سورۂ یوسف کا تعارف اور مقامِ نزول ‏

*📚 « امجــــدی مضــــامین » 📚*
-----------------------------------------------------------
*🕯سورۂ یوسف کا تعارف اور مقامِ نزول🕯* 
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

📬 سورۂ یوسف مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی اور اس کا شانِ نزول یہ ہے کہ یہودیوں کے علماء نے عرب کے سرداروں سے کہا تھا کہ محمد مصطفٰی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے دریافت کرو کہ حضرت یعقو ب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اولاد ملک ِ شام سے مصر میں کس طرح پہنچی اور اُن کے وہاں جاکر آباد ہونے کا سبب کیا ہوا اور حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا واقعہ کیا ہے؟ اس پر یہ سور ۂ مبارکہ نازل ہوئی۔ *(مدارک، یوسف، تحت الآیۃ: ۱، ص۵۱۹)* 

 *رکوع اور آیات کی تعداد:* 
اس سورت میں 12 رکوع اور 111 آیتیں ہیں۔


*’’یوسف‘‘ نام رکھنے کی وجہ:* 
اس سورت میں اللہ تعالیٰ کے نبی حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے حالات ِزندگی اور ان کی سیرتِ مبارکہ کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے اس مناسبت سے اس سورت کا نام ’’سورۂ یوسف‘‘ رکھا گیا۔

 *سورۂ یوسف کے بارے میں اَحادیث:* 
(1) حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں: ’’ایک دن یہودیوں کے علماء میں سے ایک عالم جو کہ تورات کا قاری تھا حضور پر نور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں حاضر ہوا، اس وقت نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سورۂ یوسف کی تلاوت فرما رہے تھے۔ اس عالم نے سورۂ یوسف سن کر عرض کی: اے محمد (مصطفٰی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)، آپ کو یہ سورت کس نے سکھائی ہے؟ ارشاد فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے مجھے یہ سورت سکھائی ہے۔ وہ یہودی عالم حضورِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ارشاد سن کر بہت حیران ہوا اور یہودیوں کے پاس آکر ان سے کہنے لگا: ’’کیا تم جانتے ہو، خدا کی قسم! محمد(مصطفٰی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) قرآنِ مجید میں ان باتوں کی تلاوت کرتے ہیں جو تورات میں نازل کی گئی ہیں۔ 
چنانچہ ان میں سے ایک گروہ بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں حاضر ہوا اور انہوں نے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَوصاف کو پہچانا، مُہرِ نبوت کی زیارت کی اور آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے سورۂ یوسف سن کر اسلام قبول کر لیا۔ 
*(دلائل النبوہ للبیہقی، جماع ابواب اسئلۃ الیہود وغیرہم۔۔۔ الخ، باب ما جاء فی تعجب الحبر الذی سمعہ یقرأ سورۃ یوسف لموافقتہا۔۔۔ الخ، ۶ / ۲۷۶)*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجــدی 📱917798520672+*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے