حضرت انس بن مالک رضی اللّٰه عنہ

 « مختصــر ســوانح حیــات » 
----------------------------------------------------
حضرت انس بن مالک رضی اللّٰه عنہ
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*نام:* انس۔
*کنیت:* ابوحمزہ۔
*لقب:* خادم رسول ﷲ صلی اللّٰه علیہ وسلم۔
 قبیلہ نجار سے ہیں، جو انصار مدینہ کا معزز ترین خاندان تھا۔
*سلسلہ نسب:* انس بن مالک بن نضربن ضمضم بن زید بن حرام بن جنب بن عامر بن غنم بن عدی بن نجار۔
والدہ ماجدہ کا نام ام سلیم سہلہ بنت لمحان انصاریہ ہے۔ جن کا سلسلۂ نسب تین واسطوں سے انس بن مالک کے آبائی سلسلہ میں مل جاتا ہے اور رشتہ میں وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی خالہ ہوتی تھیں۔

صحابی اور محدث تھے۔ 
ہجرت کے کچھ عرصے بعد ان کی والدہ نے انہیں بطور خادم آنحضرت ﷺ وسلم کے سپرد کردیا۔ 
اس وقت ان کی عمر دس برس کی تھی۔ حضور کے زندگی بھر خادم رہے۔ 
عبداللہ بن زبیر کی طرف سے بصرہ کے امام مقرر ہوئے۔ 
حجاج بن یوسف نے عبداللہ بن اشعث کی بغاوت میں ان کی شرکت کو ناپسند کیا۔ لیکن بعد میں خلیفہ عبدالملک بن مروان نے اس کی تلافی کر دی۔ اور اُن سے نہ صرف معذرت کی بلکہ اظہار عقیدت بھی کیا۔ آخر میں بصرہ میں قیام فرمایا۔ اور کافی لمبی عمر پا کر انتقال فرمایا۔
حضور ﷺ کی خدمت میں رہنے کی وجہ سے آپ سے بہت سی احادیث مروی ہیں۔ 
امام احمد بن حنبل نے اپنی مسند میں زیادہ تر انہیں سے احادیث روایت کی ہیں۔ لیکن امام ابو حنیفہ ان کی بعض حدیثوں کو مستند قرار نہیں دیتے۔ 
*وصال:* آپ حضور کے خادم خاص کے طور پر دس سال صحبت پاک میں رہے، سو برس سے زیادہ عمر پائی، عہد فاروقی میں بصرہ چلے گئے تھے، وہاں سے قریب ہی ایک مقام پر 28 محرم الحرام 93ھ میں آپ کا انتقال ہوا، بصرہ میں آخری صحابی کی وفات آپ کی ہوئی، آپ کی قبر انور زیارت گاہ خاص و عام ہے۔

*حوالہ جات:*
(مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح، مفتی احمد یار خان نعیمی ج 1 ص 27 نعیمی کتب خانہ گجرات// اسد الغابہ جلد 1 صفحہ 203حصہ اول مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير ،ناشر: المیزان ناشران و تاجران کتب لاہور// الاصابہ فی تمیز الصحابہ،ابن حجر عسقلانی،جلد 1، صفحہ171،مکتبہ رحمانیہ لاہور۔)

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ محــمد یـوسـف رضــا رضــوی امجــدی 📱919604397443*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے