 📱917798520672+*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے